اپنی بات دل میں اتاریں | مارلین لاسچٹ | TEDx Trondheim
-
0:09 - 0:15تقریبا 365 ملین لوگوں کی مادری
زبان انگریزی ہے۔ -
0:17 - 0:21دو ارب سے زائد لوگ انگریزی
سیکھتے اور بولتے ہیں -
0:21 - 0:23اپنی دوسری یا تیسری زبان کے طور پر۔
-
0:24 - 0:26اگر آپ انگریزی بولتے ہیں تو،
-
0:26 - 0:32تقریباً ڈھائی ارب لوگوں کو اپنی بات
سمجھا سکتے ہیں۔ -
0:32 - 0:37پھر کوئی دوسری زبان سیکھنے کی کیا
ضرورت یے؟ -
0:37 - 0:41کیا یہ وقت کو بیکار ضائع کرنے جیسا نہیں؟
-
0:41 - 0:45نیلسن منڈیلا کو افریکان زبان بولنے پر
-
0:45 - 0:49جنوبی افریقہ کے سیاہ فاموں کی بے حد
تنقید کا سامنا کرنا پڑا ۔ -
0:50 - 0:51انکا جواب تھا،
-
0:51 - 0:55"جب آپ کسی شخص سے اس زبان میں بات کرتے
ہیں جو وہ سمجھتا ہے، -
0:56 - 0:58تو وہ اسکے دماغ میں جاتی ہے۔
-
0:59 - 1:02جب آپ اس سے اسکی اپنی زبان میں
بات کرتے ہیں -
1:03 - 1:04تو وہ اسکے دل میں اترتی ہے۔"
-
1:05 - 1:07تو بات یہ ہے کہ:
-
1:07 - 1:09اگر آپ کسی کا دل جیتنا چاہتے ہیں،
-
1:09 - 1:12تو اس کے دل کو مخاطب کرنا ہوگا۔
-
1:13 - 1:15پوپ یہ جانتے ہیں۔
-
1:15 - 1:19جان پال دوئم روانی سے دس زبانیں
-
1:19 - 1:22اور درمیانی درجے پر درجن بھر دوسری زبانیں
بولتے تھے۔ -
1:23 - 1:27جہاں بھی وہ جاتے،
لوگوں سے انکی زبان میں -
1:27 - 1:31کم از کم چند جملے ضرور بولتے،
-
1:31 - 1:36اوراس نکتے نے انکی مقبولیت میں اہم کردار
ادا کیا۔ -
1:37 - 1:40ایسے لوگ جنکی غیر ملکی ساسیں ہوتی ہیں
-
1:40 - 1:43یا غیر ملکی ساسیں ہونے والی ہوتے ہیں،
وہ بھی اس بات سے واقف ہیں۔ -
1:44 - 1:46وہ اپنی دوست سے تو انگریزی
میں بات کرسکتے ہیں، -
1:46 - 1:51مگر جب وہ اس لڑکی کی ماں سے
اچھے تعلقات چاہتے ہیں تو -
1:51 - 1:55نوجوان سرپھری زبانیں سیکھنے
کیلئے بھی راضی ہوجاتے ہیں -
1:55 - 1:57جیسے کہ ولندیزی
-
1:57 - 1:59(ہنسی)
-
1:59 - 2:01اور اس سے عام طور پہ معاملہ حل ہو جاتا ہے۔
-
2:02 - 2:03کیوں؟
-
2:04 - 2:09کیونکہ ہماری شناخت، ہماری شخصیت
-
2:09 - 2:13ہماری مادری زبان میں گندھی ہوئی ہوتی ہے۔
-
2:13 - 2:18ہماری تمام ذاتی ناریخ کی جڑیں
-
2:18 - 2:21مضبوطی سے ہماری مادری زبان سے
لپٹی ہوئی ہوتی ہے۔ -
2:21 - 2:28بہت سی یادیں اور احساسات لفظوں کے
اظہار سے جڑے ہوتے ہیں۔ -
2:29 - 2:32حتیٰ کہ قواعد سے بھی جس کے
ساتھ ہم پروان چڑھتے ہیں۔ -
2:33 - 2:37تو، اگر آپ دوسرے انسان کی زبان
سیکھ لیں، -
2:37 - 2:40تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ
-
2:40 - 2:44واقعی انکی زندگی، انکی شخصیت میں
دلچسپی رکھتے ہیں۔ -
2:45 - 2:48کونسی ساس ایسی ہوگی جو خوش نہیں ہونگی؟
-
2:49 - 2:53جب آپ اپنی زبان سنتے ہیں تو
آپ کو تعلق کا احساس ہوتا ہے۔ -
2:54 - 2:56جب آپ سفر میں ہوتے ہیں،
-
2:56 - 3:00اور دنوں اور ہفتوں تک اجنبی زبان
بولتے ہیں، -
3:01 - 3:03تو جس لمحے جہاز میں سوار ہوتے ہیں
-
3:03 - 3:06جہاں جہاز کا عملہ آپ کی زبان
میں آپکو مخاطب کرتا ہے، -
3:06 - 3:08آپ جان جاتے ہیں کہ آپ گھر جا رہے ہیں۔
-
3:10 - 3:14اگر مادری زبان میں خوشبو ہوتی،
-
3:14 - 3:19تو میرا خیال ہے وہ بسکٹوں کی خوشبو ہوتی،
-
3:19 - 3:21یا پھر گرم مرغی کے شوربے کی،
-
3:22 - 3:24یا پھر نانی کے پیار کی مہک جیسی ۔
-
3:25 - 3:28شاید تھوڑی سی لحاف میں رکھی فنائل کی
گولیوں کی۔ -
3:29 - 3:34شاید یہی وجہ ہے کہ مصنوعی بنائی
گئی زبانیں جیسے، -
3:34 - 3:40اسپرانٹو، کبھی حسب توقع مقبولیت
حاصل نہ کر سکیں۔ -
3:41 - 3:44جتنی بھی اچھی تیار کی گئی،
-
3:44 - 3:47سادہ، آسانی سے سیکھی جانے والی، مگر
-
3:48 - 3:53کوئی بھی ملک کسی مصنوعی زبان کو
اپنی مادری زبان کے طور پر نہیں اپنا سکا۔ -
3:54 - 3:59نہ ہی کسی غیر ملکی زبان کے طور پر
جو با قاعدہ سکھائی گئی۔ -
3:59 - 4:03ایک بڑے پیمانے پر،
لمبے عرصے تک، -
4:03 - 4:05جبکہ یہ آزمایا جا چکا ہے۔
-
4:06 - 4:12مگر کسی وجہ سے، قدرتی زبانوں
میں مشکلات کے باوجود -
4:12 - 4:15جیسے پریشان کن بے قاعدگیاں،
-
4:15 - 4:20لہجوں اور تلفظ میں اختلافات،
-
4:20 - 4:25بعض اوقات قواعد کے الجھاو -
-
4:26 - 4:27ان سب کے باوجود،
-
4:28 - 4:34ہم ان زبانوں کو سیکھنے کو ترجیح دیتے ہیں
جو قدرتی طور پر پروان چڑھتی ہیں۔ -
4:36 - 4:40مرتب کی گئی زبان دماغ کو مخاطب کرتی ہے۔
-
4:41 - 4:45قدرتی زبان کی خوشبو ماں کے
کھانوں جیسی ہوتی یے۔ -
4:46 - 4:52نیلسن منڈیلا کے لیے دشمن کو جاننے
کیلئے افریکان زبان سیکھنا ضروری تھا -
4:52 - 4:57انہوں نے کہا،" ضروری ہے د شمن کی
زبان کو جاننا، اس کے جنون، -
4:57 - 5:00اسکی امیدوں کو، خوف کو جاننا
اگر اسکو شکست دینی ہے۔" -
5:01 - 5:04انہوں نے یہی کیا۔ اور کامیابی پائی۔
-
5:05 - 5:08مگر یہ بات ہمیشہ دشمنوں کے بارے
میں نہیں ہوتی، ہے نا؟ -
5:09 - 5:12یہ ہرطرح کے انسانی تعلقات پر
صادر آتی ہے۔ -
5:13 - 5:18اور میں آخری انسان ہونگی جو
دعویٰ کرے کہ ساس دشمن ہوتی ہے - -
5:18 - 5:19وضاحتآ۔
-
5:20 - 5:23سات یا آٹھ سال پہلے،
-
5:23 - 5:26میں اپنے خاندان کے ساتھ پولینڈ
میں سفر کر رہی تھی۔ -
5:27 - 5:31ہمیں کھانا خریدنا تھا اور دکانیں
بند ہونے والی تھیں۔ -
5:32 - 5:36آخرکار، سڑک کے دوسری طرف
ہم نے ایک دکان کھلی دیکھی۔ -
5:37 - 5:42وہاں تک پہنچنے کے لئے گاڑی کو
گھمانا ضروری تھا۔ -
5:42 - 5:43تو میں نے یہی کیا۔
-
5:44 - 5:47شائد ایسا کرنا خطرناک تھا۔
-
5:48 - 5:50وہ یقینآ غیرقانونی تھا۔
-
5:52 - 5:58گاڑی روکتے ہی اس سے پہلے کہ
مجھے انجن بند کرنے کا موقع ملتا - -
5:58 - 6:00میں نے دستک سنی ۔ ٹک ٹاک۔
-
6:01 - 6:06میں نے کھڑکی نیچے کی تو
چار آنکھوں کو اپنی طرف دیکھتا پایا۔ -
6:08 - 6:12وہ چار آنکھیں دو پولیس والوں کی تھیں۔
-
6:13 - 6:18میں پولش زبان پر عبور رکنے کا
دعویٰ نہیں کر سکتی، -
6:18 - 6:19اچھے حالات میں بھی،
-
6:20 - 6:24مگر میں تھوڑی بہت بات چیت کر سکتی تھی۔
-
6:24 - 6:28مگر ان حالات میں، احساس جرم کے ساتھ،
-
6:29 - 6:32دو باوردی قانون کے رکھوالوں کے مد مقابل،
-
6:33 - 6:38پولش کا ہر وہ لفظ جو میں نے سیکھا تھا
میرے ذہن سے نکل گیا۔ -
6:40 - 6:44پھر بھی میں نے ایک لمحے کے لیے بھی
مناسب نہیں سمجھا، -
6:45 - 6:48کہ میں حالات کا سامنا انگریزی بول کر کروں۔
-
6:49 - 6:53انگریزی شاید مجھے لسانی فائدہ پہنچاتی
-
6:54 - 6:57مگر شائد وہ پولیس والوں کے لئے
مشکل ثابت ہوتی۔ -
6:58 - 7:01تو میں نے تہیہ کیا کہ پولش ہی بولوں گی۔
-
7:02 - 7:03کیسے؟
-
7:04 - 7:09میرے دماغ کا پولش سے جڑا چھوٹا سا خانہ
اس وقت خالی ہوچکا تھا -
7:10 - 7:12سوائے ایک چیز کے۔
-
7:13 - 7:18ایک چیز تھی جو میں نے بہت بار دہرائی تھی
-
7:18 - 7:21جو میں سوتے ہوئے بھی دوہرا سکتی تھی۔
-
7:23 - 7:25وہ ایک بچوں کی نظم تھی،
-
7:28 - 7:30ایک بیمار مینڈک کے بارے میں۔
-
7:30 - 7:32(ہنسی)
-
7:33 - 7:35بس میرے پاس یہی تھا۔
-
7:35 - 7:40مجھے پتہ ہے کے عجیب بات ہے مگر
میرے منہ سے یہی نکلا -
7:40 - 7:43(پولش) ایک مینڈک بیمار ہوا
-
7:43 - 7:46تو وہ ڈاکٹر کے پاس گیا
اور کہا میں بیمار ہوں۔ -
7:46 - 7:50ڈاکٹر نے عینک لگائی کیونکہ
وہ کافی بوڑھا تھا۔" -
7:52 - 7:54میں نے پولیس والوں پر نظر ڈالی،
-
7:54 - 7:56وہ حیرانی سے مجھے دیکھ رہے تھے۔
-
7:56 - 7:58(ہنسی)
-
7:59 - 8:02مجھے یاد پڑتا ہے ان میں سے ایک
اپنا سر کھجانے لگا۔ -
8:03 - 8:05اور پھر وہ مسکرانے لگے
-
8:06 - 8:07وہ مسکراتے رہے۔
-
8:07 - 8:11اور یہ دیکھ کر میں مطمئن ہو گئی،
-
8:11 - 8:14اتنی کہ مجھے کچھ پولش الفاظ
-
8:14 - 8:17دماغ میں آنے لگے۔
-
8:17 - 8:20میں کچھ آدھے ادھورے جملے
ہکلانے لگی، -
8:20 - 8:23"معاف کیجئیے، کھانا خریدنا تھا،
دوبارہ کبھی نہیں کرونگی۔" -
8:25 - 8:26اور انہوں نے مجھے جانے دیا۔
-
8:27 - 8:32جب میں دکان میں جانے لگی،
تو وہ پکارے، (پولش) -
8:32 - 8:34" سفر بخیر !"
-
8:35 - 8:39اب میرا مقصد یہ نہیں ہے کہ میں آپ کو
زبانیں سیکھنے پر اکساوں -
8:39 - 8:43تا کہ آپ دنیا میں گھومیں اور قانون توڑیں
اور پھر دوسری زبان بول کر بچ جائیں -
8:45 - 8:49مگر یہ قصہ دکھاتا ہے کہ کیسے چند الفاظ،
-
8:50 - 8:54چاہے کتنے بے معنی ہوں
-
8:54 - 8:58سیدھے دل میں اتر کراسے موم کر سکتے ہیں۔
-
8:59 - 9:02ویسے، بیمار مینڈک کا متبادل بھی ہے۔
-
9:02 - 9:04ایک اور گانا ہے جو میں جانتی ہوں:
-
9:06 - 9:07شرابی گانا۔
-
9:07 - 9:09(ہنسی)
-
9:09 - 9:11وہ گانا شاید میری جان چھڑانے کی بجائے
-
9:12 - 9:14سیدھا مقامی جیل پہنچنے کا موقع دے دیتا
-
9:14 - 9:16میرے خون کی جانچ کے لئے۔
-
9:18 - 9:21آپکو بہت ساری زبانیں سیکھنے کی
ضرورت نہیں ہے، -
9:21 - 9:24اور ہر زبان کو مکمل طور پر بولنا بھی
ضروری نہیں ہے۔ -
9:24 - 9:26تھوڑا بہت جاننا بھی بہت
کارآمد ہو سکتا ہے۔ -
9:27 - 9:30دل تک پہنچے محض دس الفاظ
زیادہ پراثر ہوسکتے ہیں -
9:30 - 9:33دماغ تک پہنچے ہزاروں
الفاظ کے مقابلے میں۔ -
9:35 - 9:39آپ انگریزی بول کر لوگوں سے
بات کر سکتے ہیں، -
9:40 - 9:45مگر آپ ایسے انسان بھی بن سکتے ہیں
جو مشکل راستہ اپنا کر -
9:45 - 9:49اپنے قرابت داروں یا مخالفین، جو بھی ہوں،
-
9:49 - 9:51ا ن سے انکی زبان میں بات کریں۔
-
9:52 - 9:55دوسروں کی زبان بولنا
آپکو کمزور نہیں کرتا، -
9:55 - 9:57بلکہ آپ کو مضبوط ثابت کرتا ہے۔
-
9:58 - 10:04آخر میں فتح اسکی ہوتی ہے جس میں ہمت ہو
کہ وہ اپنی آسانی کو چھوڑ کر -
10:05 - 10:07مشکل راستہ اختیار کرے۔
-
10:08 - 10:12غلطی کرنے سے خوفزدہ نہ ہوں۔
غلطیاں انسانوں سے ہوتی ہیں۔ -
10:13 - 10:17اور اس معاملے میں ایک اضافی فائدہ ہے:
-
10:18 - 10:21اگر آپ غلطی کریں گے تو
-
10:21 - 10:26دوسروں کو موقع دیں گے کہ
وہ آگے بڑھیں اور آپ کی مدد کریں -
10:26 - 10:32اور اسطرح یہ نیا تعلق اور مضبوط ہو گا۔
-
10:33 - 10:37تو کیا آپ صرف اپنی بات سمجھانا
چاہتے ہیں -
10:38 - 10:40یا تعلق بنانا چاہتے ہیں۔
-
10:42 - 10:47چلیں ہم سب انگریزی سیکھنا اور بولنا
جاری رکھیں۔ -
10:48 - 10:53تاکہ آپس میں مختلف طرح کے سامعین
سے گفتگو کر سکیں، جیسےیہاں TEDx میں۔ -
10:54 - 10:58انگریزی ایک طاقتور ذریعہ ہے
معلومات کے تبادلے کے لئے -
10:58 - 11:04عالمی مسائل پر منعقد کی گئی
عالمی کانفرسوں میں۔ -
11:05 - 11:10اور سب سے ضروری یہ ہے کہ انگریزی
365 ملین لوگوں کے دل تک پہنچنے کا راستہ ہے -
11:11 - 11:17365 ملین لوگ، جن کے لئے انگریزی
گھر کے کھانوں کی خوشبو جیسی ہے۔ -
11:19 - 11:21مگر یہیں کیوں رک جائیں؟
-
11:22 - 11:25مزید کوشش کیوں نہ کریں
-
11:25 - 11:28اور کم از کم ایک اور زبان بولنا
کیوں نہ سیکھیں؟ -
11:29 - 11:32یہاں اور بہت سے ذائقے ہیں
-
11:32 - 11:34آگے بڑھیں اور ایک نئے ذائقے کو چکھیں ۔
-
11:35 - 11:36شکریہ۔
-
11:36 - 11:38(تالیاں)
- Title:
- اپنی بات دل میں اتاریں | مارلین لاسچٹ | TEDx Trondheim
- Description:
-
یہ گفتگو ایک TEDx کے پروگرام میں ٹیڈ کانفرنس کے طریقہ کار کی پیروی کرتے ہوئے کی گئی ہے، مگر اس کا انعقاد ایک مقامی حلقے کی جانب سے کیا گیا تھا۔ مزید جاننے کے لئے پڑھئے http://ted.com/tedx
یہ تقریر ہے زبانوں کی خوشبو کے بارے میں اور کیسے ایک بیمار مینڈک آپ کے بچاو کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
مارلین زبانوں اور ذرائع رابطہ پر تحقیق کی ماہر ہیں، جن کا شوق و جنون زبانوں اور قصہ گوئی سے وابستہ ہے۔
اپنے انتہائی کارآمد بلاگ پر وہ رسم و رواج کی تفریق اور مختلف زبانوں کے جاننے کے فوائد پر لکھتی رہتی ہیں۔ ان کے بلاگ پر موجود تحریریں ان کی زبان اور رسم و رواج کے محقق اور ماہر کی حیثیت سے حاصل کئے گئے تجربات پر مبنی ہوتی ہیں۔
- Video Language:
- English
- Team:
closed TED
- Project:
- TEDxTalks
- Duration:
- 11:56
![]() |
Umar Anjum approved Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Speak to the heart | Marleen Laschet | TEDxTrondheim |