رےمونا پیرسن : علاج کی ایک غیر متوقع جگہ.
-
0:00 - 0:02میں تو دراصل آپ کے ساتھ کچھ اشتراک کرنے کے لئے جا رہی ہوں
-
0:02 - 0:05شاید میں نے اس کے بارے میںدس سال سے زیادہ بات نہیں کی ہے.
-
0:05 - 0:07میرے ساتھ صبر کریں
-
0:07 - 0:09میں آپ کو ا پنی دا ستا ن سناتی ہوں
-
0:09 - 0:11جب میں باایس سال کی تھی،
-
0:11 - 0:14میں کام سے گھر آی، ا پنے کتے پر ایک پٹا ڈالا
-
0:14 - 0:17اور اپنی معمول کی دوڑ لگانے کے لئے چلی گئی.
-
0:17 - 0:19مجھے کوئی اندازہ نہیں تھا کہ اس لمحے پر
-
0:19 - 0:21میری زندگی ہمیشہ کے لیے تبدیل ہو نے جا رہی تھی
-
0:21 - 0:24جب تک میں اپنے کتے کو چلانے کے لئے تیاری کر رہی تھی
-
0:24 - 0:28شراب خانے مے ایک آدمی ا پنی شراب ختم کر رہا تھا
-
0:28 - 0:30اپنی گاڑی کی چابیاں اٹھا ئی, گاڑی میں بیٹھا
-
0:30 - 0:32اور جنوب کی طر ف راوانہ ہوا
-
0:32 - 0:34یا وہ جہاں بھی گیا.
-
0:34 - 0:36میں سڑک کے پار دوڑ رہی تھی,
-
0:36 - 0:38اور صرف ایک ہی چیز مجھے یاد پڑتی ہے
-
0:38 - 0:41کے میرے سر میں جس طر ح کو ی بم دھماکا ہوا ہو.
-
0:41 - 0:45مجھے یاد پڑتا ھے کے میں نے اپنے ھا ت زمین پر رکھے
-
0:45 - 0:47اور اپنی زندگی کے خون کو محسوس کیا
-
0:47 - 0:49گردن سے نکلتے ہو ے
-
0:49 - 0:52اور میرے منہ سے.
-
0:52 - 0:54ہوا یہ تھا
-
0:54 - 0:57کے اس نے لال بتی توڑی اور مجھے اور میرے کتے کو ٹکر ماری
-
0:57 - 1:00کتا گاڑی کے نیچے اٌ یا
-
1:00 - 1:02میں اڑ کے گاڑی کے سامنے گری
-
1:02 - 1:04اس نے میری ٹانگوں پر گاڑی چڑھا ڈالی.
-
1:04 - 1:06میری بائیں ٹانگ اچھی طرح وہیل میں پھنس گیا --
-
1:06 - 1:08کاتا کے ارد گرد.
-
1:10 - 1:13کار کا بمپر میرے گلے پر ٹکڑایا,
-
1:13 - 1:15کاٹتے ہو ئے کھولا.
-
1:15 - 1:18میں کند سینے صدمے کے ساتھ ختم ہو گئی.
-
1:18 - 1:20آپ کا مہادمنی آپ کے دل کے پیچھے ہے.
-
1:20 - 1:23یہ آز کی بڑی دمنی ہے، اور اس کو بری طرح ذخم پہنچا,
-
1:23 - 1:26تو میرا خون میرے منہ سے باہر بڑبڑا رہا تھا.
-
1:26 - 1:28جھاگ میں تبدیل ہوا,
-
1:28 - 1:30اور خوفناک چیزیں میرے سا تھ ہو دہی تھیں.
-
1:32 - 1:34مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کیا ہو رہا ہیے,
-
1:34 - 1:37لیکن اجنبیوں نے مداخلت کی,
-
1:37 - 1:40میرے دل کو چلنے دیا، دھڑکنے.
-
1:40 - 1:42چلنے سے مراد وہ تھرتھرا رہا تھا
-
1:42 - 1:45اور وہ اس میں ایک دھڑکن ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے.
-
1:45 - 1:48کوئی سمجھدار تھا اور میری گردن میں BIC قلم ڈالا
-
1:48 - 1:51میری سانس کی نا لی کھولنے کے لیے تاکہ مجھے وہاں کچھ ہوا مل سکے.
-
1:51 - 1:53اور میرے پھیپھڑوں کا خاتمہ ہوا،
-
1:53 - 1:56تو کسی نے مجھے کاٹ کھولا اور وہاں ایک سوئی بھی ڈالی
-
1:56 - 2:03اس تباہ کن واقعہ کو روکنے کے لئے.
-
2:03 - 2:05کسی طرح میں ہسپتال پہنچ گئی.
-
2:05 - 2:07مجھے برف میں لپیٹا گیا
-
2:07 - 2:11اور بالاخر بھرپور ادویات میں بے ہوشی اختیار کروائی گئ جس کی پدولت میں کوما میں چلی گئی.
-
2:11 - 2:15اٹھارہ ماہ کے بعد مجھے ہوش آیا.
-
2:15 - 2:17میں اندی ہو گئی تھی،بول نہیں سکتی تھی،
-
2:17 - 2:19اور چل پھی نہیں سکتی تھی.
-
2:19 - 2:22میرا وزن چونسٹھ پونڈ ہو گیا تھا.
-
2:25 - 2:27ہسپتال والوں کو واقعی کوئی تصور نہیں تھا
-
2:27 - 2:29کیا اس طرح کے لوگوں کے ساتھ کیا جا ئیے۔
-
2:29 - 2:32اور حقیقت میں، انہوں نے مجھے ایک گومیر (ناپسندیدہ ہسپتال مریض جس کا علاج نہیں کیا جا سکتا ہے) کہنا شروع کر دیا تھا.
-
2:32 - 2:36یہ ایک اور کہانی ہے ہم اس میں نہیں جائیں گے.
-
2:36 - 2:39میر ے اوپر بہت سی سرجریا ہو ئیں میری گردن واپس ایک ساتھ ملانے کے لئ,
-
2:39 - 2:41کئی بار میرے دل کی مرمت کرنے کے لئے.
-
2:41 - 2:43کچھ چیزوں نے کام کیا، کچھ چیزوں نے نہیں کیا .
-
2:43 - 2:45میرے اندر بہت سا ٹائٹینیم (فولاد) نصب کردیا گیا،
-
2:45 - 2:47کا-ڈے-ور ہڈیاں۔ =وضاحت:(مردہ لوگوں کی عطیہ شدہ ہڈیاں ضرورت مند مریضوں کے لئے)
-
2:47 - 2:50تاکہ میرے پیروں کو صحیح طریقے سے رواں کرنے کی کوشش کی جائے.
-
2:50 - 2:52اور میں ایک پلاسٹک کی ناک کے ساتھ، مٹی کے نقلی دانتوں,
-
2:52 - 2:54اور تمام قسم کی دوسری چیزوں کے ساتھ رہ گئی.
-
2:54 - 2:57لیکن آخر کار میں دوبارہ ایک انسان لگرہی تھی.
-
3:03 - 3:05لیکن بعض اوقات ان چیزوں کے بارے میں بات کرنا مشکل ہوتا ہے,
-
3:05 - 3:08تو مجھے پرداشت کریں.
-
3:08 - 3:10مجھ پر پَچاس سے زائد سرجریا ہو ئیں.
-
3:10 - 3:13پر کون گنتی کر ہا ہے؟
-
3:13 - 3:15بالآخر، ہسپتال نے فیصلہ کیا
-
3:15 - 3:17کہ اپ میرے جانے کا وقت اّگیا ہے.
-
3:17 - 3:19ان کو جگہ کھولنے کی ضرورت تھی
-
3:19 - 3:23کسی اورکے لئے ان کے خیال میں جو واپس آ سکتا ہو
-
3:23 - 3:26کسی پھی پیماری سے.
-
3:26 - 3:29سب لوگوں نے میری صحت یابی پر اعتماد کھو دیا.
-
3:29 - 3:32تو انہوں نے بنیادی طور پر دیوار پر ایک نقشہ ڈال دیا,چھوٹی پرچھی پھینکی,
-
3:32 - 3:37اور جا لگا وہ یہاں کولوراڈو میں ایک سینئر گھر؛ ( عمر رسیدہ لوگوں کی پناہ گاہ) پر۔
-
3:37 - 3:39اور میں جانتی ہوں تم سب کے سب اپنے سر کیوں کھجا رہے ہو:
-
3:39 - 3:42"ایک سینئر شہریوں کے گھر؟تم وہاں کیا کرنے جا رہی ہو(تمھارا کیا کام وہاں)؟ "
-
3:42 - 3:44لیکن اگر آپ اس کے بارے میں سوچیں
-
3:44 - 3:47تمام مہارت اور ذہانت جو کہ اس کمرے میں ہیے ابھی,
-
3:47 - 3:49یہی چیز یں ایک سینئر گھر؛ ( عمر رسیدہ لوگوں کی پناہ گاہ)میں ملتی ہیں.
-
3:49 - 3:51تو وہاں یہ تمام مہارت اور ذہانت تھیں
-
3:51 - 3:54جو ان عمر رسیدہ لوگوں کے پاس تھیں.
-
3:54 - 3:56ایک اضافی ہنر اپ لوگوں سے ان کے پاس ز یادہ تھا
-
3:56 - 3:58وہ حکمت تھی,
-
3:58 - 4:01کیونکہ انہوں نے ایک طویل زندگی گزاری تھی.
-
4:01 - 4:03اور مجھے میری زندگی کے اس لمحے اس حکمت کی شدید ضرورت تھی.
-
4:03 - 4:05پر اپ تصور کریں ان کو کیسا لگا
-
4:05 - 4:08جب میں ان کی دہلیز پر آ کھڑی ہو ئی؟
-
4:08 - 4:10اس مرحلے پر، میرے وذن میں چار پونڈ اضافی ہو گئے تھے,
-
4:10 - 4:12تو میں 68 پونڈ کی تھی.
-
4:12 - 4:14میں گنجی تھی.
-
4:14 - 4:16میں نے ہسپتال کے کپڑے پہنے ہوئے تھے.
-
4:16 - 4:19اور کسی نے میرے لئے ٹینس کے جوتے کا عطیہ دیا.
-
4:19 - 4:22اور میرے ایک ہاتھ میں سفید چھڑی تھی
-
4:22 - 4:25اور دوسرے ہاتھ میں طبی ریکارڈ کا مکمل اٹیچی بکس.
-
4:25 - 4:28اور اس طرح ضعیف شہریوں کو احساس ہوا
-
4:28 - 4:30کہ ان کو ایک ہنگامی اجلاس کرنے کی ضرورت ہے.
-
4:30 - 4:32-----۔(قہقہہ)----
-
4:32 - 4:35تو انہوں نے پیچھے ہوکر ایک دوسرے کو دیکھنا شروع کیا،
-
4:35 - 4:39اور وہ کہنے لگے، "ٹھیک ہے، اس کمرے میں ہمارے پاس کیا مہارت ہے؟
-
4:39 - 4:42اس بچی پر بہت کام کی ضرورت ہے. "
-
4:42 - 4:44تو انہوں نے بالآخرکام شروع کر دیا
-
4:44 - 4:46اپنی زہانت اور مہارت کو ملانا
-
4:46 - 4:48میری تمام ضروریات کے ساتھ.
-
4:48 - 4:50لیکن سب سے پہلے ان کو یہ کرنے کی ضرورت تھی
-
4:50 - 4:52اندازہ لگایں کے ابھی مجھے کس چیز کی ضرورت ہے
-
4:52 - 4:54مجھے سمجھنے (سیکھنے) کی ضرورت تھی
-
4:54 - 4:56کہ کس طرح ایک عام انسان کی طرح کھایا جا تا ہے,
-
4:56 - 4:59چونکہ میں سینے میں ایک ٹیوب کے ذریعے کھانا کھاتی تھی
-
4:59 - 5:01اور میری رگوں کے ذریعے سے.
-
5:01 - 5:04اس لیے میں دوبارہ کھانا کھانے کی کوشش کر رہی تھی.
-
5:04 - 5:06اور وہ اسی عمل سے گزرے تھے.
-
5:06 - 5:08اور پھر انہوں نے یہ اندازہ لگایا :
-
5:08 - 5:10"اس کو فرنیچر کی ضرورت ہے.
-
5:10 - 5:13وہ اس گھر کے ایک کونے میں سو رہی ہے. "
-
5:13 - 5:15تو وہ اپنے سٹوریج لاکرس (ذخیرہ خانہ) میں گئے
-
5:15 - 5:17اوراپنا اضافی فرنیچر جمع کیا --
-
5:17 - 5:20مجھے برتن اور پین (پرات) ، کمبل دی،
-
5:20 - 5:23سب کچھ.
-
5:23 - 5:25اور پھر وہ اگلی چیز جس کی مجھے ضرورت تھی
-
5:25 - 5:28ایک تبدیلی (نئے کپڑے).
-
5:28 - 5:30ہسپتال کے سبز کپڑے باہر پھینکے
-
5:30 - 5:33پولِيَسٹَر اور پھولوں کے پرنٹ والے کپڑے ملے.
-
5:33 - 5:36---(قہقہہ)---
-
5:38 - 5:41بالوں کی آرائش کے بارے میں بات نہں کریں گے جو انہوں نے مجھ پر زبردستی بنا نے کی کوشش کی
-
5:41 - 5:43جب میرے بال اگ اے تھے.
-
5:43 - 5:45لیکن میں نے نیلے رنگ کے بالوں کو منہ کر دیا
-
5:45 - 5:48---(قہقہہ)---
-
5:49 - 5:52تو پھر بالآخر اگےیہ ہوا
-
5:52 - 5:55کہ انہوں فیصلہ کیا ، مجھے اچھی طرح سے گُفتَگُو سیکھنے کی ضرورت ہے.
-
5:55 - 5:57تو آپ اس وقت تک ایک آزاد شخص نہیں ہو سکتے
-
5:57 - 6:00جب تک صحیح طریقے سے گفتگو یا دیکھ نہ سکتے ہوں۔
-
6:00 - 6:03تو انہیں نے سوچا نہ دیکھنا تو ایک بات ہے،
-
6:03 - 6:05لیکن وہ چاہتے تھے کہ میں بولنا سیکھو ں.
-
6:05 - 6:08جبکہ سیلی، دفتر کی مینیجر،
-
6:08 - 6:10مجھے دن میں بات کرنا سکھا رہی تھی -
-
6:10 - 6:12یہ مشکل ہے، کیونکہ جب آپ ایک بچے ہوتے ہو،
-
6:12 - 6:14آپ کسی بھی چیزکی پرواہ نہیں کرتے.
-
6:14 - 6:16آپ چیزوں کو نادانستہ طور سیکھتے ہو۔
-
6:16 - 6:19لیکن میرے لئے، شرمناک تھا کیوں کے میں بالغ تھی،
-
6:19 - 6:21اور مجھے یہ سیکھنا تھا کس طرح اپس میں
-
6:21 - 6:23اپنی نعی حلق کو اپنی زبان سے
-
6:23 - 6:26اور میرے نئے دانت اور میرے ہونٹ
-
6:26 - 6:29اور ہوا کو قابو کروں اور لفظ باہر نکا لوں.
-
6:29 - 6:31تو میں نے دو سال کی بچی کی طرح ہرکت کی
-
6:31 - 6:33اور کام کرنے سے انکار کر دیا.
-
6:33 - 6:36لیکن مردوں کو ایک بہتر خیال ایا تھا.
-
6:36 - 6:38انہوں نے اس کو میرے لئے دلچسپ پنا یا.
-
6:38 - 6:42تو وہ مجھے رات کو گالیوں والے الفظ کھیل، سکریبل(الفظ کا کھیل)،سکھا تے,
-
6:42 - 6:46---(قہقہہ)---
-
6:46 - 6:48اور پھر, چپکے سے,
-
6:48 - 6:51ایک کَشتی بان کی مانند کس طرح گالی نکالی جاے.
-
6:51 - 6:55لہذا میں اس کو اپ کی سوچ پر چھوڑ دیتی ہوں
-
6:55 - 6:59کہ میرے پہلے الفاظ کیا تھے
-
6:59 - 7:02جب سیلی نے بالآخر میرا اعتماد بڑھایا کیا.
-
7:02 - 7:04---(قہقہہ)---
-
7:04 - 7:06تو میں وہاں سے منتقل ہو گئ,
-
7:06 - 7:09اور ایک سابق استاد جس کو مرض الزیمر تھا,
-
7:09 - 7:13مجھے لکھنے کی تعلیم دینے کا کام سنپھالا.
-
7:13 - 7:15زائد از ضرورت علم اصل میں میرے لیے اچھا رہا.
-
7:15 - 7:17لہذا ہم اگے بڑ ھتے ہیں,
-
7:17 - 7:22---(قہقہہ)---
-
7:23 - 7:26میرے لیے اہم وقت میں سے ایک
-
7:26 - 7:29تھا اصل میں ایک سڑک کو دوبارہ پار کرنا سیکھنا
-
7:29 - 7:31ایک نابینا شخص کے طور پر..
-
7:31 - 7:34تو اپنی آنکھوں کو بند کریں.
-
7:34 - 7:36اب سوچیں کے آپ کو سڑک پار کرنی ہے.
-
7:36 - 7:40آپ کو پتہ نہیں کتنی دور سڑک ہے
-
7:40 - 7:43اور آپ کو نہیں پتہ کہ اپ سیدھے جا رہے ہو یا نہیں
-
7:43 - 7:46اور اپ صرف گاڑیوں کی آگے پیچھے گزرنے کی رفتار سن سکتے ہوں,
-
7:46 - 7:48اور آپ کے سا تھ ایک خوفناک حادثا ہو,
-
7:48 - 7:51جو آپ کو اس صورتحال میں اترے.
-
7:51 - 7:54تو وہاں دو رکاوٹیں کھڑی تھیں جس سے مجھے گزرنا تھا.
-
7:54 - 7:57ما بعد چوٹ کا زہنی دباٴو.
-
7:57 - 8:01اور ہر بار روڈ کے کونے یا کونے کے قریب
-
8:01 - 8:03میں گھبرا جا تی.
-
8:03 - 8:05اور دوسرا
-
8:05 - 8:08تھا اصل میں کوشش کرنا کے کس طرح سڑک پار کی جاے.
-
8:08 - 8:11تو ایک بزرگ میرے پاس آئیں،
-
8:11 - 8:14اور اس نے مجھے کونے میں دھکا دیا اور انہوں نے کہا کہ،
-
8:14 - 8:17"جب آپ کو لگتا ہے کہ جانے کا وقت ہے،صرف چھڑی اگے کرو.
-
8:17 - 8:19اگر اس کو لگے، تو سڑک پار نہیں کرنا "
-
8:19 - 8:24---(قہقہہ)---
-
8:24 - 8:27بات تو بڑی عقل والی تھی
-
8:27 - 8:29لیکن تیسری چھڑی تک
-
8:29 - 8:32جو اڑتی ہو ئی سڑک پار گری ,
-
8:32 - 8:35انہیں احساس ہوا کہ ان کو وسائل جمع کر نے کی ضرورت ہے،
-
8:35 - 8:37تو انہوں نے فنڈز اکٹھے کئے
-
8:37 - 8:39تاکہ میں بریل انسٹی ٹیوٹ (نابيناوں کا ا سکول) کے لئے جا سکو ں
-
8:39 - 8:41اور اصل میں مہارت حاصل کر سکو ں
-
8:41 - 8:43نابینا شخص بنے کے لیے،
-
8:43 - 8:45اور ساتھ ہی ایک گائیڈ کتے کو لےسکوں
-
8:45 - 8:47جس نے میری زندگی تبدیل کردی.
-
8:47 - 8:49اور میں کالج واپس جا سکیں
-
8:49 - 8:53بزرگوں کی وجہ سے جنہوں نے مجھ پہ پیسے لگا ئے ،
-
8:53 - 8:57اور گائیڈ کتے پر اور مہارت کی سیٹ پر جو میں نے حاصل کی تھی.
-
8:57 - 8:59دس سال کے بعد میں میری نظر واپس اگئ.
-
8:59 - 9:01جادو سے نہیں.
-
9:01 - 9:04میں نے تین سرجریوں کو منتخب کیا,
-
9:04 - 9:06اور ان میں سے ایک تجرباتی تھی.
-
9:06 - 9:08یہ دراصل ایک مَشينی سرجری تھی.
-
9:08 - 9:11انہوں نے میری آنکھ کے پیچھے سے ایک چوٹ ہٹا دی.
-
9:12 - 9:14میرے لئے سب سے بڑی تبدیلی
-
9:14 - 9:17یہ کہ دنیا آگے چلی گئ تھی,
-
9:17 - 9:19کہ طرز نو َا گئے تھے
-
9:19 - 9:21اور ہر قسم کی نئی چیزیں --
-
9:21 - 9:23سیل فونز، لیپ ٹاپ،
-
9:23 - 9:26ان سب چیزوں کو میں نے دیکھا ہے پہلے کبھی نہیں تھا.
-
9:26 - 9:28اور ایک نابینا شخص کے طور پر،
-
9:28 - 9:30آپ کی نظری یادداشت ختم ہو جا تی ہے
-
9:30 - 9:33اور اس سے تبدیل ہوجاتی ہے کہ اپ چیزوں کو کیسا محسوس کرتے ہیں
-
9:33 - 9:36اور چیزوں کی آواز کس طرح ہو تی ہے
-
9:36 - 9:39اور کس طرح چیزوں کی خشبو آ رہی ہو.
-
9:39 - 9:41تو ایک دن میں اپنے کمرے میں تھی
-
9:41 - 9:43اور میں نے دیکھا یہ چیز میرے کمرے میں بیٹھی ہے
-
9:43 - 9:45اور میں نے سوچا کہ یہ کوئی دیو ہے.
-
9:45 - 9:47لہذا میں اس کے چاروں طرف چل رہی تھی.
-
9:47 - 9:49اور میں نے کہا، "میں نے ابھی اسے چھونا ہے."
-
9:49 - 9:51اور میں نے اس کو چھو لیا اور کہا،
-
9:51 - 9:53"اوہ میرے خدا، یہ ایک لانڈری کی ٹوکری ہے."
-
9:53 - 9:57---(قہقہہ)---
-
9:57 - 9:59تو سب کچھ مختلف ہوتا ہے
-
9:59 - 10:01جب آپ ایک نظر والے شخص ہو تے ہو
-
10:01 - 10:03کیونکہ آپ سب کچھ آسان سمجھتے ہو
-
10:03 - 10:05لیکن جب آپ اندھے ہو تے ہو،
-
10:05 - 10:08آپ کی قوت حافظہ محسوس کرتی ہے.
-
10:08 - 10:11میرے لئے سب سے بڑی تبدیلی نیچے اپنے ہاتھوں کو دیکھنا تھا
-
10:11 - 10:15ان کو دیکھ کر یہ محسو س ہوا کہ میں نے اپنی زندگی کے دس سال کھو دئے تھے.
-
10:15 - 10:18میں نے سوچا کے کچھ وجوھات کی وجہ سے وقت روکا تھا
-
10:18 - 10:20اور چلنے شروع ہو گیا خاندان کے لوگوں اور دوستوں کے لئے.
-
10:20 - 10:22لیکن جب میں نے نیچے دیکھا,
-
10:22 - 10:24مجھے احساس ہوا کہ میرے لئے وقت بھی آگےبڑھ کیا
-
10:24 - 10:26اور مجھے اسے پکڑنے کی ضرورت,
-
10:26 - 10:28تو میں اس پر جا نے شروع ہو گئ.
-
10:28 - 10:32ہمارے پاس لوگ جمع کرنےاوربنیاد پرست تعاون جیسے الفاظ نہیں تھے
-
10:32 - 10:34جب میرا ایکسیڈنٹ ہوا تھا۔
-
10:34 - 10:36لیکن تصور سچ ثابت ہوا --
-
10:36 - 10:39لوگوں کے ساتھ کام کرنے والے لوگ میری تعمیر نو کے لئے؛
-
10:39 - 10:41لوگوں کے ساتھ کام کرنے والے لوگ مجھے دوبارہ تعلیم دینے کے لئے.
-
10:41 - 10:43میں یہاں آج نہیں کھڑی ہوتی
-
10:43 - 10:47اگر یہ انتہا پسند بنیاد پرست تعاون نہیں ہوتا.
-
10:47 - 10:49آپ کا بہت بہت شکریہ.
-
10:49 - 10:51( پُر زو تعریف تالیوں کے ساتھ)
- Title:
- رےمونا پیرسن : علاج کی ایک غیر متوقع جگہ.
- Speaker:
- Ramona Pierson
- Description:
-
جب رےمونا پیرسن باایس سال کی تھی۔ وہ ایک شرابی ڈرائیور کی گاڑی سے ٹکرُا گئ . جس کی و جھ سے اس نے بے ہوشی میں 18 ماہ گزارے.TEDxDU پر وہ ا پنی صحتےابی کی غیر معمولی کہانی سنا تی ہے -- اجتماعی صلاحیتوں اور ایک سینئر شہریوں کے گھر کی حکمت پر متوجہ. کرا تے ہو ئے
- Video Language:
- English
- Team:
- closed TED
- Project:
- TEDTalks
- Duration:
- 10:52