Return to Video

تھور کو اس کا ہتھوڑا کیسے ملا- سکاٹ اے میلر

  • 0:08 - 0:13
    فتنہ انگیز لوکی، تھور کے آہنی پنجوں
    کی گرفت میں بے چینی سے تڑپ رہا تھا۔
  • 0:13 - 0:18
    گزشتہ شب جب باقی دیوتا سو رہے تھے، وہ
    چپکے سے تھور کی بیوی سف کے پیچھے گیا
  • 0:18 - 0:21
    اور اس کے حسین بال کاٹ لیے۔
  • 0:21 - 0:23
    اس وقت تو یہ ایک مزاحیہ سی شرارت لگی،
  • 0:23 - 0:28
    لیکن اب تھور اس کے جسم کی تمام ہڈیاں توڑنے
    والا تھا۔
  • 0:28 - 0:31
    لوکی کو اب اپنی غلطی کا ازالہ کرنے کے لیے
    کچھ سوچنا تھا۔
  • 0:31 - 0:37
    لیکن سف کے گندمی بے مثل سنہری
    بالوں کا نعم البدل کون لا سکتا تھا؟
  • 0:37 - 0:41
    بونے! – ان کے عظیم آہن گر کوئی بھی چیز
    بنا سکتے تھے۔
  • 0:41 - 0:45
    لہٰذا لوکی جلدی سے انکی سلطنت میں گیا،
    جو زمین کے پہاڑوں کی گہرائی میں واقع تھی۔
  • 0:45 - 0:49
    وہاں پہنچنے سے پہلے ہی، عیار لوکی منصوبے
    بنانے لگ گیا
  • 0:49 - 0:53
    کہ وہ کس طرح بونوں سے
    اپنا کام نکلوا سکتا ہے۔
  • 0:53 - 0:58
    اس نے فیصلہ کیا کہ اس کی بہترین چال دو
    خاندانوں کو ایک دوسرے کے خلاف کرنا ہو گی۔
  • 0:58 - 1:01
    وہ سب سے پہلے ایوالڈی کے یکتائے فن بیٹوں
    سے ملنے گیا۔
  • 1:01 - 1:06
    اس نے انہیں بتایا کہ ان کے مخالف،
    دو بھائیوں کی جوڑی براک اور ایٹری،
  • 1:06 - 1:09
    نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ
    وہ دنیا کے سب سے بہترین کاریگر ہیں
  • 1:09 - 1:12
    اور اس بات کو ایک مقابلے میں ثابت کرنے
    کے لئے پرعزم ہیں۔
  • 1:12 - 1:17
    اصول یہ طے کیے گئے کہ ہر گھرانے کو دیوتاؤں
    کے لئے تین تحائف تیار کرنے ہوں گے،
  • 1:17 - 1:21
    جن میں ایوالڈی کے سنہری بال بھی شامل تھے۔
  • 1:21 - 1:25
    پھر لوکی براک اور ایٹری کے پاس گیا اور
    انہیں یہی بات بتائی،
  • 1:25 - 1:29
    اب اس بات کا دعوٰی کرتے ہوئے کہ ایوالڈی
    کے بیٹوں نے اس مقابلے کے لیے للکارا ہے۔
  • 1:29 - 1:33
    مگر براک اور ایٹری کو اتنی آسانی سے
    بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا تھا،
  • 1:33 - 1:39
    اور وہ صرف تبھی حصہ لینے پر رضامند تھے
    اگر لوکی اپنے سر کی بازی لگا دے۔
  • 1:39 - 1:46
    اگر بروک اور ایٹری جیت جاتے ہیں، تو عملاً
    لوکی اپنا سر ان کے سامنے پیش کر دے گا۔
  • 1:46 - 1:50
    لوکی کے پاس متفق ہونے کے علاوہ کوئی چارہ
    نہ تھا، اور اپنی جان بچانے کے لئے کوئی راہ
  • 1:50 - 1:54
    ڈھونڈنی تھی تاکہ ایوالڈی کے بیٹے
    فتحیاب ٹھہریں۔
  • 1:54 - 1:57
    بونوں کے دونون جوڑے کام پر لگ گئے۔
  • 1:57 - 2:02
    ایٹری نے براک کو دھونکنی چلانے پر لگایا
    اور تنبیہ کی کہ کسی بھی صورت میں نہ رکے،
  • 2:02 - 2:04
    ورنہ ان کا خزانہ تباہ ہو جائے گا۔
  • 2:04 - 2:08
    جلد ہی ایک سیاہ رنگ کی عجیب سی مکھی
    کمرے میں اڑتی ہوئی آئی۔
  • 2:08 - 2:12
    جب کہ سور کی کھال کا ایک ٹکڑا بھٹی پر
    پڑا تھا، مکھی نے براک کے ہاتھ پر کاٹ لیا،
  • 2:12 - 2:14
    مگر وہ ذرا بھی نہ ہلا۔
  • 2:14 - 2:19
    اگلی بار جب ایٹری سونے کے ایک ٹکڑے پر کام
    کر رہا تھا، مکھی نے براک کی گردن پر کاٹا۔
  • 2:19 - 2:20
    بونا کام کرتا رہا۔
  • 2:20 - 2:24
    آخرکار، ایٹری نے بھٹی میں
    لوہے کا ایک ٹکڑا رکھا۔
  • 2:24 - 2:30
    اس مرتبہ مکھی براک کے پپوٹوں پر اتری
    اور اس نے اپنی پوری شدت سے اسے کاٹا۔
  • 2:30 - 2:35
    اور محض سیکنڈ کے دسویں حصے کے لئے،
    براک کا ہاتھ دھونکنی سے ہٹ گیا۔
  • 2:35 - 2:39
    بس اتنا ہی کافی تھا، ان کا خزانہ آگ میں
    مطلوبہ معیاد تک نہ رہا،
  • 2:39 - 2:44
    لوکی اب اپنی معمول کی حالت میں آ گیا،
    وہ اُن کی ناکامی پر بہت مسرور تھا،
  • 2:44 - 2:49
    اور بونوں کو ساتھ لیے دیوتاؤں کو
    ان کے تحائف دینے گیا۔
  • 2:49 - 2:53
    پہلے لوکی نے ایوالڈی کے بیٹوں کی جانب سے
    تحائف پیش کیے۔
  • 2:53 - 2:56
    ان کے سنہری بال سف کے سر پر جمے اور
    اگنا بھی شروع ہو گئے،
  • 2:56 - 3:00
    اور وہ پہلے سے بھی زیادہ چمکدار ہو گئے۔
  • 3:00 - 3:02
    اگلا تحفہ، سب کے باپ اوڈن کے لئے،
  • 3:02 - 3:06
    ایک عظیم نیزہ تھا جو
    کسی بھی چیز میں سے گزر سکتا تھا۔
  • 3:06 - 3:12
    اور آخر میں ایک چھوٹا کپڑا جو بچھانے پر
    ایک بہت بڑی کشتی میں تبدیل ہو جاتا،
  • 3:12 - 3:13
    کھیتی کے دیوتا فرائیر کے لئے تھا۔
  • 3:13 - 3:17
    پھر براک نے اپنے اور اپنے بھائی کے بنائے
    ہوئے تحائف پیش کیے۔
  • 3:17 - 3:21
    فرائیر کے لئے انھوں نے سنہری بالوں والا
    ایک سور تیار کیا تھا
  • 3:21 - 3:26
    جو فرائیر کے رتھ کو سب سے زیادہ
    تیزی سے آسمانوں کے پار لے جا سکتا تھا۔
  • 3:26 - 3:31
    آڈن کے لئے، ایک سونے کا کڑا تیار کیا تھا
    جو اپنے جیسے آٹھ مزید کڑے بنا دیتا تھا
  • 3:31 - 3:33
    ہر نویں رات کو۔
  • 3:33 - 3:36
    اور تھور کے لئے میال نیر نامی ایک ہتھوڑا۔
  • 3:36 - 3:40
    اس کا دستہ بہت چھوٹا تھا،اور لوکی اس
    ظاہری نقص پر دل شکن انداز میں مسکرایا۔
  • 3:40 - 3:43
    مگر پھر براک نے اس کی خصوصیات کو ظاہر کیا۔
  • 3:43 - 3:46
    میال نیر نہ کبھی ٹوٹے گا اور نہ ہی
    کبھی اس کا نشانہ خطا ہو گا
  • 3:46 - 3:50
    اور یہ ہمیشہ تھور کے ہاتھوں میں
    واپس لوٹے گا پھینکنے کے بعد۔
  • 3:50 - 3:56
    اپنے مختصر دستے کے باوجود دیوتا متفق ہوئے
    کہ یہ سب سے بہترین تحفہ تھا۔
  • 3:56 - 4:01
    خطرے کو بھانپتے ہوئے لوکی نے بھاگنے کی
    کوشش کی مگر تھور نے اسے پہلے جا لیا۔
  • 4:01 - 4:04
    لیکن اس سے پہلے کہ بونوں کو ان کا حق ملتا،
  • 4:04 - 4:09
    چالاک لوکی نے کہا کہ ان کا حق صرف اس کے
    سر پر ہے، اس کی گردن پر نہیں،
  • 4:09 - 4:11
    لہٰذا اسے کاٹنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
  • 4:11 - 4:16
    ان سب نے ہچکچاتے ہوئے اس سچ کو تسلیم کیا،
    مگر آخری جیت براک ہی کی ہونی تھی۔
  • 4:16 - 4:20
    اپنے بھائی کی آر لے کر اس نے
    لوکی کے ہونٹوں میں گھسیڑ دی
  • 4:20 - 4:22
    اور اس کے منہ کو سی کر بند کر دیا،
  • 4:22 - 4:27
    تاکہ چالباز دیوتا پھر کبھی
    اپنا مکر و فریب نہ پھیلا سکے۔
  • 4:27 - 4:30
    تاہم دیوتاؤں پر کیا جانے والا یہ استہزا
    خالی خولی نہیں تھا،
  • 4:30 - 4:34
    کیونکہ لوکی کے اس فریب نے ان کو بہترین
    خزانوں سے سرفرازا،
  • 4:34 - 4:39
    اور تھور کو اس کا ہتھوڑا ملا جس کی وجہ سے
    وہ آج بھی مشہور ہے۔
Title:
تھور کو اس کا ہتھوڑا کیسے ملا- سکاٹ اے میلر
Speaker:
سکاٹ اے میلر
Description:

مکمل سبق دیکھیں:
https://ed.ted.com/lessons/how-thor-got-his-hammer-scott-a-mellor

فسادی لوکی، تھور کے آہنی پنجوں میں تڑپتا ہے۔ گزشتہ شب وہ چپکے سے تھور کی بیوی کے پیچھے گیا اور اس کے خوبصورت بال کاٹ لئے تھے۔ اپنی غلطی سدھارنے کے لئے لوکی تیزی سے بونوں کے پاس جاتا ہے اور اپنے مکر سے ان سے دیوتاؤں کے لئے تحائف بنواتا ہے۔ اپنے رقیب آہن گروں کو شکست دینے کی خاطر، بونے سونے سے بنی ہوئی اشیاء کے خزانے تیار کرتے ہیں، جن میں ایک ہتھوڑا بھی ہوتا ہے جسے میول نیر کہتے ہیں۔ سکاٹ اے میلر تھور کے دیومالائی ہتھوڑے کی کہانی سناتے ہیں۔

more » « less
Video Language:
English
Team:
closed TED
Project:
TED-Ed
Duration:
04:39
Umar Anjum approved Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Umar Anjum accepted Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How Thor got his hammer
Show all

Urdu subtitles

Revisions