میں تو دراصل آپ کے ساتھ کچھ اشتراک کرنے کے لئے جا رہی ہوں شاید میں نے اس کے بارے میںدس سال سے زیادہ بات نہیں کی ہے. میرے ساتھ صبر کریں میں آپ کو ا پنی دا ستا ن سناتی ہوں جب میں باایس سال کی تھی، میں کام سے گھر آی، ا پنے کتے پر ایک پٹا ڈالا اور اپنی معمول کی دوڑ لگانے کے لئے چلی گئی. مجھے کوئی اندازہ نہیں تھا کہ اس لمحے پر میری زندگی ہمیشہ کے لیے تبدیل ہو نے جا رہی تھی جب تک میں اپنے کتے کو چلانے کے لئے تیاری کر رہی تھی شراب خانے مے ایک آدمی ا پنی شراب ختم کر رہا تھا اپنی گاڑی کی چابیاں اٹھا ئی, گاڑی میں بیٹھا اور جنوب کی طر ف راوانہ ہوا یا وہ جہاں بھی گیا. میں سڑک کے پار دوڑ رہی تھی, اور صرف ایک ہی چیز مجھے یاد پڑتی ہے کے میرے سر میں جس طر ح کو ی بم دھماکا ہوا ہو. مجھے یاد پڑتا ھے کے میں نے اپنے ھا ت زمین پر رکھے اور اپنی زندگی کے خون کو محسوس کیا گردن سے نکلتے ہو ے اور میرے منہ سے. ہوا یہ تھا کے اس نے لال بتی توڑی اور مجھے اور میرے کتے کو ٹکر ماری کتا گاڑی کے نیچے اٌ یا میں اڑ کے گاڑی کے سامنے گری اس نے میری ٹانگوں پر گاڑی چڑھا ڈالی. میری بائیں ٹانگ اچھی طرح وہیل میں پھنس گیا -- کاتا کے ارد گرد. کار کا بمپر میرے گلے پر ٹکڑایا, کاٹتے ہو ئے کھولا. میں کند سینے صدمے کے ساتھ ختم ہو گئی. آپ کا مہادمنی آپ کے دل کے پیچھے ہے. یہ آز کی بڑی دمنی ہے، اور اس کو بری طرح ذخم پہنچا, تو میرا خون میرے منہ سے باہر بڑبڑا رہا تھا. جھاگ میں تبدیل ہوا, اور خوفناک چیزیں میرے سا تھ ہو دہی تھیں. مجھے بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کیا ہو رہا ہیے, لیکن اجنبیوں نے مداخلت کی, میرے دل کو چلنے دیا، دھڑکنے. چلنے سے مراد وہ تھرتھرا رہا تھا اور وہ اس میں ایک دھڑکن ڈالنے کی کوشش کر رہے تھے. کوئی سمجھدار تھا اور میری گردن میں BIC قلم ڈالا میری سانس کی نا لی کھولنے کے لیے تاکہ مجھے وہاں کچھ ہوا مل سکے. اور میرے پھیپھڑوں کا خاتمہ ہوا، تو کسی نے مجھے کاٹ کھولا اور وہاں ایک سوئی بھی ڈالی اس تباہ کن واقعہ کو روکنے کے لئے. کسی طرح میں ہسپتال پہنچ گئی. مجھے برف میں لپیٹا گیا اور بالاخر بھرپور ادویات میں بے ہوشی اختیار کروائی گئ جس کی پدولت میں کوما میں چلی گئی. اٹھارہ ماہ کے بعد مجھے ہوش آیا. میں اندی ہو گئی تھی،بول نہیں سکتی تھی، اور چل پھی نہیں سکتی تھی. میرا وزن چونسٹھ پونڈ ہو گیا تھا. ہسپتال والوں کو واقعی کوئی تصور نہیں تھا کیا اس طرح کے لوگوں کے ساتھ کیا جا ئیے۔ اور حقیقت میں، انہوں نے مجھے ایک گومیر (ناپسندیدہ ہسپتال مریض جس کا علاج نہیں کیا جا سکتا ہے) کہنا شروع کر دیا تھا. یہ ایک اور کہانی ہے ہم اس میں نہیں جائیں گے. میر ے اوپر بہت سی سرجریا ہو ئیں میری گردن واپس ایک ساتھ ملانے کے لئ, کئی بار میرے دل کی مرمت کرنے کے لئے. کچھ چیزوں نے کام کیا، کچھ چیزوں نے نہیں کیا . میرے اندر بہت سا ٹائٹینیم (فولاد) نصب کردیا گیا، کا-ڈے-ور ہڈیاں۔ =وضاحت:(مردہ لوگوں کی عطیہ شدہ ہڈیاں ضرورت مند مریضوں کے لئے) تاکہ میرے پیروں کو صحیح طریقے سے رواں کرنے کی کوشش کی جائے. اور میں ایک پلاسٹک کی ناک کے ساتھ، مٹی کے نقلی دانتوں, اور تمام قسم کی دوسری چیزوں کے ساتھ رہ گئی. لیکن آخر کار میں دوبارہ ایک انسان لگرہی تھی. لیکن بعض اوقات ان چیزوں کے بارے میں بات کرنا مشکل ہوتا ہے, تو مجھے پرداشت کریں. مجھ پر پَچاس سے زائد سرجریا ہو ئیں. پر کون گنتی کر ہا ہے؟ بالآخر، ہسپتال نے فیصلہ کیا کہ اپ میرے جانے کا وقت اّگیا ہے. ان کو جگہ کھولنے کی ضرورت تھی کسی اورکے لئے ان کے خیال میں جو واپس آ سکتا ہو کسی پھی پیماری سے. سب لوگوں نے میری صحت یابی پر اعتماد کھو دیا. تو انہوں نے بنیادی طور پر دیوار پر ایک نقشہ ڈال دیا,چھوٹی پرچھی پھینکی, اور جا لگا وہ یہاں کولوراڈو میں ایک سینئر گھر؛ ( عمر رسیدہ لوگوں کی پناہ گاہ) پر۔ اور میں جانتی ہوں تم سب کے سب اپنے سر کیوں کھجا رہے ہو: "ایک سینئر شہریوں کے گھر؟تم وہاں کیا کرنے جا رہی ہو(تمھارا کیا کام وہاں)؟ " لیکن اگر آپ اس کے بارے میں سوچیں تمام مہارت اور ذہانت جو کہ اس کمرے میں ہیے ابھی, یہی چیز یں ایک سینئر گھر؛ ( عمر رسیدہ لوگوں کی پناہ گاہ)میں ملتی ہیں. تو وہاں یہ تمام مہارت اور ذہانت تھیں جو ان عمر رسیدہ لوگوں کے پاس تھیں. ایک اضافی ہنر اپ لوگوں سے ان کے پاس ز یادہ تھا وہ حکمت تھی, کیونکہ انہوں نے ایک طویل زندگی گزاری تھی. اور مجھے میری زندگی کے اس لمحے اس حکمت کی شدید ضرورت تھی. پر اپ تصور کریں ان کو کیسا لگا جب میں ان کی دہلیز پر آ کھڑی ہو ئی؟ اس مرحلے پر، میرے وذن میں چار پونڈ اضافی ہو گئے تھے, تو میں 68 پونڈ کی تھی. میں گنجی تھی. میں نے ہسپتال کے کپڑے پہنے ہوئے تھے. اور کسی نے میرے لئے ٹینس کے جوتے کا عطیہ دیا. اور میرے ایک ہاتھ میں سفید چھڑی تھی اور دوسرے ہاتھ میں طبی ریکارڈ کا مکمل اٹیچی بکس. اور اس طرح ضعیف شہریوں کو احساس ہوا کہ ان کو ایک ہنگامی اجلاس کرنے کی ضرورت ہے. -----۔(قہقہہ)---- تو انہوں نے پیچھے ہوکر ایک دوسرے کو دیکھنا شروع کیا، اور وہ کہنے لگے، "ٹھیک ہے، اس کمرے میں ہمارے پاس کیا مہارت ہے؟ اس بچی پر بہت کام کی ضرورت ہے. " تو انہوں نے بالآخرکام شروع کر دیا اپنی زہانت اور مہارت کو ملانا میری تمام ضروریات کے ساتھ. لیکن سب سے پہلے ان کو یہ کرنے کی ضرورت تھی اندازہ لگایں کے ابھی مجھے کس چیز کی ضرورت ہے مجھے سمجھنے (سیکھنے) کی ضرورت تھی کہ کس طرح ایک عام انسان کی طرح کھایا جا تا ہے, چونکہ میں سینے میں ایک ٹیوب کے ذریعے کھانا کھاتی تھی اور میری رگوں کے ذریعے سے. اس لیے میں دوبارہ کھانا کھانے کی کوشش کر رہی تھی. اور وہ اسی عمل سے گزرے تھے. اور پھر انہوں نے یہ اندازہ لگایا : "اس کو فرنیچر کی ضرورت ہے. وہ اس گھر کے ایک کونے میں سو رہی ہے. " تو وہ اپنے سٹوریج لاکرس (ذخیرہ خانہ) میں گئے اوراپنا اضافی فرنیچر جمع کیا -- مجھے برتن اور پین (پرات) ، کمبل دی، سب کچھ. اور پھر وہ اگلی چیز جس کی مجھے ضرورت تھی ایک تبدیلی (نئے کپڑے). ہسپتال کے سبز کپڑے باہر پھینکے پولِيَسٹَر اور پھولوں کے پرنٹ والے کپڑے ملے. ---(قہقہہ)--- بالوں کی آرائش کے بارے میں بات نہں کریں گے جو انہوں نے مجھ پر زبردستی بنا نے کی کوشش کی جب میرے بال اگ اے تھے. لیکن میں نے نیلے رنگ کے بالوں کو منہ کر دیا ---(قہقہہ)--- تو پھر بالآخر اگےیہ ہوا کہ انہوں فیصلہ کیا ، مجھے اچھی طرح سے گُفتَگُو سیکھنے کی ضرورت ہے. تو آپ اس وقت تک ایک آزاد شخص نہیں ہو سکتے جب تک صحیح طریقے سے گفتگو یا دیکھ نہ سکتے ہوں۔ تو انہیں نے سوچا نہ دیکھنا تو ایک بات ہے، لیکن وہ چاہتے تھے کہ میں بولنا سیکھو ں. جبکہ سیلی، دفتر کی مینیجر، مجھے دن میں بات کرنا سکھا رہی تھی - یہ مشکل ہے، کیونکہ جب آپ ایک بچے ہوتے ہو، آپ کسی بھی چیزکی پرواہ نہیں کرتے. آپ چیزوں کو نادانستہ طور سیکھتے ہو۔ لیکن میرے لئے، شرمناک تھا کیوں کے میں بالغ تھی، اور مجھے یہ سیکھنا تھا کس طرح اپس میں اپنی نعی حلق کو اپنی زبان سے اور میرے نئے دانت اور میرے ہونٹ اور ہوا کو قابو کروں اور لفظ باہر نکا لوں. تو میں نے دو سال کی بچی کی طرح ہرکت کی اور کام کرنے سے انکار کر دیا. لیکن مردوں کو ایک بہتر خیال ایا تھا. انہوں نے اس کو میرے لئے دلچسپ پنا یا. تو وہ مجھے رات کو گالیوں والے الفظ کھیل، سکریبل(الفظ کا کھیل)،سکھا تے, ---(قہقہہ)--- اور پھر, چپکے سے, ایک کَشتی بان کی مانند کس طرح گالی نکالی جاے. لہذا میں اس کو اپ کی سوچ پر چھوڑ دیتی ہوں کہ میرے پہلے الفاظ کیا تھے جب سیلی نے بالآخر میرا اعتماد بڑھایا کیا. ---(قہقہہ)--- تو میں وہاں سے منتقل ہو گئ, اور ایک سابق استاد جس کو مرض الزیمر تھا, مجھے لکھنے کی تعلیم دینے کا کام سنپھالا. زائد از ضرورت علم اصل میں میرے لیے اچھا رہا. لہذا ہم اگے بڑ ھتے ہیں, ---(قہقہہ)--- میرے لیے اہم وقت میں سے ایک تھا اصل میں ایک سڑک کو دوبارہ پار کرنا سیکھنا ایک نابینا شخص کے طور پر.. تو اپنی آنکھوں کو بند کریں. اب سوچیں کے آپ کو سڑک پار کرنی ہے. آپ کو پتہ نہیں کتنی دور سڑک ہے اور آپ کو نہیں پتہ کہ اپ سیدھے جا رہے ہو یا نہیں اور اپ صرف گاڑیوں کی آگے پیچھے گزرنے کی رفتار سن سکتے ہوں, اور آپ کے سا تھ ایک خوفناک حادثا ہو, جو آپ کو اس صورتحال میں اترے. تو وہاں دو رکاوٹیں کھڑی تھیں جس سے مجھے گزرنا تھا. ما بعد چوٹ کا زہنی دباٴو. اور ہر بار روڈ کے کونے یا کونے کے قریب میں گھبرا جا تی. اور دوسرا تھا اصل میں کوشش کرنا کے کس طرح سڑک پار کی جاے. تو ایک بزرگ میرے پاس آئیں، اور اس نے مجھے کونے میں دھکا دیا اور انہوں نے کہا کہ، "جب آپ کو لگتا ہے کہ جانے کا وقت ہے،صرف چھڑی اگے کرو. اگر اس کو لگے، تو سڑک پار نہیں کرنا " ---(قہقہہ)--- بات تو بڑی عقل والی تھی لیکن تیسری چھڑی تک جو اڑتی ہو ئی سڑک پار گری , انہیں احساس ہوا کہ ان کو وسائل جمع کر نے کی ضرورت ہے، تو انہوں نے فنڈز اکٹھے کئے تاکہ میں بریل انسٹی ٹیوٹ (نابيناوں کا ا سکول) کے لئے جا سکو ں اور اصل میں مہارت حاصل کر سکو ں نابینا شخص بنے کے لیے، اور ساتھ ہی ایک گائیڈ کتے کو لےسکوں جس نے میری زندگی تبدیل کردی. اور میں کالج واپس جا سکیں بزرگوں کی وجہ سے جنہوں نے مجھ پہ پیسے لگا ئے ، اور گائیڈ کتے پر اور مہارت کی سیٹ پر جو میں نے حاصل کی تھی. دس سال کے بعد میں میری نظر واپس اگئ. جادو سے نہیں. میں نے تین سرجریوں کو منتخب کیا, اور ان میں سے ایک تجرباتی تھی. یہ دراصل ایک مَشينی سرجری تھی. انہوں نے میری آنکھ کے پیچھے سے ایک چوٹ ہٹا دی. میرے لئے سب سے بڑی تبدیلی یہ کہ دنیا آگے چلی گئ تھی, کہ طرز نو َا گئے تھے اور ہر قسم کی نئی چیزیں -- سیل فونز، لیپ ٹاپ، ان سب چیزوں کو میں نے دیکھا ہے پہلے کبھی نہیں تھا. اور ایک نابینا شخص کے طور پر، آپ کی نظری یادداشت ختم ہو جا تی ہے اور اس سے تبدیل ہوجاتی ہے کہ اپ چیزوں کو کیسا محسوس کرتے ہیں اور چیزوں کی آواز کس طرح ہو تی ہے اور کس طرح چیزوں کی خشبو آ رہی ہو. تو ایک دن میں اپنے کمرے میں تھی اور میں نے دیکھا یہ چیز میرے کمرے میں بیٹھی ہے اور میں نے سوچا کہ یہ کوئی دیو ہے. لہذا میں اس کے چاروں طرف چل رہی تھی. اور میں نے کہا، "میں نے ابھی اسے چھونا ہے." اور میں نے اس کو چھو لیا اور کہا، "اوہ میرے خدا، یہ ایک لانڈری کی ٹوکری ہے." ---(قہقہہ)--- تو سب کچھ مختلف ہوتا ہے جب آپ ایک نظر والے شخص ہو تے ہو کیونکہ آپ سب کچھ آسان سمجھتے ہو لیکن جب آپ اندھے ہو تے ہو، آپ کی قوت حافظہ محسوس کرتی ہے. میرے لئے سب سے بڑی تبدیلی نیچے اپنے ہاتھوں کو دیکھنا تھا ان کو دیکھ کر یہ محسو س ہوا کہ میں نے اپنی زندگی کے دس سال کھو دئے تھے. میں نے سوچا کے کچھ وجوھات کی وجہ سے وقت روکا تھا اور چلنے شروع ہو گیا خاندان کے لوگوں اور دوستوں کے لئے. لیکن جب میں نے نیچے دیکھا, مجھے احساس ہوا کہ میرے لئے وقت بھی آگےبڑھ کیا اور مجھے اسے پکڑنے کی ضرورت, تو میں اس پر جا نے شروع ہو گئ. ہمارے پاس لوگ جمع کرنےاوربنیاد پرست تعاون جیسے الفاظ نہیں تھے جب میرا ایکسیڈنٹ ہوا تھا۔ لیکن تصور سچ ثابت ہوا -- لوگوں کے ساتھ کام کرنے والے لوگ میری تعمیر نو کے لئے؛ لوگوں کے ساتھ کام کرنے والے لوگ مجھے دوبارہ تعلیم دینے کے لئے. میں یہاں آج نہیں کھڑی ہوتی اگر یہ انتہا پسند بنیاد پرست تعاون نہیں ہوتا. آپ کا بہت بہت شکریہ. ( پُر زو تعریف تالیوں کے ساتھ)