لافانی سفید سانپ کی چینی داستان- شنان تنج
-
0:07 - 0:11شو شین جو کہ انتہائی قابل نوجوان ماہر
نباتات تھا، وہ مشکل میں تھا۔ -
0:11 - 0:13یہ اس کے لیے فتحیابی کے لمحات تھے –
-
0:13 - 0:16اس نے حال ہی میں اپنا دوا خانہ کھولا تھا۔
-
0:16 - 0:19لیکن اس نے اس کے لیے سامان
اپنے پرانے مالک سے خریدا تھا، -
0:19 - 0:22رنجیدہ آدمی نے اسے گلی سڑی
نباتات بیچ دیں تھیں۔ -
0:22 - 0:26جبکہ شو شین حیران تھا کہ وہ
اس بیکار سامان کا کیا کرے، -
0:26 - 0:28مریض جوق در جوق اس کی دکان میں آنے لگے۔
-
0:28 - 0:30شہر پر ایک طاعون نے حملہ کر دیا تھا،
-
0:30 - 0:32اور اس کے پاس ان کا کوئی علاج نہ تھا۔
-
0:32 - 0:34وہ گھبراہٹ میں مبتلا ہوا ہی چاہتا تھا کہ
-
0:34 - 0:39اس کی بیوی بائی سو ژن نے ایک نسخے سے
ان گلی سڑی نباتات سے ایک دوا تیار کر لی۔ -
0:39 - 0:43اس کی تیار کردہ دوا سے طاعون سے متاثرہ
تمام شہری فی الفور ٹھیک ہو گئے۔ -
0:43 - 0:47حتیٰ کہ شو شین کے پچھلے مالک کو بھی
وہی گلی سڑی جڑی بوٹیان خریدنا پڑ گئیں -
0:47 - 0:48اپنے گھر والوں کے علاج کی خاطر۔
-
0:48 - 0:53کچھ عرصہ بعد، فا ہائی نامی ایک جوگی شو شین
کے پاس آیا، -
0:53 - 0:56اور اسے خبردار کیا کہ اس کے
گھر میں ایک عفریت ہے۔ -
0:56 - 0:59اور وہ عفریت، اس نے بتایا، بائی سو ژن ہے۔
-
0:59 - 1:00شو شین ہنسنے لگا۔
-
1:00 - 1:04اس کی رحم دل اور خوش تدبیر بیوی عفریت
نہیں تھی۔ -
1:04 - 1:05فا ہائی اپنی بات پر مُصر رہا۔
-
1:05 - 1:10اسنے شوشین کو کہا وہ پانچویں مہینے کی پانچ
تاریخ کو اپنی بیوی کو ہرتال کی شراب پلائے -
1:10 - 1:12جب عفریت کی طاقت کم ہوتی ہے۔
-
1:12 - 1:15اگر وہ عفریت نہیں ہے تو یہ اسے ضرر نہیں
پہنچائے گی، اس نے وضاحت کی۔ -
1:15 - 1:17شو شین نے جوگی کو شائستگی سے رخصت کیا،
-
1:17 - 1:20اس ارادے کے ساتھ کہ وہ بائی سو ژن کو
شراب نہیں پلائے گا۔ -
1:20 - 1:23لیکن جب وہ دن آیا تو اس نے اس بات کو
آزمانے کا فیصلہ کر لیا۔ -
1:23 - 1:26جونہی شراب نے بائی سو ژن کے ہونٹوں کو چھوا
-
1:26 - 1:29وہ اپنے کمرے کی طرف بھاگی کہ اس کی طبیعت
ٹھیک نہیں ہے۔ -
1:29 - 1:32شو شین نے ایک دوا تیار کی اور اس کو دیکھنے
کے لیے گیا۔ -
1:32 - 1:34لیکن وہاں اس کی بیوی کی بجائے
-
1:34 - 1:38اس نے ایک دو شاخی زبان والا دیو ہیکل سفید
اژدھا بستر پر دیکھا۔ -
1:38 - 1:41وہ صدمے سے وہیں گر کر مر گیا۔
-
1:41 - 1:42جب بائی سو ژن کی آنکھ کھلی
-
1:42 - 1:45تو اسے احساس ہوا کہ کیا ہوا ہو گا۔
-
1:45 - 1:49درحقیقت بائی سو ژن ایک لافانی سانپ تھی،
-
1:49 - 1:51جو کہ انتہائی مہیب جادوئی طاقتوں کی
مالک تھی۔ -
1:51 - 1:54اس نے اپنی طاقتوں کا استعمال کر کے
انسانی شکل اختیارکی تھی -
1:54 - 1:56تاکہ اپنی اور اپنے شوہر کی
قسمت بدل سکے۔ -
1:56 - 1:58اس کا جادو شو شین کو زندہ نہ کر سکا،
-
1:58 - 2:01لیکن اس کو ایک اور خیال سوجھا اس کی زندگی
بچانے کا: -
2:01 - 2:05ایک بُوٹی جو کہ نہ صرف طویل عمر عطا کرتی
تھی بلکہ مُردوں کو بھی زندہ کر دیتی تھی، -
2:05 - 2:07جس کی حفاطت قطب جنوبی کا بوڑھا کرتا تھا
-
2:07 - 2:12کُن لین پہاڑوں کی ممنوعہ چوٹیوں پر۔
-
2:12 - 2:16وہ بادل پر سوار ہو کر
ان پہاڑوں کی طرف گئی، -
2:16 - 2:18پھر گزرگاہوں اور محرابوں میں سے پیدل
گزرتی چلی گئی -
2:18 - 2:21حتی کہ پہنچی ایک نشان پر جہاں
تحریر تھا "ممنوعہ برائے فانی" -
2:21 - 2:23چاندی کے معلق پل پر۔
-
2:23 - 2:24دوسری طرف،
-
2:24 - 2:27بوڑھے شخص کے دو چیلے
اس بوٹی کی حفاظت پر مامور تھے۔ -
2:27 - 2:30بائی سو ژن نے جوگی کی شکل اختیار کی اور
-
2:30 - 2:34انہیں بتایا کہ وہ بوڑھے شخص کو دیوتاؤں کے
ایک اجتماع میں شرکت کی دعوت دینے آئی ہے۔ -
2:34 - 2:35جب وہ اس کا پیغام پہنچانے گئے،
-
2:35 - 2:38اس نے بوٹی سے کچھ پتے توڑے اور دوڑی۔
-
2:38 - 2:41غلام دھوکے کا احساس ہونے پر
اس کے تعاقب میں بھاگے. -
2:41 - 2:44بائی سو ژن نے ایک جادو کی
گیند بنا کر ایک پر اچھالی۔ -
2:44 - 2:46دوسرا جب اس کے نزدیک آیا،
-
2:46 - 2:48اس نے بوٹی کو محفوظ رکھنے کی خاطر اپنی
زبان کے نیچے رکھا، -
2:48 - 2:52لیکن اس کے جادوئی اثر سے وہ دونوں اپنی اصل
شکل میں آگئے۔ -
2:52 - 2:54جوں ہی سارس نے اپنی لمبی چونچ سے اس کی
گردن دبوچی، -
2:54 - 2:56بوڑھا نمودار ہوا۔
-
2:56 - 2:59اس نے پوچھا، اس نے بوٹی کو چرانے کی خاطر
اتنا بڑا خطرہ کیوں مول لیا -
2:59 - 3:01جب کہ وہ پہلے سے ہی لافانی تھی؟
-
3:01 - 3:04بائی سو ژن نے شو شین کیلیے اپنی محبت کی
داستان سنائی۔ -
3:04 - 3:07چاہے اب وہ اس کے ساتھ نہ رہنا چاہے گا، کہ
وہ جان چکا تھا کہ وہ عفریت تھی، -
3:07 - 3:10وہ اس کی زندگی لوٹانے کے لیے پرعزم تھی۔
-
3:10 - 3:14ان دونوں کا ہزاروں سال سے جنموں کا
رشتہ تھا۔ -
3:14 - 3:16جب بائی سو ژن ایک چھوٹا سا سانپ تھی،
-
3:16 - 3:18ایک بھکاری نے اس کو مار ڈالنا چاہا،
-
3:18 - 3:20لیکن ایک رحمدل راہگیر نے اس کی جان بچالی۔
-
3:20 - 3:23اس کا مسیحا شو شین ہی تھا، اپنے پچھلے
جیون میں۔ -
3:23 - 3:26شو شین کی خاطر اپنی زندگی کو جوکھوں میں
ڈالنے کی وجہ سے، -
3:26 - 3:31بوڑھا آدمی اس سے بہت متاثر ہوا اور اس نے
بائی سو ژن کو لافانی بوٹی لے جانے دی۔ -
3:31 - 3:36بائی سو ژن شو شین کو دوبارہ
زندہ کرنے گھر لوٹ آئی۔ -
3:36 - 3:37جب اس نے آنکھیں کھولیں،
-
3:37 - 3:41تو اس کے چہرے کے ہیبتناک تاثرات ایک
مسکراہٹ میں بدل گئے۔ -
3:41 - 3:41عفرہت ہو یا نہ ہو،
-
3:41 - 3:44وہ اپنی بیوی کو دیکھ کر بہت مسرور تھا۔
- Title:
- لافانی سفید سانپ کی چینی داستان- شنان تنج
- Speaker:
- شنان تنج
- Description:
-
مکمل سبق دیکھیے:
https://ed.ted.com/lessons/the-chinese-myth-of-the-immortal-white-snake-shunan-tengقابل ماہر نباتات شوشین نے اپنا مطب کھولا ہی تھا جہاں وہ اپنی بیوی بائی سو ژن کے ہمراہ ادویات تیار کرتا تھا۔ ایک دن فا ہائی نامی ایک جوگی اس کے پاس پہنچا اور اسے خبردار کیا کہ اس کے گھر میں ایک عفریت ہے۔ اور اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ عفریت اس کی بیوی ہے۔ شو شین ہنسنے لگا کہ اس کی رحم دل بیوی کیونکر ایک عفریت ہو سکتی ہے؟ شنان تنج اس لافانی سفید سانپ کی داستان کا کھوج لگاتی ہیں۔
سبق منجانب: شنان تنج ، ہدایات: کِنو بنو
- Video Language:
- English
- Team:
- closed TED
- Project:
- TED-Ed
- Duration:
- 03:44
Umar Anjum approved Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake | ||
Umar Anjum accepted Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for The Chinese myth of the immortal white snake |