لیسلے ہازلٹن:شک ایمان کے لئے ضروری
-
0:00 - 0:06سوانح عمری لکھنا ایک عجیب مرحلہ ہے
-
0:06 - 0:08یہ ایک سفر ہے کسی اور کی زندگی کی
-
0:08 - 0:12نا آشنا سرزمین کا,
-
0:12 - 0:14ایک سفر، ایک ایسی تلاش، جو آپ کو ان جگہوں پر لے جا سکتی ہے
-
0:14 - 0:17جہاں جانا کبھی آپ نے خواب و خیال میں بھی نہ سوچا ہوگا
-
0:17 - 0:19اور اب بھی بمشکل یقین ہوتا ہے کہ آپ وہاں پہنچ چکے ہیں,
-
0:19 - 0:22خاص طور پر اگر آپ میری طرح ایک ملحد یہودی ہو
-
0:22 - 0:24اور جس زندگی کا آپ مطالعہ کر رہے ہو
-
0:24 - 0:29وہ محمّد (صل الله و علیھ وسلم) کی ہو.
-
0:29 - 0:32مثال کے طور پر 5 سال قبل
-
0:32 - 0:35میں کہر آلود Seattle میں ہر صبح خود کوایک سوال کی وجہ سے بیدار پاتی تھی
-
0:35 - 0:38جسکا جواب پانا میرے خیال سے نا ممکن تھا-
-
0:38 - 0:42کہ درحقیقت ہوا کیا تھا
-
0:42 - 0:43ایک ریگستانی رات میں,
-
0:43 - 0:47یہاں سے آدھی زمین دور اور تقریباً آج سے آدھی تاریخ قبل?
-
0:47 - 0:48یعنی ہوا کیا تھا
-
0:48 - 0:51اس رات سال 610 میں
-
0:51 - 0:54جب محمّد (صل الله و علیھ وسلم) پر مکہ کے باہر ایک پہاڑ پر
-
0:54 - 0:59قرآن کی پہلی وحی نازل ہوئی.
-
0:59 - 1:03یہ ہی اسلام کا بنیادی صوفیانہ لمحہ ہے
-
1:03 - 1:05اور پھر ظاہر ہے کے یہ
-
1:05 - 1:08آخباتی تجزیہ کا انحراف کرتا ہے.
-
1:08 - 1:12پھر بھی یه سوال میرے دماغ میں گھومتا رہا.
-
1:12 - 1:15میں اس بات سے بخوبی آگاہ تھی کے مجھ جیسے لا دینی شخص کا
-
1:15 - 1:17محض یه پوچھنا بھی
-
1:17 - 1:20گستاخی سمجھا جاۓ گا.
-
1:20 - 1:23(ہنسی)
-
1:23 - 1:25اور میں اپنا جرم قبول کرتی ہوں,
-
1:25 - 1:29کیوں کہ تمام کھوجیں، جسمانی یا دانشورانہ
-
1:29 - 1:33لامحالہ طور پر کسی نہ کسی اعتبار سے حدود تجاوز کرنے
-
1:33 - 1:37کی باگی ہوتی ہیں..
-
1:37 - 1:43پھر بھی کچھ حدود دوسری حدودوں سے بڑی ہوتی ہیں.
-
1:43 - 1:46لہٰذا کسی انسان کا الہی سے سامنا
-
1:46 - 1:49جیسے مسلمانوں کا یقین ہے کہ محمّد (صل الله و علیھ وسلم) کا ہوا,
-
1:49 - 1:52کسی بھی با شعور شخص کے لئے یہ حقیقت نہیں
-
1:52 - 1:53بلکہ ایک خواہش مندانہ افسانوی کہانی ہے,
-
1:53 - 1:57اور ہم سب کی طرح , میں بھی خود کو دلائل والا شخص سمجھنا پسند کرتی ہوں.
-
1:57 - 2:00شاید اسی وجہ سے جب میں نے اس رات کی
-
2:00 - 2:02قدیم ترین تحریروں کو دیکھا,
-
2:02 - 2:05مجھے ان باتوں نے نہیں چونکایا جو کہ اس رات واقع ہوئی تھیں
-
2:05 - 2:10بلکہ ان باتوں نے جو کہ نہیں ہوئی تھیں.
-
2:10 - 2:13محمّد (صل الله و علیھ وسلم) پہاڑ سے اڑتے ہوئے نہیں آے
-
2:13 - 2:16جیسے کہ ہوا میں تیر رہیں ہو.
-
2:16 - 2:19نہ وہ دوڑتے ہوئے اور "خدا کا شکر" چلاتے ہوے آے اور
-
2:19 - 2:21نہ ہی کہا "خدا بھلا کرے "
-
2:21 - 2:25نہ ہی کوئی روشنی اور خوشی ان میں سے خارج ہوئی.
-
2:25 - 2:26فرشتوں کا کوئی ہجوم انکے ساتھ نہ تھا,
-
2:26 - 2:30نہ کوئی موسیقی، نہ کوئی فرحت و شادمانی، نہ ہی کوئی از حد خوشی,
-
2:30 - 2:33نہ کوئی سنہرا ہالہ انکے ارد گرد تھا,
-
2:33 - 2:38نہ ہی کوئی احساس ازل سے مقرّر کردہ ,
-
2:38 - 2:41خدا کے رسول ہونے کا.
-
2:41 - 2:44انہوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا
-
2:44 - 2:46جس سے اس واقع کو جھوٹ قرار دینے میں آسانی ہو,
-
2:46 - 2:51یا جس سے اس کہانی کو ایک پارسا داستان سمجھ کر دبایا جا سکے
-
2:51 - 2:54اس کے برعکس
-
2:54 - 2:58انکے اپنے الفاظ میں یہ بات ہے کہ
-
2:58 - 3:00آغاز میں وہ پر یقین تھے
-
3:00 - 3:06کہ جو ہوا وہ حقیقت نہیں ہو سکتی
-
3:06 - 3:08بہترین حالات میں، انہوں نے سوچا، یہ ہذیان ہو سکتا ہے --
-
3:08 - 3:10یا شاید نظر یا سماعت کا دھوکہ,
-
3:10 - 3:12یا انکا کوئی دماغی وہم ہے .
-
3:12 - 3:15بدترین حالات میں
-
3:15 - 3:17ان پر کوئی جن قابض آگیا ہے,
-
3:17 - 3:19کوئی روح جو انکو دھوکا دینا چاہتی ہو,
-
3:19 - 3:22یا پھر انکی زندگی قبض کرنا چاہتی ہو
-
3:22 - 3:25یہاں تک کہ انہیں اس بات پر اتنا یقین تھا
-
3:25 - 3:26کہ ان پر کسی جن کا سایہ ہے,
-
3:26 - 3:28جب انہوں نے خود کو زندہ پایا
-
3:28 - 3:33انکا پہلا خیال یہ ہی تھا کہ وہ خود کو خود ہی ختم کر دیں,
-
3:33 - 3:36سب سے اونچی چوٹی سے چھلانگ مار لیں
-
3:36 - 3:40اور اپنی اس آزمائش کے خوف سے نجات پا لیں,
-
3:40 - 3:47اپنی زندگی ختم کر کے-
-
3:47 - 3:50تو جو شخص اس رات پہاڑ پر سے نیچے اترا
-
3:50 - 3:52وہ خوشی سے نہیں لرزا
-
3:52 - 3:57بلکہ وہ حقیقی اور اولین خوف سے لرزا .
-
3:57 - 4:03انکو یقین نے نہیں بلکے شک نے گھیر لیا تھا.
-
4:03 - 4:06اور اس حادثہ کی دہشت,
-
4:06 - 4:08ہر جانی پہچانی چیز کا ریزہ ریزہ ہو جا نا,
-
4:08 - 4:12اور ایک ایسی چیز کا شعورمیں آجانا
-
4:12 - 4:15جسکو انسان سمجھ نہیں سکتا,
-
4:15 - 4:22ایک دہشتناک خوف ہی کہلایا جا سکتا ہے.
-
4:22 - 4:25یہ بات شاید سمجھنے میں تھوڑا مشکل ہو
-
4:25 - 4:27اب چونکہ ہم زبردست کا لفظ استعمال کرتے ہیں
-
4:27 - 4:32کسی نئی اپپ یا پھر کسی فوراً مشہور ہو جانے والی ویڈیو کے لئے.
-
4:32 - 4:35لہٰذا ہم کسی تباہ کن زلزلے کو چھوڑ کے,
-
4:35 - 4:37حقیقی حیران کن خوف سے محفوظ رہتے ہیں.
-
4:37 - 4:39ہم دروازے بند کر کے چھپ کر بیٹھ جاتے ہیں,
-
4:39 - 4:42اس یقین کے ساتھ کہ ہم اختیار میں ہیں,
-
4:42 - 4:45.یا کم از کم اختیار کی امید میں ہوتے ہیں.
-
4:45 - 4:47ہم اپنی پوری کوشش کرتے ہیں کہ ہم اس حقیقت کو نظر انداز کر دیں
-
4:47 - 4:49کہ ہم ہمیشہ اختیار میں نہیں ہوتے,
-
4:49 - 4:52اور یہ کہ ہر چیز سمجھائی نہیں جا سکتی.
-
4:52 - 4:56لیکن چاہے آپ حقیقت پسند ہوں یا صوفی,
-
4:56 - 4:58چاہے آپ یہ سوچیں کہ جو الفاظ محمّد (صل الله و علیھ وسلم) نے اس رات سنے
-
4:58 - 5:03وہ انکے اندر سےآے یا باہر سے,
-
5:03 - 5:07پر جو بات واضح ہے وہ یہ کہ محمّد (صل الله و علیھ وسلم)نے وہ سب حقیقت میں محسوس کیا تھا
-
5:07 - 5:10اور انہوں نے اس شدّت سے اسکو محسوس کیا کہ انکا اپنی ذات اور اس دنیا
-
5:10 - 5:12کا شعور ریزہ ریزہ ہوگیا
-
5:12 - 5:15اور یہ سیدھا سادہ بندا
-
5:15 - 5:22معاشی اور معاشرتی انصاف کے وکیل میں تبدیل ہوگیا.
-
5:22 - 5:27خوف ہی واحد ہوشمند رد عمل تھا,
-
5:27 - 5:32واحد انسانی جواب بھی.
-
5:32 - 5:35کچھ لوگوں کے لئے کچھ زیادہ ہی انسانی,
-
5:35 - 5:37جیسے قدامت پسند مسلمان الہیات جو اس بات پر یقین رکھتے ہیں
-
5:37 - 5:39کہ محمّد (صل الله و علیھ وسلم) کا خود کو ختم کر دینے کے خیال کا
-
5:39 - 5:42ذکر ہی نہیں کرنا چاہئے اس کے باوجود کہ
-
5:42 - 5:46یہ اسلام کی اولین سوانح حیات میں موجود ہے.
-
5:46 - 5:49وہ اس بات پر اسرار کرتے ہیں کہ انکو کبھی شک نے نہیں گھیرا
-
5:49 - 5:56ایک پل کہ لئے بھی نہیں ، مایوس ہونا تو دور کی بات ہے-
-
5:56 - 5:59کمال پرستی کا مطالبہ کرتے ہوے، وہ انسانی نقص کو تسلیم کرنے سے
-
5:59 - 6:04انکار کر دیتے ہیں.
-
6:04 - 6:11حالانکہ شک میں ایسا کیا ہے جو کمال پرست نہیں؟
-
6:11 - 6:14جب میں نے محمّد (صل الله و علیھ وسلم)کہ بارے میں پڑھا تو مجھے اندازہ ہوا
-
6:14 - 6:18کہ انکا شک ہی تو تھا جس نے انکو میرے لئے زندہ رکھا,
-
6:18 - 6:21جسنے مجھے انکو مکمّل طور پر دیکھنے کی اجازت دی,
-
6:21 - 6:24انکو حقیقت سے ہم آہنگ دیکھنے دیا.
-
6:24 - 6:26اور میں نے اس بارے میں جتنا زیادہ سوچا
-
6:26 - 6:29اتنی ہی سمجھ آتی گئی کہ انہوں نے شک کیوں کیا تھا,
-
6:29 - 6:36کیوں کہ شک ایمان کہ لئے ضروری ہے.
-
6:36 - 6:39اگر یہ شروع میں حیران کن خیال لگتا ہے,
-
6:39 - 6:42تو غور کیجئے کہ شک، جیسے کہ ایک بار گراہم گرین نے کہا تھا
-
6:42 - 6:46مادے کا دل ہے.
-
6:46 - 6:51شک کو ختم کر دو، اور جو پیچھے بچے گا وہ ایمان نہیں
-
6:51 - 6:56بلکہ ایک بے دل یقین ہوگا.
-
6:56 - 7:00آپکو یقین ہو کہ آپ
-
7:00 - 7:04حق پر ہو
-
7:04 - 7:07تو یہ جلد ہی تفویض کر جاۓ گا,
-
7:07 - 7:10کٹر مذہبی عقائد کے دعوی میں.
-
7:10 - 7:14جس سے میری مراد فخر کو ظاہر کرنے سے ہے
-
7:14 - 7:18کہ بس آپ بلکل صحیح ہو,
-
7:18 - 7:26یعنی حقیقتاً بنیاد پرستی کے تکبّر کا اظہار کرنا.
-
7:26 - 7:30یہ ضرور تاریخ کے مختلف طنزوں میں سے ایک ہوگا
-
7:30 - 7:33کہ مسلمان بنیاد پرستوں کا جو تکیہ کلام ہے
-
7:33 - 7:37وہ ہی عیسائی بنیاد پرستوں کا تکیہ کلام ہے
-
7:37 - 7:39جنہیں صلیبی جنگ کرنے والے کہا جاتا ہے:
-
7:39 - 7:45انفیڈل" جو کہ لاطینی میں بے ایمان کو کہا جاتا ہے.
-
7:45 - 7:49اس واقعے میں، یہ بات مزید طنزیہ ہے کیوں کہ انکا یہ یقین
-
7:49 - 7:54در اصل ایمان کے متضاد ہے.
-
7:54 - 7:59اسکے نتیجے میں بے ایمان یا کافر تو وہ خود ہوئے.
-
7:59 - 8:02ہر مذہب کہ بنیاد پرستوں کی طرح انکے پاس بھی
-
8:02 - 8:06کوئی سوال نہیں ہیں، صرف جواب ہیں.
-
8:06 - 8:09انہوں نے سوچ کا بہترین علاج نکال لیا ہے
-
8:09 - 8:13اور ایمان کے سخت مطالبات سے بہترین پناہ ڈھونڈ لی ہے.
-
8:13 - 8:15انکو یعقوب کی طرح اسکے لئے جد و جہد نہیں کرنی پڑتی,
-
8:15 - 8:17ساری رات فرشتے سے مقابلہ نہیں کرنا پڑتا,
-
8:17 - 8:20اور عیسیٰ کی طرح 40 دن اور رات کے لئے بیاباں میں نہیں بھٹکنا پڑتا,
-
8:20 - 8:23یا محمّد (صل الله و علیھ وسلم) کی طرح جنہوں نے صرف اس رات اس پہاڑ پہ ہی نہیں,
-
8:23 - 8:26بلکہ اپنی رسالت کہ تمام سالوں میں جد و جہد کی
-
8:26 - 8:30جس میں قرآن نے انہیں مسلسل مایوسی سے بچنے کا حکم دیا,
-
8:30 - 8:33اور ان لوگو پر ملامت کی جو کھلم کھلا کہتے ہیں
-
8:33 - 8:37کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں
-
8:37 - 8:44اور صرف وہ اکیلے ہی صحیح ہیں.
-
8:44 - 8:51اور پھر بھی ہم وسیع اور حد سے زیادہ خاموش اکثریت
-
8:51 - 8:57نے یہ سماجی دنگل انتہا پسند اقلیت کو سونپ دیا ہے.
-
8:57 - 8:59اور ہم نے اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ جدائیسم پر
-
8:59 - 9:03شدت پسند مسیحانا ویسٹ بینک کے رہنے والے قبضہ کر لیں,
-
9:03 - 9:06عیسائیت پر ہم جنس پرستوں سے نفرت کرنے والے منافق
-
9:06 - 9:09اور عورتوں سے نفرت کرنے والے لوگ قابض ہو جائے ,
-
9:09 - 9:14اور اسلام پر خودکش ہملاور قابض .
-
9:14 - 9:16اور ہم نے اس حقیقت پر آنکھیں بند کر لی ہیں کہ
-
9:16 - 9:19اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ خود کو عیسائی بولیں
-
9:19 - 9:20یا مسلمان یا یہودی,
-
9:20 - 9:26فسادی انتہا پسند ان میں سے کوئی بھی نہیں ہوتے
-
9:26 - 9:32یہ سب ایک ہی فرقے سے تعلق رکھتے ہیں، سگے بھائی ہیں وہ
-
9:32 - 9:37جو لوگوں کے خون سے بھیگے ہوئے ہیں.
-
9:37 - 9:39یہ ایمان نہیں.
-
9:39 - 9:44یہ مذہبی جنوں ہے، اور ہمیں ان دونوں کا فرق نہیں بھولنا چاہئے.
-
9:44 - 9:49ہمیں اس بات کا احساس کرنا پڑیگا کہ حقیقی ایمان کے کوئی آسان جواب نہیں ہوتے.
-
9:49 - 9:54یہ مشکل اور ضدی ہے.
-
9:54 - 9:56اس میں مسلسل جد و جہد کرنی پڑتی ہے,
-
9:56 - 9:59مسلسل سوال کرنا پڑتا ہے ہر اس چیز کے بارے میں جو ہمیں لگتا ہے کہ ہم جانتے ہیں,
-
9:59 - 10:01.مسائل اور خیالات سے مسلسل کشتی کرنی پڑتی ہے
-
10:01 - 10:05یہ شک کے شانہ بشانہ چلتا ہے,
-
10:05 - 10:08اور یہ دونوں کبھی نہ ختم ہونے والی گفتگو میں مشغول ہوتے ہیں,
-
10:08 - 10:14اور کبھی تو یہ شعوری طور پر اسکے مخالف ہوتا ہے.
-
10:14 - 10:19اور اسی شعوری مخالفت کی بنا پہ میں ایک ملحد ہونے کے باوجود
-
10:19 - 10:23ایمان حاصل کر سکتی ہو,
-
10:23 - 10:26مثال کے طور پر میرا ایمان ہے کہ مشرق وسطی میں امن ہو سکتا ہے
-
10:26 - 10:31تمام ثبوتوں کے باوجود
-
10:31 - 10:34جو اس بات کی مخالفت کرتے ہیں.
-
10:34 - 10:36مجھے اس بات کا مکمّل یقین نہیں
-
10:36 - 10:38بلکہ مجھے اس پہ بمشکل تھوڑا سا یقین ہے.
-
10:38 - 10:40میں صرف اس کو قابل یقین سمجھتی ہوں,
-
10:40 - 10:44یعنی اس خیال کا ارتکاب کر سکتی ہوں,
-
10:44 - 10:47اور میں یہ صرف اس اشتعال کی وجہ سے کروں گی
-
10:47 - 10:49کہ میں ہاتھ پہ ہاتھ دھر کر بیٹھ جاؤں
-
10:49 - 10:53اور خاموشی اختیار کر لوں.
-
10:53 - 10:57کیونکہ مایوسی اس طرح واقع ہوتی ہے جس طرح ہم اس کی توقع کرتے ہیں.
-
10:57 - 11:00اگر ہم کسی چیز کو نا ممکن کہتے ہیں
-
11:00 - 11:04تو ہم اسی طرح کے عمل کرتے ہیں جو اسے نا ممکن بنا دیں.
-
11:04 - 11:09اور کم از کم میں تو اس طرح جینے سے انکار کرتی ہوں.
-
11:09 - 11:12حقیقتاً ہم میں سے زیادہ تر انکار کرتے ہیں,
-
11:12 - 11:15چاہے ہم لا مذہب ہو یا توحید پرست
-
11:15 - 11:19یا اس کے بیچ میں یا اسکے پار
-
11:19 - 11:24ہمارے شک ہم پر اثر رکھتے ہیں.
-
11:24 - 11:26بلکہ ہمارے شکوک کی وجہ سے ہی
-
11:26 - 11:30ہم مایوسی کے فتنے کو رد کرتے ہیں.
-
11:30 - 11:34ہم مستقبل پر یقین رکھنے پر زور دیتے ہیں
-
11:34 - 11:38اور ایک دوسرے پر بھی.
-
11:38 - 11:42.چاہو تو اسے بھولاپن کہو
-
11:42 - 11:45چاہو تو اسے نا ممکن یا تصوراتی کہو
-
11:45 - 11:47پر ایک بات تو یقینی ہے :
-
11:47 - 11:51اسے انسانی برتاؤکہتے ہیں.
-
11:51 - 11:54کیا محمّد (صل الله و علیھ وسلم) اس حد تک دنیا کو تبدیل کر سکتے
-
11:54 - 11:57ایسے ایمان یا ایسی مخالفت کے بغیر
-
11:57 - 12:01جو اس تنگ نظر یقین کو رد کرے ?
-
12:01 - 12:05مجھے ایسا نہیں لگتا.
-
12:05 - 12:07پچھلے 5 سالوں سے انکے ساتھ
-
12:07 - 12:10سوانح ادیب کی طرح رہ کر مجھے نہیں لگتا
-
12:10 - 12:15کہ وہ سواۓ شدید غضبناک ہونے کے کچھ بھی ہوتے
-
12:15 - 12:18ان انتہا پسندوں پر جو دعویٰ کرتے ہیں کے وہ ان کے نام پر
-
12:18 - 12:24بولتے اور عمل کرتے ہیں مشرق وسطی میں یا کہیں بھی اور
-
12:24 - 12:28وہ تو حیران رہ جاتے آدھی عوام کےمحض انکے جنس کی وجہ سے
-
12:28 - 12:31دبے ہونے پر.
-
12:31 - 12:39.انکا دل تو چھلنی ہوجاتا فرقہ واریت دیکھ کر
-
12:39 - 12:42وہ دہشتگردی کو وہ ہی کہتے جو وہ اصل میں ہے,
-
12:42 - 12:47صرف غلط ہی نہیں بلکے انتہائی بے ہودہ نقل
-
12:47 - 12:51ہر اس چیز کی جس پر انہوں نے یقین کیا اور جسکے لئے انہوں نے جد و جہد کی.
-
12:51 - 12:57وہ وہی کہتے جو قرآن کہتا ہے: جو شخص کسی ایک کی جان لیتا ہے
-
12:57 - 13:00وه پوری انسانیت کی جان لیتا ہے.
-
13:00 - 13:07جو بھی کسی ایک کی جان بچاتا ہے،پوری انسانیت کی جان بچاتا ہے.
-
13:07 - 13:10اور وہ پوری طرح سےاپنے آپ کو ارتقاب کرتے,
-
13:10 - 13:17امن پھیلانے کے مشکل اور کانٹے دار کام میں.
-
13:17 - 13:19شکریہ
-
13:19 - 13:23(تالیاں)
-
13:23 - 13:27شکریہ (تالیاں)
- Title:
- لیسلے ہازلٹن:شک ایمان کے لئے ضروری
- Speaker:
- Lesley Hazleton
- Description:
-
جب لیسلے ہازلٹن محمّد (صل الله و علیھ وسلم) کی سوانح عمری لکھ رہیں تھیں تو انکو کسی چیز نے چونکا دیا:جس رات ان پر قرآن کی وحی نازل ہوئی تو قدیم تحریروں کے مطابق انکا پہلا رد عمل شک، حیرانی یہاں تک کہ خوف تھا.اور پھر بھی یہ تجربہ انکے ایمان کی بنیاد بنی-ہازلٹن شک کی ایک نئی تعریف بیان کرتی ہیں اور شک کو ایمان کی بنیاد قرار دیتی ہیں-ہر قسم کی بنیاد پرستی کا خاتمہ کرتے ہوئے -
- Video Language:
- English
- Team:
closed TED
- Project:
- TEDTalks
- Duration:
- 13:45
![]() |
Irteza Ubaid approved Urdu subtitles for The doubt essential to faith | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for The doubt essential to faith | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for The doubt essential to faith | |
![]() |
Irteza Ubaid accepted Urdu subtitles for The doubt essential to faith | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for The doubt essential to faith | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for The doubt essential to faith | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for The doubt essential to faith | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for The doubt essential to faith |