نوکری کے لئے درخواست دینے کے عمل کو کس طرح کم تکلیف دہ بنائیں
-
0:00 - 0:02نوکریوں کے لیے آن لائن درخواست دینا
-
0:02 - 0:05ہمارے دور کا ایک بدترین
ڈیجیٹل تجربہ ہے۔ -
0:05 - 0:07اور بذات خود درخواست دینا
بھی کچھ اچھا نہیں۔ -
0:07 - 0:11[ہم جس انداز سے کام کرتے ہیں]
-
0:11 - 0:14بھرتیوں کا عمل جیسا ہم جانتے ہیں
مختلف ٹکڑوں میں تقسیم ہوتا ہے۔ -
0:14 - 0:16یہ لوگوں کے لیے ایک تکلیف دہ تجربہ ہے۔
-
0:16 - 0:18تقریبا 75 فیصد لوگ
-
0:18 - 0:21جنھوں نے پچھلے سال مختلف طریقوں سے
نوکری کے لئے درخواست دی -
0:21 - 0:23کہتے ہیں انھیں آجر کی طرف سے
کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ -
0:23 - 0:26اور اداروں کی سطح پر بھی کوئی
خاص بہتری نہیں۔ -
0:26 - 0:2846 فیصد لوگ یا نوکری چھوڑ گئے
یا نکال دیئے گئے -
0:28 - 0:31نوکری کے آغاز کے پہلے ہی سال میں۔
-
0:31 - 0:32کافی ناقابل یقین ہے یہ۔
-
0:32 - 0:33یہ معیشت کے لئے بھی
نقصان دہ ہے -
0:33 - 0:35تاریخ میں پہلی بار،
-
0:35 - 0:38ہمارے پاس بے روزگاروں سے
زیادہ نوکریاں موجود ہیں، -
0:38 - 0:40میری نظر میں یہ علامت ہے
کہ ہم مشکل میں ہیں۔ -
0:40 - 0:44میرا ماننا ہے کہ اس سب کہ پیچھے
ایک کاغذ کا ٹکڑا ہے: درخواست۔ -
0:44 - 0:46ایک درخواست یقیناً کچھ کارآمد
حصوں پر مشتمل ہوتی ہے: -
0:46 - 0:48لوگوں کی گذشتہ ذمہ داریاں،
کمپیوٹرکی مہارت، -
0:48 - 0:50وہ کونسی زبانیں بولتے ہیں،
-
0:50 - 0:53مگرجس چیز کی کمی ہے وہ
لوگوں کی ان صلاحیتوں کا ذکر ہے -
0:53 - 0:56جنھیں ماضی میں ظاہر ہونے کا
موقع نہ مل سکا ہو۔ -
0:56 - 0:59اور اس تیزی سے بدلتی معیشت میں
جہاں نوکریاں آن لائن آ رہی ہوں -
0:59 - 1:01ایسی صلاحیت درکار ہوسکتی ہے
جو کسی میں نہ ہو، -
1:01 - 1:04اگر ہم صرف یہ دیکھیں کہ کسی نے
ماضی میں کیا کیا ہے، -
1:04 - 1:07تو ہم لوگوں کو مستقبل کی ملازمتوں
سے مطابقت نہیں دے پائیں گے۔ -
1:07 - 1:10میرے خیال میں اس جگہ ٹیکنالوجی
بہت مددگار ہو سکتی ہے۔ -
1:10 - 1:13آپ نے شائد دیکھا ہو کہ الگورتھم
بہت اچھے ہوچکے ہیں -
1:13 - 1:14لوگوں کو چیزوں سے ملانے میں،
-
1:14 - 1:17کیا ہو اگر ہم وہی تکنیک استعمال کرسکیں
-
1:17 - 1:20ایسی نوکری کی تلاش میں
جو حقیقتاً ہمارے حساب سے ہو؟ -
1:20 - 1:21مجھے پتہ ہے آپ کیا سوچ رہے ہیں۔
-
1:21 - 1:24الگورتھم سے اگلی نوکری حاصل کرنا
کافی خوفناک سا ہے، -
1:24 - 1:26مگر ایک چیز ہے جو واضح ہے
-
1:26 - 1:29کسی کی نوکری میں مستقبل میں کامیابی کی
حتمی پیشن گوئی کرنا، -
1:29 - 1:31یا جسے کثیر پیمائشی امتحان کہا جاتا ہے۔
-
1:31 - 1:33کثیر پیمائشی امتحان
کوئی نئی چیز نہیں ہیں، -
1:33 - 1:35مگر یہ بہت مہنگے ہوا کرتے تھے
-
1:35 - 1:37اور کمرے میں آپکے ساتھ
ایک پی ایچ ڈی کی موجودگی -
1:37 - 1:40اور بہت سے جوابات دینا
اور رپورٹس لکھنا۔ -
1:40 - 1:41کثیر پیمائشی امتحان ایک ذریعہ ہیں
-
1:41 - 1:44کسی کی باطنی صلاحیتوں کو سمجھنے کا --
-
1:44 - 1:46آپ کی یادداشت، آپ کی حاضر دماغی کا۔
-
1:46 - 1:49کیا ہو اگر ہم کثیر پیمائشی امتحان لے سکیں
-
1:49 - 1:51اور انھیں آسانی سے قابل فہم بنا سکیں،
-
1:51 - 1:55اور ان کی معلومات اداروں کو
فراہم کر سکیں کہ اصل صلاحیتیں کیا ہیں -
1:55 - 1:57ان کی جو کہ ایک نوکری کے لئے
مناسب امیدوار ہوسکتے ہیں؟ -
1:58 - 1:59یہ سب عجیب سا لگتا ہے۔
-
1:59 - 2:01چلیں ساتھ مل کر ایک کھیل کھیلیں۔
-
2:01 - 2:02ابھی آپ ایک چمکتا ہوا دائرہ دیکھیں گے،
-
2:02 - 2:06آپ کا کام ہے کہ اس وقت تالی بجائیں
جب دائرہ سرخ ہو -
2:06 - 2:08اور جب سبز ہو تو کچھ نہ کریں۔
-
2:08 - 2:09[ تیار؟]
-
2:09 - 2:12[ شروع کریں!]
-
2:12 - 2:13[ سبز دائرہ]
-
2:14 - 2:15[ سبز دائرہ]
-
2:16 - 2:17[ سرخ دائرہ]
-
2:18 - 2:19[ سبز دائرہ]
-
2:20 - 2:21[ سرخ دائرہ]
-
2:22 - 2:23ہوسکتا ہے آپ ان لوگوں میں ہوں
-
2:23 - 2:26جو سرخ دائرہ نظر آنے کے
ملی سیکنڈ بعد تالی بجاتے ہوں. -
2:26 - 2:28یا آپ ان لوگوں میں سے ہوں
-
2:28 - 2:30جنھیں 100 فیصد یقین کرنے میں
کچھ وقت لگتا ہو۔ -
2:31 - 2:33ہوسکتا ہے آپ نے سبز پر تالی بجائی ہو
جب کہ آپ کو نہ بجانی ہو۔ -
2:33 - 2:36اچھی بات یہ ہے کہ یہ کوئی عمومی
آزمائش نہیں ہے جو -
2:36 - 2:39کچھ لوگوں پرقابل عمل ہو
اور کچھ پر نہیں۔ -
2:39 - 2:42جبکہ یہ دراصل توازن سمجھنا ہے
آپ کی خصوصیات کے مابین -
2:42 - 2:44اور کیا آپ کے لیے اچھی نوکری ہو گی۔
-
2:44 - 2:48ہمیں پتہ چلا کہ اگر آپ نےلال پر دیر سے
تالی بجائی یا سبز پر بالکل نہیں بجائی، -
2:48 - 2:51ہوسکتا ہے آپ بہت محتاط ہوں
اور بہت قابو میں۔ -
2:51 - 2:55اس طبقے میں شامل لوگ اچھے شاگرد،
اور اچھے امتحان لینے والے ہوتے ہیں، -
2:55 - 2:57منصوبوں کے انتظام یا حساب کتاب میں بہترین۔
-
2:57 - 3:01مگرآپ نے سرخ پر جلدی تالی بجائی،
اور کچھ بار سبز پر، -
3:01 - 3:03اس کا مطلب ہوسکتا ہے کہ آپ تھوڑے جلد باز
اور تخلیقی ہوں، -
3:03 - 3:07اور ہم نے دیکھا ہے کہ کامیاب سوداگر
اکثر اس صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں۔ -
3:07 - 3:09اسے بھرتیوں میں استعمال کا طریقہ یہ ہے
-
3:09 - 3:13کہ کسی ایک نوکری کے لئے بہترین
امیدواروں کو ذہنی مشقوں سے گزارا جائے -
3:13 - 3:14جیسی کہ یہ ہے۔
-
3:14 - 3:16پھر ہم ایک الگورتھم بنائیں
-
3:16 - 3:18جو سمجھتا ہے کہ بہترین لوگوں
کو کیا چیز منفرد بناتی ہے۔ -
3:18 - 3:20اور جب لوگ ملازمت کے لئے درخواست دیتے ہیں،
-
3:20 - 3:24ہم سب سے مناسب لوگوں کا
انتخاب کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ -
3:24 - 3:27ہوسکتا ہے آپ اس میں خطرہ
محسوس کر رہے ہوں۔ -
3:27 - 3:29آج کی ملازمت کی دنیا
اتنی ہمہ جہت نہیں ہے -
3:29 - 3:32اور اگر ہم موجودہ بہترین افراد
کے حساب سے کوئی الگورتھم بنائیں، -
3:32 - 3:33تو کیسے یہ یقینی بنائیں
-
3:33 - 3:36کہ ہم پہلے سے موجود تعصبات کو
ہی ایک مستقل عمل نہیں بنا رہے ہیں؟ -
3:36 - 3:40مثلاً اگر ہم بہترین سی ای اوز کے انتخاب کا
ایک الگورتھم ترتیب دے رہے ہوں -
3:40 - 3:44اور ایس اینڈ پی 500 تربیت کے طریقے
کو استعمال کریں، -
3:44 - 3:45تو آپ کو پتہ چلے گا کہ
-
3:45 - 3:49شائد آپ جان نامی ایک سفید فام کو
ملازمت دیں بجائے ایک عورت کے۔ -
3:49 - 3:51اور یہی حقیقت جس سے پتہ چلتا ہے
کہ کون اس جگہ پر ابھی ہے۔ -
3:51 - 3:55مگر ٹیکنالوجی دراصل ایک بہت ہی
دلچسپ موقع دیتی ہے۔ -
3:55 - 3:57ہم ایسے الگورتھم بنا سکتے ہیں
جو بہت منصفانہ ہوں -
3:57 - 3:59اور اتنے شفاف جتنے انسان کبھی نہ تھے۔
-
3:59 - 4:03ہر الگورتھم جسے ہم بناتے ہیں
وہ پہلے آزمایا جاتا ہے -
4:03 - 4:06یقینی بنانے کے لیے کہ اس سے کسی
خاص قومیت یا جنس کو فائدہ نہ ہو۔ -
4:06 - 4:09اور اگر آبادی کا کوئی طبقہ زیادہ
مراعات یافتہ ہوجائے، -
4:09 - 4:12ہم اس الگورتھم کو تبدیل کرسکتے ہیں
جب تک کہ صحیح نہ ہوجائے۔ -
4:12 - 4:15جب ہم باطنی صلاحیتوں پر توجہ دیتے ہیں
-
4:15 - 4:17جو کسی کو کسی ملازمت کے لئے
مناسب بنا سکتا ہے، -
4:17 - 4:20تو ہم تعصب، درجہ بندی، جنسی یا
عمر کی تفریق سے بہت آگے نکل سکتے ہیں -- -
4:20 - 4:22یہاں تک کہ اسکولوں کے فرق سے بھی۔
-
4:22 - 4:25ہماری بہترین ٹیکنالوجی اور الگورتھم کا
استعمال صرف اس لئے نہیں ہونا چاہیے -
4:25 - 4:29جس سے صرف آنے والی فلم یا
جسٹن بیبیر کا نیا گانا ڈھونڈا جا سکے۔ -
4:29 - 4:31سوچیں اگر ہم ٹیکنالوجی کی طاقت پر
قابو پا سکیں -
4:31 - 4:34حقیقی رہنمائی کےلیے کہ ہمیں دراصل
کیا کرنا چاہیے -
4:34 - 4:36اس بنیاد پر کہ حقیقتاً ہم کیا ہیں۔
- Title:
- نوکری کے لئے درخواست دینے کے عمل کو کس طرح کم تکلیف دہ بنائیں
- Speaker:
- پرییانیکا جین
- Description:
-
نوکری کی تلاش کا عمل عموما اپنی درخواست کو مختلف قسم کی لاکھوں جواب تلاش کرنے کی ویب سائٹس پر ڈالنے سے شروع ہوتا ہے اور عموماً وہاں سے کسی بھی قسم کے جواب نہ آنے پر ختم ہو جاتا ہے۔ مگر اب بہت سی کمپنیاں بہت ہی جدید قسم کے ایسے نظاموں کو استعمال کر رہی ہیں کہ جن کے ذریعے درخواست دہندگان کو منتخب کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ اگر مصنوعی ذہانت امیدواروں کو تلاش کرنے کا مستقبل ہے تو اس کا آپ کے لیے کیا مطلب ہے؟ ٹیکنالوجی کی ماہر پرییانیکا جین اس نئے نظام پر روشنی ڈال رہی ہیں۔
- Video Language:
- English
- Team:
closed TED
- Project:
- TED Series
- Duration:
- 04:49
![]() |
Umar Anjum approved Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful | |
![]() |
Umar Anjum accepted Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful | |
![]() |
Umar Anjum edited Urdu subtitles for How to make applying for jobs less painful |