< Return to Video

Ngozi Okonjo-Iweala کی افریقہ میں کاروبار سے متعلق گفتگو

  • 0:05 - 0:08
    کرس، آپ کا بہت شکریہ۔ یہاں آنے والے ہر کسی شخص کا کہنا تھا
  • 0:08 - 0:12
    کہ وہ خوفزدہ تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں خوفزدہ ہوں
  • 0:12 - 0:16
    لیکن میں زندگی میں پہلی بار اس طرح کی محفل سے خطاب کرنے لگی ہوں۔
  • 0:16 - 0:20
    اور میرے پاس آپ کو دکھانے کے لئے کوئی اسمارٹ ٹیکنالوجی بھی نہیں۔
  • 0:20 - 0:23
    میرے پاس کوئی سلائیڈز نہیں ہیں، چنانچہ آپ کو صرف مجھے برداشت کرنا پڑے گا۔
  • 0:23 - 0:26
    (قہقہے)۔
  • 0:26 - 0:32
    آج صبح میں آپ کو کچھ کہانیاں سناؤں گی
  • 0:32 - 0:35
    اور ایک مختلف افریقہ کے متعلق بات کروں گی۔
  • 0:35 - 0:39
    آج صبح پہلے ہی افریقہ کے متعلق بعض بالواسطہ باتیں ہوتی رہیں
  • 0:39 - 0:44
    جو آپ تمام وقت سنتے ہوں گے: ایچ آئی وی/ایڈز میں مبتلا افریقہ،
  • 0:44 - 0:50
    ملیریا کا شکار افریقہ، غربت کے چنگل میں پھنسا ہوا افریقہ، جنگ کی آماجگاہ افریقہ،
  • 0:50 - 0:53
    اور تباہیوں کا شکار افریقہ۔
  • 0:53 - 0:57
    اگرچہ یہ سچ ہے کہ یہ سب کچھ وہاں ہو رہا ہے،
  • 0:57 - 1:01
    لیکن افریقہ کا ایک پہلو ایسا بھی ہے جس کے متعلق آپ زیادہ نہیں سنتے۔
  • 1:01 - 1:05
    اور بعض اوقات میں پریشان ہو جاتی ہوں اور خود سے سوال کرتی ہوں کہ ایسا کیوں ہے۔
  • 1:05 - 1:09
    یہ وہ افریقہ ہے جو بدل رہا ہے، جس کے متعلق کرس نے بالواسط تذکرہ کیا۔
  • 1:09 - 1:11
    یہ وہ افریقہ ہے جہاں مواقع ہیں۔
  • 1:11 - 1:14
    یہ وہ افریقہ ہے جہاں لوگ اپنے مستقبل اور اپنی
  • 1:14 - 1:16
    قسمتوں کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں۔
  • 1:16 - 1:19
    اور یہ وہ افریقہ ہے جہاں لوگ اس کام کو کرنے کی غرض سے شراکت داروں کی
  • 1:19 - 1:23
    تلاش میں ہیں۔ یہی وہ چیز ہے جس کے متعلق میں آج بات کرنا چاہتی ہوں۔
  • 1:23 - 1:25
    اور میں اپنی گفتگو کا آغاز آپ کو افریقہ میں آنے والی تبدیلی کے متعلق
  • 1:25 - 1:27
    ایک کہانی سنا کر کرنا چاہتی ہوں۔
  • 1:28 - 1:33
    15 ستمبر 2005 کو نائیجیریا کی تیل کی دولت سے مالا مال ریاستوں میں سے
  • 1:33 - 1:37
    ایک کے گورنر جناب ڈائی پریی عالم آئیصیغا کو دورہ لندن
  • 1:37 - 1:44
    کے دوران لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے گرفتار کر لیا۔
  • 1:44 - 1:49
    ان کی گرفتاری کا سبب 8$ ملین کی بعض
  • 1:49 - 1:52
    ایسے معطل اکاؤنٹوں میں منتقلی تھی جو ان کے خاندان
  • 1:52 - 1:55
    اور ان کے نام پر تھے۔
  • 1:56 - 1:58
    گرفتاری لندن میٹرو پولیٹن پولیس اور
  • 1:58 - 2:01
    نائیجیریا کے اقتصادی و مالیاتی جرائم کے کمیشن کے درمیان
  • 2:01 - 2:04
    تعاون کے نتیجے میں عمل میں آئی جو کہ ہمارے ایک انتہائی
  • 2:04 - 2:11
    قابل اور دلیر شخص جناب نوہو دبادو کی زیرِ سربراہی کام کر رہا ہے۔
  • 2:11 - 2:14
    عالم آئیصیغا کے خلاف لندن میں قانونی چارہ جوئی شروع کر دی گئی۔
  • 2:14 - 2:18
    کسی کوتاہی کے باعث، وہ ایک خاتون کا روپ دھار کر فرار ہوگیا اور
  • 2:18 - 2:21
    لندن سے واپس نائیجیریا پہنچ گیا جہاں،
  • 2:21 - 2:25
    دنیا کے کئی ممالک کی طرح ہمارے آئین کی رو سے بھی
  • 2:25 - 2:27
    گورنر، صدر یا کسی دیگر عہدے کا قلمدان سنبھالنے والوں کو
  • 2:27 - 2:32
    کو استثنا حاصل ہے اور انہیں سزا نہیں دی جاسکتی۔ لیکن ہوا کیا:
  • 2:32 - 2:36
    لوگ اس کے رویے پر اتنے مشتعل تھے کہ ریاستی مقننہ کو
  • 2:36 - 2:42
    اس کا مواخذہ کرنا پڑا اور اسے عہدے سے برخاست کر دیا گیا۔
  • 2:43 - 2:45
    آج، عالم کے مختصر نام سے معروف یہ شخص جیل میں بند ہے۔
  • 2:46 - 2:51
    یہ اس حقیقت کی کہانی ہے کہ افریقہ کے عوام
  • 2:51 - 2:56
    اب اپنے قائدین کی بدعنوانی کو مزید برداشت کرنے کو تیار نہیں۔
  • 2:57 - 3:02
    یہ کہانی اس حقیقت کی ہے کہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے وسائل
  • 3:02 - 3:07
    مناسب طریقے سے دیکھ بھال کے بعد ان پر خرچ ہوں، نہ کہ انہیں ایسے مقامات
  • 3:07 - 3:10
    پر لے جایا جائے جہاں طبقہ اشرافیہ کے کچھ افراد ان سے مستفید ہوتے رہیں۔
  • 3:10 - 3:14
    اور اسی لئے، جب آپ بدعنوان افریقہ کے متعلق سنتے ہیں ۔۔
  • 3:14 - 3:18
    تمام وقت بدعنوانی کے قصے ۔۔ میں آپ کے گوش گزار کرنا چاہتی ہوں کہ
  • 3:18 - 3:21
    بعض ممالک میں عوام اور حکومتیں اس کے خلاف
  • 3:21 - 3:25
    سختی سے نبرد آزما ہیں اور بعض کامیابیاں منظر عام پر آ رہی ہیں۔
  • 3:25 - 3:28
    کیا اس سے یہ مراد ہے کہ مسئلہ ختم ہوگیا ہے؟ جواب نفی میں ہے۔
  • 3:28 - 3:32
    اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، لیکن اس کا عزم پایا جاتا ہے۔
  • 3:32 - 3:36
    اور اس انتہائی اہم محاذ پر کامیابیاں حاصل کی جا رہی ہیں۔
  • 3:36 - 3:38
    چنانچہ، جب آپ بدعنوانی کے متعلق سنتے ہیں،
  • 3:38 - 3:41
    تو یہ محسوس نہ کریں کہ اس کے متعلق کچھ نہیں کیا جا رہا ۔۔
  • 3:41 - 3:44
    کہ آپ کسی افریقی ملک میں اس لئے کام نہیں کر سکتے کہ
  • 3:44 - 3:47
    وہاں بدعنوانی بہت زیادہ ہے۔ ایسی بات نہیں ہے۔
  • 3:47 - 3:53
    لڑنے کا عزم موجود ہے، اور کئی ملکوں میں جنگ جاری ہے
  • 3:53 - 3:57
    اور اس میں کامیابیاں بھی حاصل ہو رہی ہیں۔ دیگر ممالک جیسا کہ میرے ملک
  • 3:57 - 4:00
    نائیجیریا میں آمریت کی ایک طویل تاریخ ہے، وہاں بھی جنگ جاری
  • 4:00 - 4:04
    ہے اور ہمیں ابھی بہت سا فاصلہ طے کرنا ہے۔
  • 4:04 - 4:08
    لیکن حقیقت حال یہ ہے کہ یہ چیز جاری ہے۔
  • 4:09 - 4:11
    نتائج نظر آنا شروع ہوگئے ہیں:
  • 4:11 - 4:15
    عالمی بینک اور دیگر اداروں کی خودمختار نگرانی سے
  • 4:15 - 4:19
    ظاہر ہوتا ہے کہ کئی جگہوں پر بدعنوانی کے رجحان میں کمی آ رہی ہے
  • 4:19 - 4:22
    اور نظم و نسق کی صورت حال بہتر ہو رہی ہے۔
  • 4:22 - 4:26
    اقتصادی کمیشن برائے افریقہ کے ایک تحقیقی مطالعے میں 28 افریقی
  • 4:26 - 4:30
    ممالک میں نظم و نسق میں بہتری کا رجحان نظر آیا ہے۔
  • 4:30 - 4:32
    اور نظم و نسق کے اس شعبے پر بات ختم کرنے سے
  • 4:32 - 4:34
    پہلے میں ایک چیز کا اضافہ کرنا چاہوں گی۔
  • 4:34 - 4:37
    کیونکہ لوگ بدعنوانی کے متعلق باتیں کرتے رہتے ہیں۔
  • 4:37 - 4:39
    جب تمام وقت وہ اس کے متعلق باتیں کرتے ہیں تو
  • 4:39 - 4:41
    آپ کو فوراً افریقہ کا خیال آتا ہے۔
  • 4:41 - 4:45
    یہ افریقی ممالک کا تصور ہے۔ لیکن میں یہ کہنا چاہوں گی:
  • 4:45 - 4:51
    اگر عالم لندن کے کسی اکاؤنٹ میں 8$ ملین منتقل کر سکتا تھا ۔۔
  • 4:53 - 4:57
    اگر رقم لے جانے والے دیگر لوگوں کا تخمینہ ہے کہ ترقی پذیر
  • 4:57 - 5:01
    ممالک کی رقم میں سے 20 سے 40 بلین اس وقت
  • 5:01 - 5:04
    ترقی یافتہ ممالک میں موجود ہیں ۔۔ اگر وہ یہ کر سکتے ہیں تو پھر
  • 5:04 - 5:07
    وہ کیا ہے؟ کیا وہ بدعنوانی نہیں ہے؟
  • 5:08 - 5:12
    اس ملک میں، اگر آپ چوری کا سامان خریدیں، تو کیا آپ کو سزا نہیں دی جاتی؟
  • 5:13 - 5:16
    تو جب ہم اس قسم کی بدعنوانی کی بات کریں، ہمیں یہ بھی سوچنا چاہیے
  • 5:16 - 5:19
    کہ دنیا کی دوسری جانب کیا ہو رہا ہے ۔۔
  • 5:19 - 5:23
    رقم کہاں جا رہی ہے اور اسے روکنے کے لئے کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔
  • 5:23 - 5:26
    میں اس وقت عالمی بینک کے ساتھ اثاثوں کی بازیابی کے
  • 5:26 - 5:29
    ایک منصوبے پر کام کر رہی ہوں، جس میں ترقی پذیر ممالک کی
  • 5:29 - 5:32
    بیرون ملک لے جائی جانے والی رقم کو واپس بھیجنے
  • 5:32 - 5:35
    کی حتی المقدور کوشش کی جاتی ہے۔
  • 5:35 - 5:38
    کیونکہ اگر ہم بیرون ملک موجود 20$ بلین کو واپس لے آئیں
  • 5:38 - 5:41
    تو یہ رقم ان میں سے چند ممالک کے لئے اس تمام رقم سے زیادہ
  • 5:41 - 5:44
    ہوگی جو انہیں امداد کی صورت میں ملتی ہے۔
  • 5:44 - 5:51
    (تالیاں)۔
  • 5:51 - 5:55
    دوسری چیز جس کے متعلق میں بات کرنا چاہتی ہوں وہ اصلاح کا عزم ہے۔
  • 5:55 - 5:59
    افریقی، ہر کسی کی خیرات اور دیکھ بھال
  • 5:59 - 6:04
    وصول کرتے کرتے تھک چکے ہیں، ہم تھک چکے ہیں۔
  • 6:04 - 6:08
    ہم مشکور ہیں لیکن ہمیں علم ہے کہ
  • 6:08 - 6:12
    اگر ہم میں اصلاح کا عزم ہو تو ہم اپنی قسمتوں کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں لے سکتے ہیں۔
  • 6:13 - 6:17
    اور بہت سے افریقی ممالک میں اس وقت یہ احساس پیدا ہو رہا ہے کہ اس کام کو
  • 6:17 - 6:21
    ہمارے سوا کوئی نہیں کر سکتا۔ ہمیں یہ کرنا ہے۔
  • 6:21 - 6:25
    ہم اپنی مدد کے لئے شراکت داروں کو مدعو کر سکتے ہیں، لیکن آغاز ہمیں ہی کرنا ہے۔
  • 6:25 - 6:28
    ہمیں اپنی معیشتوں کو سدھارنا ہے، اپنی قیادت میں تبدیلی لانا ہے،
  • 6:28 - 6:34
    زیادہ جمہوری بننا ہے، تبدیلی اور معلومات کو کھلے ذہن سے قبول کرنا ہے۔
  • 6:34 - 6:36
    اور ہم نے براعظم افریقہ کے ایک سب سے بڑے
  • 6:36 - 6:39
    ملک نائیجیریا میں اس کا آغاز کردیا ہے۔
  • 6:39 - 6:42
    درحقیقت، اگر آپ نے نائیجیریا نہیں دیکھا تو سمجھیں کہ آپ نے افریقہ نہیں دیکھا۔
  • 6:42 - 6:43
    میں یہ بات آپ کو بتا دینا چاہتی ہوں۔
  • 6:43 - 6:44
    (قہقہے)۔
  • 6:44 - 6:46
    سب صحارا افریقہ کے ہر چار افریقیوں میں سے ایک نائیجیریا کا باشندہ ہے،
  • 6:48 - 6:53
    اور اس کی آبادی 140 ملین متحرک عوام ۔۔ بدنظم عوام ۔۔ پر مشتمل ہے
  • 6:54 - 6:58
    جو انتہائی دلچسپ لوگ ہیں۔ آپ کبھی بور نہیں ہوں گے۔
  • 6:58 - 6:59
    (قہقہے)۔
  • 6:59 - 7:01
    ہم نے جس چیز کا آغاز کیا وہ یہ احساس تھا کہ
  • 7:01 - 7:03
    کہ ہمیں حالات کی باگ ڈور سنبھالنی ہے اور اپنی اصلاح کرنی ہے۔
  • 7:04 - 7:06
    اور ایک ایسے قائد کی حمایت کے ساتھ جو اس وقت اصلاحات
  • 7:06 - 7:09
    لانے کے لئے پر عزم تھا ہم نے اپنا تیار کردہ
  • 7:09 - 7:11
    اصلاحات کا ایک جامع پروگرام
  • 7:11 - 7:13
    سامنے رکھا۔
  • 7:13 - 7:16
    نہ تو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور نہ ہی عالمی بینک
  • 7:16 - 7:19
    جہاں میں نے 21 سال تک خدمات انجام دیں اور ترقی کر کے نائب صدر کے عہدے تک پہنچی۔
  • 7:20 - 7:22
    کوئی بھی آپ کے لئے یہ نہیں کر سکتا۔ آپ کو یہ خود ہی کرنا پڑتا ہے۔
  • 7:22 - 7:26
    ہم نے ایک ایسا پروگرام تیار کیا جو، ایک: ریاست کو ایسے کاروباروں سے
  • 7:26 - 7:30
    باہر نکالنا جس میں اس کا کوئی کردار نہیں تھا ۔۔ اسے شمولیت کی بالکل ضرورت نہیں تھی۔
  • 7:30 - 7:32
    ریاست کو اشیا اور سروسز تیار کرنے کے
  • 7:32 - 7:33
    کاروبار سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ
  • 7:33 - 7:36
    وہ غیر مؤثر اور نااہل ہوتی ہے۔
  • 7:36 - 7:40
    چنانچہ ہم نے اپنے بہت سے کاروباری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کیا۔
  • 7:40 - 7:44
    (تالیاں)۔
  • 7:45 - 7:49
    اس کے نتیجے میں ہم نے اپنی بہت سی مارکیٹوں کو آزاد کرنے کا فیصلہ کیا۔
  • 7:49 - 7:52
    کیا آپ یقین کریں گے کہ 2003 کے اختتام پر شروع ہونے والی
  • 7:52 - 7:56
    اس اصلاح سے قبل، جب میں واشنگٹن سے رخصت ہو کر
  • 7:56 - 7:58
    وزیر خزانہ کا منصب سنبھالنے پہنچی ۔۔
  • 8:00 - 8:04
    ہمارے یہاں ایک ایسی ٹیلی مواصلات کمپنی تھی جس نے اپنی 30 سالہ تاریخ میں
  • 8:04 - 8:09
    محض 4,500 لینڈ لائنیں بچھائی تھیں؟
  • 8:09 - 8:11
    (قہقہے)۔
  • 8:11 - 8:14
    میرے ملک میں ٹیلیفون کی سہولت کو ایک بڑی عیاشی تصور کیا جاتا تھا۔
  • 8:14 - 8:16
    آپ کو یہ سہولت نہیں مل سکتی تھی۔ آپ کو اس کے لئے رشوت دینا پڑتی تھی۔
  • 8:16 - 8:18
    آپ کو اپنا ٹیلیفون حاصل کرنے کے لئے ہر پاپڑ بیلنا پڑتا تھا۔
  • 8:18 - 8:21
    جب صدر اوباسانجو نے ٹیلی مواصلات کے شعبے کی آزادی کی حمایت کی
  • 8:21 - 8:25
    اور اسے شروع کیا، تو ہمارے ہاں لینڈ لائنوں کی تعداد
  • 8:26 - 8:34
    4,500 سے بڑھ کر 32 ملین جی ایس ایم لائنوں تک پہنچ گئی اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
  • 8:34 - 8:39
    چین کے بعد، نائیجیریا کی ٹیلی مواصلات کی مارکیٹ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ تیزی
  • 8:39 - 8:44
    سے نمو پا رہی ہے۔ ہم ایک سال میں ٹیلی مواصلات کے شعبے میں تقریباً 1$ بلین کی سرمایہ کاریاں
  • 8:44 - 8:50
    حاصل کر رہے ہیں۔ اور یہ بات چند ہوشیار لوگوں کے علاوہ کسی کو معلوم نہیں۔
  • 8:50 - 8:53
    (قہقہے)۔
  • 8:53 - 8:57
    سب سے ہوشیار کمپنی جس نے اس سے فائدہ اٹھایا وہ جنوبی افریقہ کی
  • 8:57 - 8:59
    ایم ٹی این کمپنی تھی۔
  • 8:59 - 9:03
    اور میری تین سالہ وزارت خزانہ کے دور میں،
  • 9:03 - 9:06
    انہوں نے سالانہ 360$ ملین اوسط منافع کمایا۔
  • 9:08 - 9:14
    $360 ملین ایک ایسے ملک کی مارکیٹ میں جسے غریب ملک کہا جاتا ہے
  • 9:14 - 9:18
    اور جس کی فی کس اوسط آمدنی 500$ سے تھوڑی کم ہے۔
  • 9:19 - 9:21
    چنانچہ، مارکیٹ تو وہاں موجود ہے۔
  • 9:21 - 9:24
    انہوں نے اسے چھپائے رکھا لیکن جلد ہی دوسروں کو بھی اس کی خبر مل گئی۔
  • 9:25 - 9:28
    نائیجیریا کے باشندے خود بھی بعض وائر لیس ٹیلی مواصلاتی
  • 9:28 - 9:30
    کمپنیاں بنانے لگ گئے، اور
  • 9:30 - 9:32
    تین یا چار دیگر بھی میدان میں آچکی ہیں۔
  • 9:32 - 9:35
    لیکن وہاں کی مارکیٹ بہت بڑی ہے،
  • 9:35 - 9:38
    اور لوگوں کو اس کا علم نہیں، یا پھر وہ جاننا نہیں چاہتے۔
  • 9:40 - 9:42
    چنانچہ، نجی کاری ان چیزوں میں سے ایک ہے جو ہم نے کی۔
  • 9:43 - 9:49
    دوسری چیز جو ہم نے کی وہ اپنے مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانا ہے۔
  • 9:50 - 9:52
    کیونکہ اگر آپ اپنے مالیاتی نظام کو بخوبی نہ چلا رہے ہوں تو
  • 9:53 - 9:56
    کوئی بھی آپ کو مدد اور تعاون نہیں دیتا۔
  • 9:56 - 10:00
    اور تیل کے شعبے کے ہمراہ، نائیجیریا کی شہرت بدعنوان اور
  • 10:00 - 10:05
    اپنے سرکاری مالیاتی نظام کا بہتر انتظام نہ کرنے والے ملک کی تھی۔
  • 10:05 - 10:09
    چنانچہ ہم نے کیا کرنے کی کوشش کی؟ ہم نے مالیاتی قاعدہ متعارف کرایا
  • 10:10 - 10:12
    جس نے ہمارے بجٹ کا رابطہ تیل کی قیمت سے منقطع کر دیا۔
  • 10:12 - 10:16
    اس سے پہلے ہم اپنا بجٹ تیل کی مقدار کے حساب سے بنایا کرتے تھے
  • 10:16 - 10:21
    کیونکہ معیشت میں تیل سب سے بڑا اور سب سے زیادہ محصول پیدا کرنے
  • 10:21 - 10:24
    والا شعبہ ہے: ہمارے ملک کے %70 محاصل تیل سے آتے ہیں۔
  • 10:24 - 10:28
    ہم نے اس کا رابطہ منقطع کر دیا اور ایک بار یہ کام کرنے کے بعد ہم
  • 10:28 - 10:31
    اپنا بجٹ تیل کی قیمت سے کچھ کم پر بنانا شروع ہو گئے اور اس قیمت سے
  • 10:31 - 10:35
    اوپر رقم کو بچانے لگے۔
  • 10:36 - 10:39
    ہمیں علم نہیں تھا کہ ہم کتنا عرصہ اسے کامیابی سے چلا سکتے ہیں؛ یہ کافی متنازعہ تھا۔
  • 10:39 - 10:42
    لیکن اس کا ایک فائدہ یہ ہوا کہ قیمتوں میں فوری اتار چڑھاؤ سے ہماری جان چھوٹ گئی
  • 10:42 - 10:45
    جو ہماری اقتصادی ترقی کے لحاظ سے موجود تھی ۔۔
  • 10:45 - 10:49
    جہاں اگر تیل کی قیمتیں بلند ہوں تو ہماری نمو کی رفتار انتہائی تیز ہو جاتی تھی۔
  • 10:49 - 10:51
    جب وہ گرتی تھیں، تو ہماری معیشت گر جاتی تھی۔
  • 10:51 - 10:55
    اور اس معیشت میں ہم بمشکل ہی کسی چیز، تنخواہوں، کی ادائیگی کر سکتے تھے۔
  • 10:56 - 11:00
    اس میں ٹھہراؤ آگیا۔ ہم بچت کرنے کے قابل ہوگئے۔ اور جب میں نے حکومت چھوڑی تو ہم
  • 11:00 - 11:06
    $27 بلین بچت کر چکے تھے، اور یہ ہمارے محفوظ ذخائر میں چلا گیا ۔۔
  • 11:06 - 11:10
    2003 میں جب میں آئی تھی تو اس وقت محفوظ ذخائر میں محض 7$ بلین موجود تھے۔
  • 11:11 - 11:14
    جب میں روانہ ہوئی، تو اس وقت ہم تقریباً 30$ بلین تک پہنچ چکے تھے۔ اور اس وقت جب ہم
  • 11:14 - 11:17
    باتیں کر رہے ہیں، ہمارے پاس محفوظ ذخائر میں 40$ بلین موجود ہیں جو ہمارے مالیاتی نظام
  • 11:18 - 11:22
    کی مناسب انتظام کاری کے باعث ممکن ہوا۔
  • 11:23 - 11:26
    اور اس چیز سے ہماری معیشت کو سہارا ملتا ہے اور اسے استحکام حاصل ہوتا ہے۔
  • 11:26 - 11:29
    ہماری شرحِ تبادلہ جس میں تمام وقت اتار چڑھاؤ رہتا تھا اب
  • 11:29 - 11:33
    کافی مستحکم ہے اور اس کا بندوبست کیا جا رہا ہے، تاکہ معیشت میں کاروباری افراد کو
  • 11:33 - 11:38
    قیمتوں کے پیشگی اندازے لگانے میں مدد ملے۔
  • 11:40 - 11:44
    ہم افراطِ زر کو 28 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد تک لے آئے۔
  • 11:46 - 11:52
    اور ہماری مجموعی ملکی پیداوار گزشتہ دہائی کی اوسط 2.3 فیصد سے
  • 11:52 - 11:55
    بڑھ کر اب تقریباً 6.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
  • 11:56 - 11:59
    چنانچہ وہ تمام تبدیلیاں اور اصلاحات جو ہم نے کیں ان کے نتائج نظر آنا شروع ہو گئے ہیں
  • 11:59 - 12:02
    اور معیشت میں انہیں جانچا جا سکتا ہے۔
  • 12:02 - 12:06
    اور زیادہ اہم چیز یہ ہے کہ ہم تیل سے ہٹ کر متنوع ہونا چاہتے ہیں ۔۔
  • 12:06 - 12:08
    اور افریقہ کے بہت سے ممالک کی طرح
  • 12:08 - 12:11
    اس بڑے ملک میں بہت سے مواقع ہیں ۔۔
  • 12:13 - 12:16
    زیادہ قابل توجہ یہ چیز ہے کہ یہ نمو زیادہ تر تیل کے شعبے میں نہیں
  • 12:16 - 12:19
    بلکہ تیل کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں ہوئی۔
  • 12:19 - 12:22
    زراعت کے شعبے کی نمو 8 فیصد سے بہتر رہی۔
  • 12:22 - 12:26
    ٹیلی مواصلات کے ساتھ ساتھ ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے میں بھی نمو رہی
  • 12:26 - 12:31
    اور یہ فہرست خاصی طویل ہے۔ اور آپ کو یہ مثال دینے کے لئے ہے کہ جب
  • 12:31 - 12:33
    ایک بار آپ ملکی معیشت کو درست کر لیتے ہیں، تو
  • 12:33 - 12:37
    دیگر مختلف شعبوں میں بہت سے مواقع دستیاب ہو جاتے ہیں۔
  • 12:38 - 12:41
    ہمارے پاس زراعت میں مواقع ہیں، جیسا کہ میں نے بتایا۔
  • 12:41 - 12:45
    ہمارے ہاں ٹھوس معدنیات میں مواقع ہیں۔ ہمارا معدنی شعبہ بہت وسیع ہے جس پر اس سے
  • 12:45 - 12:48
    پہلے کسی نے سرمایہ کاری نہیں کی اور نہ ہی کھوج لگایا۔ اور ہم نے محسوس کیا کہ اسے ممکن بنانے
  • 12:48 - 12:51
    کے لئے مناسب قانون سازی کے بغیر،
  • 12:51 - 12:54
    یہ کام نہیں ہو سکے گا۔ چنانچہ ہم نے کان کنی کا ایک ضابطہ تشکیل دیا ہے
  • 12:54 - 12:57
    جس کا موازنہ دنیا کے بہترین ضابطوں سے کیا جا سکتا ہے۔
  • 12:58 - 13:00
    ہمارے ہاں ہاؤسنگ اور املاک کی خرید و فروخت کے شعبوں میں مواقع میسر ہیں۔
  • 13:00 - 13:03
    140 ملین کی آبادی پر مشتمل اس ملک میں کچھ بھی نہیں ہوا کرتا تھا ۔۔
  • 13:04 - 13:09
    کوئی شاپنگ مال نہیں تھے جیسے آپ یہاں دیکھتے ہیں۔
  • 13:10 - 13:13
    یہ کسی کے لئے سرمایہ کاری کا موقع ثابت ہوا جس نے
  • 13:13 - 13:15
    لوگوں کے تصور میں جوش پیدا کیا۔
  • 13:16 - 13:19
    اور اب صورت حال یہ ہے کہ اس شاپنگ مال میں کاروباری افراد اس سے چار گنا
  • 13:19 - 13:22
    زیادہ کما رہے ہیں جس کا انہوں نے تخمینہ لگایا تھا۔
  • 13:23 - 13:26
    چنانچہ، تعمیرات، املاک، رہن کی مارکیٹوں میں
  • 13:26 - 13:28
    بہت بڑی تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ مالیاتی سروسز:
  • 13:29 - 13:33
    ہمارے یہاں 89 بینک تھے۔ ان میں سے بیشتر حقیقی معنوں میں کاروبار نہیں کر رہے تھے۔
  • 13:33 - 13:37
    ہم نے انہیں ضم کر کے 89 سے 25 بینکوں میں تبدیل کر دیا اور ان پر شرط عائد کی کہ
  • 13:37 - 13:42
    وہ اپنے سرمایے ۔۔ سرمایہ حصص ۔۔ میں اضافہ کریں۔
  • 13:42 - 13:47
    اور یہ 25$ ملین سے بڑھ کر 150$ ملین ہوگیا۔
  • 13:47 - 13:51
    اب یہ بینک ضم ہو گئے ہیں اور بینکاری نظام کے استحکام نے
  • 13:51 - 13:55
    بہت سی بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔
  • 13:55 - 13:59
    برطانیہ کا بارکلیز بینک 500 ملین کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
  • 13:59 - 14:03
    اسٹینڈرڈ چارٹرڈ 140 ملین کی سرمایہ کاری لایا ہے۔
  • 14:03 - 14:06
    اور اس طرح میں مزید بھی بتا سکتی ہوں۔ نظام میں ڈالر آتے چلے جا رہے ہیں۔
  • 14:06 - 14:08
    انشورنس کے شعبے میں بھی ہمارے یہاں یہی صورتحال ہے۔
  • 14:08 - 14:11
    چنانچہ، مالیاتی سروسز کے شعبے میں بہت بڑا موقع موجود ہے۔
  • 14:11 - 14:17
    سیاحت میں، افریقہ کے بہت سے ممالک میں کافی مواقع ہیں۔
  • 14:17 - 14:20
    اور بہت سے لوگ مشرقی افریقہ کو اسی سبب جانتے ہیں:
  • 14:21 - 14:24
    جنگلی حیات، ہاتھی اور اسی طرح دیگر چیزیں۔
  • 14:24 - 14:26
    سیاحت کی مارکیٹ کا اس طرح انتظام کرنا کہ وہ لوگوں کو
  • 14:26 - 14:29
    حقیقی معنوں میں فائدہ پہنچائے انتہائی اہم ہے۔
  • 14:30 - 14:33
    چنانچہ میں کیا کہنے کی کوشش کر رہی ہوں؟ میں آپ کو یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہوں
  • 14:33 - 14:36
    کہ براعظم میں ایک نئی لہر چل رہی ہے۔
  • 14:36 - 14:41
    آزادی اور جمہوری رنگ دینے کی ایک نئی لہر جس میں، 2000 سے،
  • 14:41 - 14:43
    دو تہائی افریقی ممالک میں کثیر جماعتی
  • 14:43 - 14:45
    جمہوری انتخابات منعقد ہو چکے ہیں۔
  • 14:46 - 14:49
    ان میں سے تمام مثالی تو نہیں ہیں اور نہ ہو سکتے ہیں،
  • 14:49 - 14:51
    لیکن رجحان انتہائی واضح ہے۔
  • 14:51 - 14:55
    میں آپ کو یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہوں کہ گزشتہ تین سالوں سے،
  • 14:55 - 14:58
    براعظم میں نمو کی اوسط شرح 2.5 فیصد سے بڑھ
  • 14:58 - 15:02
    کر تقریباً 5 فیصد سالانہ ہو گئی ہے۔
  • 15:02 - 15:06
    یہ اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے کئی ملکوں سے بہتر کارکردگی ہے۔
  • 15:07 - 15:11
    چنانچہ یہ بات واضح ہے کہ حالات میں تبدیلی آ رہی ہے۔
  • 15:11 - 15:13
    براعظم میں جاری لڑائیوں میں کمی آگئی ہے؛
  • 15:14 - 15:16
    ایک دہائی قبل تقریباً 12 جنگیں ہو رہی تھیں،
  • 15:16 - 15:18
    اب یہ کم ہو کر تین یا چار جنگیں رہ گئی ہیں،
  • 15:18 - 15:21
    ان میں سے ایک سب سے بدترین، بلاشبہ، دارفر ہے۔
  • 15:21 - 15:24
    اور آپ کو علم ہے کہ یہاں ہمسائیگی کا اثر پایا جاتا ہے جہاں
  • 15:24 - 15:26
    اگر براعظم کے کسی حصے میں کچھ ہو رہا ہو
  • 15:26 - 15:29
    تو یوں لگتا ہے کہ پورا براعظم متاثر ہے۔
  • 15:29 - 15:32
    لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ اس براعظم میں ایسا نہیں ہے ۔۔
  • 15:32 - 15:38
    یہ براعظم کئی ملکوں پر مشتمل ہے، اس میں کوئی ایک ملک نہیں۔
  • 15:38 - 15:40
    اور اگر ہمارے یہاں تنازعات کی تعداد گھٹ کر تین یا چار رہ گئی ہے،
  • 15:40 - 15:43
    تو اس سے مراد ہے کہ مستحکم، نمو پذیر، پرجوش معیشتوں
  • 15:43 - 15:50
    میں سرمایہ کاری کرنے کے کافی مواقع ہیں جہاں
  • 15:50 - 15:53
    کافی زیادہ مواقع دستیاب ہیں۔
  • 15:54 - 15:58
    اور میں اس سرمایہ کاری کے متعلق صرف ایک نقطہ کہنا چاہوں گی۔
  • 15:59 - 16:01
    آج افریقیوں کی مدد کرنے کا بہترین طریقہ
  • 16:02 - 16:05
    انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے مدد دینا ہے۔
  • 16:05 - 16:09
    اور ایسا کرنے کا بہترین طریقہ ان کے لئے روزگار کےمواقع پیدا کرنے کے ذریعے مدد ہے۔
  • 16:10 - 16:14
    ملیریا کے خلاف جنگ اور اس مقصد کے لئے رقم دے کر بچوں کی جان بچانے کا کوئی مسئلہ
  • 16:14 - 16:18
    نہیں ہے۔ یہ وہ نہیں ہے جو میں کہہ رہی ہوں۔ وہ بھی ٹھیک ہے۔
  • 16:19 - 16:23
    لیکن کسی خاندان پر پڑنے والے اثر کا تصور کریں: اگر والدین کو ملازمت مل سکتی ہے
  • 16:23 - 16:25
    تو وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے بچے اسکول جا رہے ہیں،
  • 16:25 - 16:28
    اور وہ بیماریوں کے خلاف خود لڑنے کے لئے ادویات خرید سکتے ہیں۔
  • 16:28 - 16:32
    اگر ہم ان جگہوں پر سرمایہ کاری کریں جہاں آپ ملازمتیں دینے اور لوگوں کو اپنے پیروں پر
  • 16:32 - 16:37
    کھڑا ہونے کے قابل بنانے کے ساتھ ساتھ رقم کما سکتے ہیں،
  • 16:37 - 16:42
    تو کیا یہ اچھا موقع نہیں ہے؟ کیا یہی راستہ اختیار کرنے کے قابل نہیں ہے؟
  • 16:42 - 16:45
    اور میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ براعظم میں جن بہترین لوگوں پر سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے
  • 16:45 - 16:47
    وہ خواتین ہیں۔
  • 16:48 - 16:55
    (تالیاں)۔
  • 16:55 - 17:00
    میرے پاس یہاں ایک سی ڈی ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے وقت پر کوئی چیز نہیں کہی۔
  • 17:00 - 17:02
    ورنہ، میں چاہتی تھی کہ آپ اسے دیکھ لیں۔
  • 17:02 - 17:05
    اس کا نام ہے، "افریقہ: کاروبار کے لئے دستیاب۔"
  • 17:06 - 17:09
    اور یہ ایسی ویڈیو ہے جس نے درحقیقت سال کی بہترین
  • 17:09 - 17:11
    دستاویزی فلم کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔
  • 17:11 - 17:13
    یہ بات سمجھیں کہ جس خاتون نے یہ تیار کی ہے وہ تنزانیہ
  • 17:13 - 17:18
    جائے گی جہاں جون میں ان کا سیشن ہونا ہے۔
  • 17:19 - 17:24
    لیکن اس میں آپ کو افریقی، بالخصوص افریقی خواتین، نظر آئیں گی جنہوں نے
  • 17:24 - 17:29
    خلاف قیاس کاروبار قائم کیے ہیں، جن میں سے بعض دنیا کے بہترین ہیں۔
  • 17:29 - 17:32
    اس ویڈیو میں ایک خاتون، ایڈی نائک اوگن لیسی،
  • 17:32 - 17:34
    بچوں کے کپڑے تیار کرتی ہیں ۔۔
  • 17:34 - 17:39
    جسے انہوں نے بطور مشغلہ اپنایا اور پھر کاروبار کی شکل دے دی۔
  • 17:39 - 17:42
    یہ کام انہوں نے افریقی کپڑے کو
  • 17:43 - 17:44
    دیگر مقامات کے کپڑوں کے ساتھ ملا کر کیا۔
  • 17:44 - 17:49
    چنانچہ وہ کارڈرائے کے ہمراہ ڈانگری کا چھوٹا جوڑا بناتی ہیں
  • 17:49 - 17:53
    جو افریقی کپڑے سے آراستہ ہوتا ہے۔ انتہائی تخلیقی ڈیزائن۔
  • 17:55 - 17:58
    وہ اس مرحلے پر پہنچ گئی ہیں جہاں انہیں ایک بار وال مارٹ کی جانب سے آرڈر ملا۔
  • 17:59 - 18:00
    (قہقہے)۔
  • 18:01 - 18:03
    کہ وہ 10,000 جوڑے تیار کریں۔
  • 18:04 - 18:08
    تو اس سے آپ کو نظر آئے گا کہ ہمارے ہاں ایسے لوگ موجود ہیں جو باصلاحیت ہیں۔
  • 18:08 - 18:13
    اور خواتین مختلف ہیں: وہ پوری توجہ دیتی ہیں اور سخت محنت کرتی ہیں۔
  • 18:13 - 18:15
    میں اسی طرح بہت سی مثالیں دے سکتی ہوں:
  • 18:15 - 18:19
    روانڈا کی بیٹریس گاکوبا جنہوں نے پھولوں کا کاروبار شروع کیا اور اب وہ
  • 18:19 - 18:24
    ہر صبح ایمسٹرڈیم میں ڈچ نیلامی کو برآمد کر رہی ہیں،
  • 18:24 - 18:28
    اور انہوں نے اپنے ساتھ کام کے لئے 200 دیگر مرد و خواتین کو ملازم رکھا ہوا ہے۔
  • 18:29 - 18:33
    لیکن ان میں سے بہت سوں کو توسیع کے لئے سرمایے کی ضرورت ہے،
  • 18:34 - 18:37
    کیونکہ ہمارے ملکوں سے باہر کوئی بھی اس بات پر یقین نہیں کرتا
  • 18:37 - 18:42
    کہ ہم ہر وہ کام کرسکتے ہیں جس کی ضرورت ہے۔ کوئی بھی شخص مارکیٹ کے لحاظ سے نہیں سوچتا۔
  • 18:42 - 18:45
    کوئی بھی نہیں سوچتا کہ موقع دستیاب ہے۔
  • 18:45 - 18:48
    لیکن میں یہاں کھڑی کہہ رہی ہوں کہ جو لوگ اس وقت موقع سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے،
  • 18:48 - 18:50
    وہ اسے ہمیشہ کے لئے کھو دیں گے۔
  • 18:50 - 18:56
    تو اگر آپ افریقہ میں جانا چاہتے ہیں، تو سرمایہ کاری کے متعلق سوچیں۔
  • 18:57 - 19:03
    اس دنیا کی بیٹرسوں، ایڈی نائیکس کے متعلق سوچیں،
  • 19:03 - 19:06
    جو ایسے ناقابل یقین کام کر رہے ہیں جو انہیں عالمی معیشت میں لا رہے ہیں
  • 19:06 - 19:09
    جبکہ اسی دوران وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ان کے ہم وطن
  • 19:09 - 19:12
    مرد و خواتین کو روزگار ملے،
  • 19:12 - 19:14
    اور ان کے گھرانوں میں بچے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں
  • 19:14 - 19:17
    کیونکہ ان کے والدین مناسب آمدنی کما رہے ہیں۔
  • 19:18 - 19:22
    لہٰذا میں آپ کو مواقع کا کھوج لگانے کی دعوت دیتی ہوں۔
  • 19:23 - 19:27
    جب کبھی آپ تنزانیہ جائیں تو غور سے سنیں،
  • 19:27 - 19:31
    کیونکہ مجھے یقین ہے کہ آپ کو مختلف مواقع کا پتہ چلے گا جن میں آپ شمولیت
  • 19:31 - 19:36
    اختیار کر کے نہ صرف براعظم کے لئے بہتر کام کر سکتے ہیں
  • 19:36 - 19:41
    بلکہ یہ اس کے عوام اور خود آپ کی اپنی ذات کے لئے بھی بہتر ہوگا۔
  • 19:41 - 19:42
    آپ سب کا بہت شکریہ۔
  • 19:42 - 19:50
    (تالیاں)
Title:
Ngozi Okonjo-Iweala کی افریقہ میں کاروبار سے متعلق گفتگو
Speaker:
Ngozi Okonjo-Iweala
Description:

ہمیں افریقہ کی منفی امیج کا علم ہے – قحط سالی اور بیماریاں، تنازعات اور بد عنوانی۔ لیکن Ngozi Okonjo-Iweala کہتی ہیں کہ آج کے بہت سے افریقی ممالک کی ان کہی کہانیاں بھی ہیں: اصلاحات، اقتصادی نمو اور کاروبار کا موقع۔

more » « less
Video Language:
English
Team:
closed TED
Project:
TEDTalks
Duration:
19:49
TED added a translation

Urdu subtitles

Revisions