ہم نے مہلک چیچک وائرس پر کیسے فتح پائی - سیمونا زومپی
-
0:07 - 0:0910،000 سال پہلے،
-
0:09 - 0:12شمال مشرقی افریقہ کے علاقوں سے
ایک مہلک وائرس کی ابتداء ہوئی۔ -
0:12 - 0:14یہ وائرس ہوا کے ذریعے پھیلا،
-
0:14 - 0:15جِلدی خلیوں پر حملہ کرتے ہوئے،
-
0:15 - 0:16ہڈی کے گودوں اور،
-
0:16 - 0:17تِلّیوں،
-
0:17 - 0:19اور شکار کے لِمفی نوڈزکو تہس نہس کر دیتا۔
-
0:19 - 0:22بد قسمت متاثرہ شخص کو بخار ہوتا،
-
0:22 - 0:23قئے،
-
0:23 - 0:24اور جلد لال ہونے لگتی۔
-
0:24 - 0:27متاثرہ لوگوں میں سے 30 فیصد افراد مر گئے
-
0:27 - 0:29بیماری کے دوسرے ہی ہفتے میں۔
-
0:29 - 0:31بچ جانے والوں کی جِلد پر نشانات اور خراشیں
-
0:31 - 0:33بقیہ زندگی تک باقی رہتے۔
-
0:33 - 0:35چیچک پہنچ چکی تھی۔
-
0:35 - 0:391350 قبل مسیح میں، چیچک کی پہلی وباء نے
-
0:39 - 0:41مصر- ہِتّیتی جنگ کے دوران قہر مچایا۔
-
0:41 - 0:44مصر کے قیدیوں کے ذریعے چیچک
-
0:44 - 0:45ہِتّیتیوں تک پھیلا،
-
0:45 - 0:46جس سے اُن کا بادشاہ مر گیا
-
0:46 - 0:49اور ان کی تہذیب درہم برہم ہو گئی۔
-
0:49 - 0:52رفتہ رفتہ، چیچک نے ساری دنیا میں
اپنے پنجے پھیلائے -
0:52 - 0:54مصری تاجروں کے ذریعے،
-
0:54 - 0:56پھر صلیبی جنگوں کے دوران عربوں تک پھیلا،
-
0:56 - 0:58یہاں تک کہ امریکاوں تک پہنچ گیا
-
0:58 - 1:01اسپینی اور پرتگالی فتوحات کی بدولت۔
-
1:01 - 1:04تب سے، چیچک نے اربوں لوگوں کی جان لی ہے
-
1:04 - 1:07ایک اندازے کے مطابق 30 تا 50 کروڑ انسان
-
1:07 - 1:10صرف 20 ویں صدی میں مارے۔
-
1:10 - 1:12لیکن، چیچک ناقابلِ شکست نہیں ہے۔
-
1:12 - 1:15درحقیقت، چیچک کمزور پڑنے لگی
-
1:15 - 1:16جدید ادویات سے بہت پہلے ہی۔
-
1:16 - 1:20جس کی شروعات سال 1022 عیسوی سے ہوئی۔
-
1:20 - 1:21ایک چھوٹی کتاب، جس کا نام ہے
-
1:21 - 1:23"،چیچک کا صحیح علاج"،
-
1:23 - 1:25ایک مشہور پہاڑ میں رہائش پذیر بدھسٹ راہبہ
-
1:25 - 1:27جس کا نام او مے شان تھا
-
1:27 - 1:29جنوبی صوبے سیچوان میں
-
1:29 - 1:30چیچک سے خارش زدہ جلد کو گھِس گھِس کر
-
1:30 - 1:33اُس سے بننے والے پاؤڈر کو
صحت مندوں کے نتھنوں میں پھونکتی۔ -
1:33 - 1:35اُس نے یہ کیا دیکھنے کے بعد کہ
-
1:35 - 1:37جو چیچک کے حملے کے سے بچ گئے
-
1:37 - 1:38انہیں یہ دوبارہ نہیں ہوئی،
-
1:38 - 1:40اور اس کا یہ عجیب علاج کام کرنے لگا۔
-
1:40 - 1:42اس علاج کو ویریولیشن کہا جاتا ہے،
-
1:42 - 1:43دھیرے سے نمو پزیر ہوا
-
1:43 - 1:45اور 1700 عیسوی تک،
-
1:45 - 1:47طبیب زخم میں سے کچھ مادہ لے کر
-
1:47 - 1:49صحت مند لوگوں کے جسم میں ڈالنے لگے
-
1:49 - 1:52اور یہ بازو پر چار یا پانچ
خراشیں ڈال کر کیا جانے لگا۔ -
1:52 - 1:53علاج کامیاب ہو رہا تھا
-
1:53 - 1:56جن کا علاج ہوتا
وہ دوبارہ چیچک سے کبھی بیمار نہیں ہوتے، -
1:56 - 1:57لیکن یہ طریقہ مکمل نہیں تھا۔
-
1:57 - 1:59تین فیصد تک مریض
-
1:59 - 2:02پیپ سے علاج کیے جانے کے باوجود مر رہے تھے۔
-
2:02 - 2:05یہ انگریز طبیب ایڈورڈ جینر ہی تھا جس نے
-
2:05 - 2:07دودھی خادماوں میں ایک چیز کا مشاہدہ کیا
-
2:07 - 2:09جس سے ہمیں چیچک کا جدید علاج ملا۔
-
2:09 - 2:1213 سال کی عمر میں جب جینر شاگرد تھا
-
2:12 - 2:13ایک دیہی حکیم اور وید کے پاس
-
2:13 - 2:16سوڈبری میں، برسٹل کے قریب،
-
2:16 - 2:17اس نے ایک دودھی خادمہ کو کہتے سنا،
-
2:17 - 2:20"مجھے چیچک کبھی نہیں ہوسکتی،
کیوں کہ مجھے کاؤ پاکس ہوئی تھی۔ -
2:20 - 2:23میرا چہرہ کبھی بد صورت،
داغوں بھرا نہ ہو گا"۔ -
2:23 - 2:24کاؤ پاکس جِلد کی بیماری ہے
-
2:24 - 2:27جو چیچک کی طرح ہی ہوتی ہے
اور صرف گایوں کو متاثر کرتی ہے۔ -
2:27 - 2:29بعد ازاں، بطور معالج،
-
2:29 - 2:30اُسے احساس ہوا کہ وہ صحیح تھی،
-
2:30 - 2:33ایسی عورتیں جنہیں کاؤ پاکس تھا وہ پھر کبھی
-
2:33 - 2:34مہلک چیچک سے متاثر نہیں ہوئیں۔
-
2:34 - 2:38چیچک اور کاؤپاکس،
وائرس کے ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ -
2:38 - 2:40لیکن جب وائرس کسی
نا مانوس شکار پر اثر کرتا ہے، -
2:40 - 2:43اس صورت میں کاؤ پاکس اگر انسان پر اثر کرے،
-
2:43 - 2:44تو اس کا زہر کم ہوجاتا ہے،
-
2:44 - 2:45لہٰذا جینر نے جانچنا شروع کیا
-
2:45 - 2:48کہ آیا کاؤ پاکس وائرس کو
-
2:48 - 2:50چیچک سے بچاو کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
-
2:50 - 2:53مئی 1796 میں، جینر کی ملاقات ایک جوان
دودھی خادمہ سے ہوئی، -
2:53 - 2:55سارہ نیلمیس نامی،
-
2:55 - 2:57اس خاتون کے ہاتھ اور بازو
کاؤ پاکس کے تازہ زخموں سے متاثر تھے -
2:57 - 3:00جو بلاسّم نامی گائے کی
بچہ دانی سے ہوا تھا۔ -
3:00 - 3:02اس کے چھالوں سے مواد لے کر،
-
3:02 - 3:04جیمس فِلِپ میں داخل کیا،
-
3:04 - 3:06جو کہ اس کے باغبان کا آٹھ سالہ بچہ تھا۔
-
3:06 - 3:08کچھ دنوں کے بخار اورتکلیف کے بعد،
-
3:08 - 3:10بچے کی طبیعت بہتر ہونے لگی۔
-
3:10 - 3:12دو مہینوں بعد جینر نے بچے میں
پھر مواد داخل کیا، -
3:12 - 3:16اس بار ایک تازہ کاؤ پاکس زخم سے مواد لیا۔
-
3:16 - 3:18بیماری کا حملہ نہیں ہوا،
-
3:18 - 3:20اور جینر اس نتیجہ پر پہنچا کہ
حفاظت مکمل ہو گئی ہے۔ -
3:20 - 3:22اس کا منصوبہ کام کر گیا تھا۔
-
3:22 - 3:24جینر نے بعد میں
کاؤ پاکس وائرس کو استعمال کیا -
3:24 - 3:26دیگر کئی لوگوں پر
-
3:26 - 3:28اور انہیں بار بار
چیچک کے مرض سے روشناس کروایا، -
3:28 - 3:31اور یہ ثابت کیا کہ وہ لوگ
چیچک سے محفوظ ہیں۔ -
3:31 - 3:32اس طریقے کے ذریعے،
-
3:32 - 3:34جینر نے چیچک کا حفاظتی ٹیکہ ایجاد کیا۔
-
3:34 - 3:37ویریولیشن کے برعکس، جس میں چیچک کے
جراثیم کو استعمال کیا گیا -
3:37 - 3:39لوگوں کو محفوظ رکھنے کی خاطر،
-
3:39 - 3:43اس ٹیکے میں انتہائی کم خطرناک
کاؤ پاکس وائرس کو استعمال کیا گیا۔ -
3:43 - 3:44طبی ماہرین و اداروں نے،
-
3:44 - 3:45جو ہمیشہ محتاط رہتے ہیں،
-
3:45 - 3:48اس ایجاد پر بہت غورو خوص کیا
-
3:48 - 3:49اور بالآخر اسے اپنا لیا۔
-
3:49 - 3:52ٹیکہ کی بتدریج عوامی سطح پر قبولیت ہو گئی
-
3:52 - 3:54اور ویریولیشن کی ممانعت ہو گئی
-
3:54 - 3:56انگلینڈ میں 1840 میں۔
-
3:56 - 3:58ٹیکے کی کئی بڑی بڑی مہمات کے بعد
-
3:58 - 4:01جو 19ویں اور 20 ویں صدی میں برپا ہوئیں،
-
4:01 - 4:02عالمی ادارہ برائے صحت نے تصدیق کی
-
4:02 - 4:06سال 1979 میں چیچک کےاختتام کی۔
-
4:06 - 4:07جینر کو ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے
-
4:07 - 4:09مناعیات کے بانی کے طور پر،
-
4:09 - 4:11لیکن دودھی خادمہ سارہ نیلمیس کو نہ بھولیں،
-
4:11 - 4:12بلوسم نامی گائے کو،
-
4:12 - 4:14اور جیمس فلپ کو،
-
4:14 - 4:16ویکسین کی اس عظیم مہم جوئی میں
ان تمام بہادروں کو -
4:16 - 4:19جنہوں نے چیچک کے خاتمے میں مدد کی۔
- Title:
- ہم نے مہلک چیچک وائرس پر کیسے فتح پائی - سیمونا زومپی
- Description:
-
مکمل سبق یہاں دیکھئے: http://ed.ted.com/lessons/how-we-conquered-the-deadly-smallpox-virus-simona-zompi
دس ہزار سال تک انسانیت چیچک کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما رہی۔ اس وائرس نے بیمار ہونے والے ایک تہائی افراد کی جان محض 2 ہفتوں میں لے لی اور بچ جانے والوں کے اندر خوف و دہشت پیدا کر گیا۔ لیکن سیمونا زومپی ان تمام بہادر افراد کی تعریف میں رطب اللسان ہیں -- بدھسٹ راہبہ، ایک لڑکا، گائے، دودھی لڑکی اور معالج ایڈورڈ جینر -- جنہوں نے اس تباہ کن وبائی مرض کو سب سے پہلے روکا، اور آج ہم چیچک سے پاک دنیا میں جی رہے ہیں۔
سیمونا زومپی نے اس سبق کو ترتیب دیا، آؤگین بلِک سٹوڈیوز نے اینیمیشن تخلیق کی۔ - Video Language:
- English
- Team:
closed TED
- Project:
- TED-Ed
- Duration:
- 04:34
![]() |
Umar Anjum approved Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi | |
![]() |
Umar Anjum accepted Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How we conquered the deadly smallpox virus - Simona Zompi |
Mohammed Abdul Mumin
محترم ٹیم، ٹیڈ ایڈ پر سب ٹائٹلنگ کی میری اس پہلی کوشش پر نظر ڈالیں اور مفید مشوروں سے نوازیں