سست رو دماغ کی اندرونی کہانی
-
0:01 - 0:02کالج میں ،
-
0:03 - 0:05میرا بنیادی مضمون گورنمنٹ تھا ،
-
0:05 - 0:07جس کا مطلب تھا کہ مجھے
بیشمار دستاویزات لکھنی تھیں -
0:07 - 0:09اب ایک عام آدمی جب کوئی چیز لکھتا ہے،
-
0:09 - 0:12تو اس کا طریقہ کار کچھ یوں ہو گا .
-
0:12 - 0:13آپ جانتے ہی ہیں .....
-
0:13 - 0:15(قہقہے )
-
0:15 - 0:17شائد آپ کام کا آغاز ذرا
کم رفتار سے کریں گیں ، -
0:17 - 0:19لیکن پہلے ہفتے میں کافی کام کر لیتے ہیں
-
0:19 - 0:20اور زیادہ کام ذرا بعد میں ،
-
0:20 - 0:23سب کچھ مکمل ہو گیا ،بس وہ ٹھیک رہے .
-
0:23 - 0:24(قہقہے )
-
0:24 - 0:26اور میں بھی اس کو ایسے ہی کرنا چاہوں گا
-
0:26 - 0:27میرا طریقہ کار یہی ہو گا
-
0:27 - 0:30میرے پاسس سب چیزیں تیار ہوں گی،
-
0:30 - 0:32لیکن در اصل تحریرکا کام
سر پر آن پہنچے گا ، -
0:32 - 0:34اور پھر میں کچھ ایسا کروں گا ،
-
0:34 - 0:37(قہقہے )
-
0:37 - 0:39اور ہر تحریری کام کے ساتھ ایسا ہی ہو گا .
-
0:40 - 0:44اور پھر باری آ گئی نوے صفحات
پر مشتمل تحقیقی مقالے کی ، -
0:44 - 0:46تحریری کام جس کو آپ
ایک سال میں مکمل کرتے ہیں . -
0:46 - 0:49اور میں جانتا تھا کہ میری عمومی رفتاراس
قسم کے مقالے کے لئے پسندیدہ نہیں تھی، -
0:49 - 0:51یہ ایک بہت بڑا کام تھا.
-
0:51 - 0:52میں نے منصوبہ بندی کی،
-
0:52 - 0:55میں نے فیصلہ کیا کہ
میں کچھ اس طرح کروں گا. -
0:56 - 0:57یہ سال کچھ اس طرح سے گزرے گا.
-
0:57 - 0:59میں تھوڑے کام سے شروع کروں گا،
-
0:59 - 1:02درمیان کے مہینوں میں ,
کام کی رفتار بڑھا دوں گا، -
1:02 - 1:04اور آخر میں میں اس کو
اور زیادہ بڑھا دوں گا -
1:04 - 1:06بالکل ایک سیڑھی کی طرح.
-
1:06 - 1:08سیڑھی چڑھنا کتنا مشکل ہو گا؟
-
1:08 - 1:10کوئی بڑی بات نہیں ، ٹھیک؟
-
1:11 - 1:13پھر ایک مضحکہ خیز بات ہوئی.
-
1:13 - 1:14پہلے چند مہینے؟
-
1:15 - 1:16آ ے اور گزر گئے،
-
1:16 - 1:18اور میں کچھ زیادہ نہیں کر سکا.
-
1:18 - 1:19تو ہم نے ایک زبردست
منصوبہ دوبارہ بنایا -
1:19 - 1:21(قہقہے )
-
1:21 - 1:22اور پھر...
-
1:22 - 1:24(قہقہے )
-
1:24 - 1:27لیکن پھر وہ درمیانی مہینے بھی گزر گے،
-
1:27 - 1:29اور میں نے کچھ لکھا بھی نہیں تھا،
-
1:29 - 1:31اور ہم کچھ یوں تھے.
-
1:32 - 1:34اور دو مہینے ایک ماہ میں بدل گئے،
-
1:34 - 1:36جو دو ہفتے میں بدل گئے.
-
1:36 - 1:37اور پھر مے ایک دن جاگا
-
1:38 - 1:40اور ڈیڈ لائن میں تین دن رہ گئے تھے،
-
1:42 - 1:43اور ابھی تک ایک لفظ بھی نہیں لکھا تھا،
-
1:43 - 1:46اور پھر مینے وہ کیا جو میں کر سکتا تھا
-
1:46 - 1:4872 گھنٹے میں میں نے 90 صفحات لکھ ڈالے،
-
1:48 - 1:50دو راتیں مسلسل جاگ کر کام کیا...
-
1:50 - 1:53انسانوں کو مسلسل دو
راتیں نہیں جاگنا چاہیے... -
1:54 - 1:56پورے کیمپس میں دوڑ لگاتا رہا،
-
1:56 - 1:58سست رفتاری سے وقت گزرتا رہا،
-
1:58 - 2:00اور ڈیڈ لائن پر جا کر سب ختم کیا.
-
2:00 - 2:02میں نے سوچا اب تو سب ختم ہو گیا،
-
2:02 - 2:04ایک ہفتے بعد مجھے
کال موصول ہوئی -
2:04 - 2:05اور وہ اسکول سے کوئی تھا،
-
2:06 - 2:07اور انھوں نے پوچھا،
کیا آپ ٹم اربن ہیں؟ -
2:07 - 2:09میں نے کہا،" جی ہاں"
-
2:09 - 2:11"ہم آپکے مقالے پر
بات کرنا چاہتے ہیں" -
2:11 - 2:13میں نے کہا، "ٹھیک ہے"
-
2:13 - 2:15اور انھوں نے کہا،
-
2:15 - 2:17"آج تک دیکھے گئے میں سے, یہ بہترین ہے"
-
2:17 - 2:19(قہقہے)
-
2:20 - 2:23(تالیاں)
-
2:25 - 2:26مجھے یقین نہیں ہورہا تھا
-
2:26 - 2:28(قہقہے)
-
2:28 - 2:31وہ بہت برا مقالہ تھا.
-
2:31 - 2:33(قہقہے)
-
2:33 - 2:37میں اس لمحے سے لطف اندوز ہونا چاہتا تھا،
جب آپ سب یہ سوچ رہے تھے، -
2:38 - 2:39"یہ بندہ حیرت انگیز ہے".
-
2:39 - 2:41(قہقہے)
-
2:41 - 2:42نہیں، نہیں، وہ بہت برا تھ .
-
2:43 - 2:47خیر، آج میں بلاگ کا لکھاری ہوں.
-
2:47 - 2:49"میں بلاگ لکھتا ہوں"
رکیے، لیکن کیوں؟ -
2:49 - 2:52کچھ سال پہلے میں نے
سست روی کے بارے میں لکھنا شروع کیا، -
2:52 - 2:56میرا رویہ ہمیشہ چست لوگوں کو
الجھن میے ڈال دیتا ہے -
2:56 - 2:59اور میں چست لوگوں کو بتانا چاہتا تھا
-
2:59 - 3:01کہ سست لوگوں کے دماغ
میں کیا چل رہا ہوتا ہے -
3:01 - 3:03اور ہم ایسے کیوں ہیں.
-
3:03 - 3:04اب میرا مفروضہ یہ تھا
-
3:04 - 3:07سست لوگوں کے دماغ کی ساخت فرق ہوتی ہے
-
3:07 - 3:09چست لوگوں کی نسبت.
-
3:10 - 3:12اس کو جانچنے کہ لئے
میں نے ایک لیب ڈھونڈی -
3:12 - 3:14جہاں میں نے دونوں طرح
کے دماغوں کو سکین کیا -
3:14 - 3:17ثابت شدہ سست اورچست رو کا دماغ،
-
3:17 - 3:18تا کہ میں ان کا
موازنہ کر سکوں. -
3:19 - 3:21اور دراصل آپکو دکھانے
کے لئے ساتھ لایا ہوں. -
3:21 - 3:24میں چاہتا ہوں کہ آپ غور سے
دیکھیں اور بتائیں ،کوئی فرق نظر آیا. -
3:24 - 3:27میں جانتا ہوں اگر آپ
تربیت یافتہ ماہر نہیں ہیں، -
3:27 - 3:29یہ اتنا نمایاں نہیں ہے مگر پھر
بھی ایک نظر ڈالیں -
3:29 - 3:31تو یہ ہے دماغ ایک چست انسان کا.
-
3:32 - 3:34(قہقہے)
-
3:34 - 3:35اب..
-
3:36 - 3:38یہ ہے میرا دماغ.
-
3:38 - 3:41(قہقہے)
-
3:44 - 3:45اس میں فرق ہے.
-
3:46 - 3:48دونوں دماغوں میں عقلمندانہ
فیصلہ کار موجود ہے، -
3:48 - 3:50لیکن سست رو انسان کے دماغ میں
-
3:50 - 3:53موجود ہوتا ہے تفریح پسند بندر.
-
3:53 - 3:55اب ایک سست رو کی نظر
میں اس کا کیا مطلب ہے؟ -
3:55 - 3:58اس کا مطلب ہے، سب اچھا
ہے جب تک یہ نہ ہو جائے. -
3:58 - 4:00[کام کی تکمیل کے لئے یہ
بہترین وقت ہے ][جی نہیں !] -
4:00 - 4:03عقلمند انسان عقلمندانہ فیصلہ کرے گا
-
4:03 - 4:05تاکہ کچھ معنی خیز کر سکے،
-
4:05 - 4:07لیکن بندر کو یہ منصوبہ پسند نہیں آیا،
-
4:07 - 4:09لہٰذا وہ کمان سنبھال لیتا ہے،
-
4:09 - 4:12اور وہ کہتا ہے،" چلو
وکی پیڈیا کا پورا صفحہ پڑھیں" -
4:12 - 4:14نینسی کریگن اور ٹونا ہارڈنگ کے سکینڈل کا،
-
4:14 - 4:16کیوں کہ مجھے پتا ہے
کہ یہ ابھی ابھی ہوا ہے. -
4:16 - 4:17(قہقہے)
-
4:17 - 4:18پھر..
-
4:18 - 4:20(قہقہے)
-
4:20 - 4:22پھر ہم فرج کی طرف جائیں گے.
-
4:22 - 4:24اور دیکھیں گے کے دس منٹ
میں کوئی نئی چیز کا اضافہ ہوا؟ -
4:25 - 4:27اس کے بعد یو ٹیوب پر دیکھیں گے
-
4:27 - 4:30جو شروع ہو گی رچرڈ فنمیں کی
مقنا تیس کے بارے میں گفتگو سے -
4:30 - 4:33اور بہت دیر بعد ختم
ہو گی انٹرویوز دیکھنے پر -
4:33 - 4:35جسٹن بیبر کی ماں کے.
-
4:35 - 4:37(قہقہے)
-
4:37 - 4:39ان سب چیزوں میں کچھ وقت لگے گا،
-
4:39 - 4:43اس لئے آج کے دن کچھ اور
کرنے کا وقت نہیں بچے گا. -
4:43 - 4:44معاف کیجیے گا!
-
4:44 - 4:45(سانس)
-
4:46 - 4:50اب ، یہاں ہو کیا رہا ہے؟
-
4:51 - 4:54اب یہ فوری لطف کا بندر وہ نہیں ہے
-
4:54 - 4:55جسے آپ کمان دینا چاہتے ہیں
-
4:55 - 4:57یہ صرف موجودہ لمحے میں رہنا چاہتا ہے.
-
4:57 - 5:00اس کو نا ماضی کا پتا ہے
نا مستقبل کا کوئی اندازہ -
5:00 - 5:02اسے صرف دو چیزوں کی فکر ہے:
-
5:02 - 5:04آسانی اور لطف.
-
5:04 - 5:07جانوروں کی دنیا میں ،یہ سب ٹھیک ہے.
-
5:07 - 5:09اگر آپ کتے ہیں
-
5:09 - 5:12اور آپ اپنی ساری زندگی مزے
اور آسانی میں گزار دیتے ہیں، -
5:12 - 5:13تو آپ بہت کامیاب ہیں!
-
5:13 - 5:15(قہقہے)
-
5:15 - 5:17اور بندر کے لئے,
-
5:18 - 5:20انسان جانوروں کی ایک نسل ہیں.
-
5:20 - 5:25اچھا کھانا ، اچھا سونا ، اور افزایش نسل،
-
5:25 - 5:27قبائلی دور میں شائد ایسا چل جاتا.
-
5:27 - 5:30لیکن اگر آپ نے غور نہیں کیا،
تو اب قبائلی دور نہیں ہے. -
5:30 - 5:34ہم ایک ترقی یافتہ تہذیب ہیں،
اوربندر یہ نہیں جانتا، -
5:34 - 5:36اسی لئے ہمارے دماغ میں ایک اور شخص ہے،
-
5:36 - 5:39فیصلہ کرنے والا عقلمند شخص،
-
5:39 - 5:42جو ہمیں وہ کچھ کرنے کے قابل
بناتا ہے جو کوئی اور جانور نہیں کرسکتا. -
5:42 - 5:44ہم مستقبل کے بارے میں سوچ سکتے ہیں.
-
5:44 - 5:45ہم دور اندیش ہوتے ہیں.
-
5:45 - 5:47ہم بڑے منصوبے بناتے ہیں.
-
5:47 - 5:49اور وہ ان تمام چیزوں کی فکر کرتا ہے.
-
5:50 - 5:52اور ہم سے صرف وہ کروانا چاہتا ہے
-
5:52 - 5:55جسے کرنے میں ہمیں وقتی خوشی ملتی ہے.
-
5:55 - 5:56کبھی کبھار ایسا صحیح لگتا ہے
-
5:56 - 5:58کہ وہ کریں جو آسان
اور لطف اندوز ہو -
5:58 - 6:00جیسے کھانا کھاتے ہوے ، سوتے ہوے
-
6:00 - 6:02یا فرصت کے لمحات سے
لطف اندوز ہوتے ہوے. -
6:02 - 6:04اس لئے ایک تصادم ہوتا ہے
-
6:04 - 6:06کبھی تو یہ اتفاق کرتی ہیں.
-
6:06 - 6:08اور کبھی یہ بات زیادہ صحیح لگتی ہے کہ
-
6:08 - 6:12وہ کریں جو مشکل ہے.
-
6:12 - 6:14کسی بڑے مقصد کے لئے
-
6:14 - 6:15اور یہ ہے نقطۂ تضاد.
-
6:16 - 6:17اور سست رو لوگوں کے لئے،
-
6:17 - 6:20یہ تضاد ہمیشہ ایک طور
سے انجام کو پہنچتا ہے، -
6:20 - 6:24جس میں زیادہ وقت کٹھن مرحلے میں گزرتا ہے،
-
6:24 - 6:28ایک آسان اور پر مسرت راستہ
جو عقلمندوں کہ دائرے سے باہر ہے. -
6:28 - 6:30میں اس کو ایک تاریک میدان کہتا ہوں.
-
6:30 - 6:32(قہقہے)
-
6:32 - 6:35تاریک میدان وہ جگہہ ہے
-
6:35 - 6:38جس سے سست رو لوگ اچھی طرح سے واقف ہیں.
-
6:39 - 6:41یہاں فراغت اس وقت رونما ہوتی ہے
-
6:41 - 6:44جب فراغت کو رونما نہیں ہونا چاہیے.
-
6:44 - 6:46تاریک میدان میں جو مزہ آپ کو آتا ہے
-
6:46 - 6:49در اصل وہ مزہ نہیں ہے
کیونکہ وہ آپکا حق نہیں ہے، -
6:49 - 6:52فضا احساس جرم ،خوف ،تشویش،
اور خود سے نفرت کے احساسات سے پر ہے.. -
6:52 - 6:54وہ تمام خصوصیات جو
اچھے سست رو میں ہوتی ہیں -
6:55 - 6:58سوال یہ ہے، اس صورت حل میں
جب بندر کمان سنبھالے ہوے ہے، -
6:58 - 7:02تو سست انسان کیسے قابو
پا کر بلیو زون میں داخل ہو, -
7:02 - 7:05جو کم خوشگوارلیکن اہم جگہہ ہے؟
-
7:05 - 7:10ثابت ہوتا ہے کہ سست لوگوں
کا بھی محافظ فرشتہ ہوتا ہے، -
7:10 - 7:13جو ہر وقت اس کی حفاظت کرتا ہے
-
7:13 - 7:15اس کے تاریک لمحوں میں....
-
7:15 - 7:17کسی نے اس کو گھبراہٹ کا جن کہا،
-
7:17 - 7:20(قہقہے )
-
7:22 - 7:27اب یہ گھبراہٹ کا جن زیادہ تر سویا رہتا ہے ،
-
7:27 - 7:31لیکن جب ڈیڈ لائن قریب ہو تو یہ اچانک بیدار ہو جاتا ہے
-
7:31 - 7:33یا پھر اس وقت جب لوگوں کے سامنے شرمندگی کا خطرہ ہو ،
-
7:33 - 7:36ملازمت چھوٹنے یا کوئی اور خوفناک نتائج .
-
7:36 - 7:40اور اہم بات یہ ہے کہ بندر صرف اسی سے ڈرتا ہے .
-
7:40 - 7:45اب حال ہی میں اس کا میری زندگی سے ایک تعلق پیدا ہو گیا ،
-
7:45 - 7:48کیوں کہ چھ ماہ پہلے ٹیڈ کے لوگوں نے مجھ سے رابطہ کیا
-
7:48 - 7:50اور مجھے ٹیڈ ٹاک کی دعوت دی ،
-
7:50 - 7:52(قہقہے )
-
7:55 - 7:57ظاہر ہے میں نے ہاں کی .
-
7:57 - 8:01ماضی میں ٹیڈ ٹاک میں شرکت میرا خواب تھا .
-
8:01 - 8:05( قہقہے)
-
8:05 - 8:09(تالیاں)
-
8:12 - 8:14لیکن میرے جوش و خروش کے درمیان میں.
-
8:14 - 8:17عقلمندی سے فیصلہ کرنے والے کے
دماغ میں کچھ اور ہی چل رہا تھا. -
8:18 - 8:20وہ کہہ رہا تھا. "آپکو سب کچھ سمجھ آگیا؟"
-
8:20 - 8:23کیا ہم جانتے ہیں کہ مستقبل
میں ایک روز کیا ہونے والا ہے؟ -
8:23 - 8:26ہمیں ابھی اس پر کام شروع کر دینا چاہیے.
-
8:26 - 8:29بندر نے کہا، ہاں میے اتفاق کرتا ہوں.
لیکن کیوں نہ گوگل ارتھ کھولیں -
8:29 - 8:32اور انڈیا کے نقشے کو نیچے
٢٠٠ فٹ پر جا کر دیکھیں -
8:32 - 8:36ہم ڈھائی گھنٹے صرف کر دیں
گے جب تک ہم سارا انڈیا نہ دیکھ لیں، -
8:36 - 8:38اور انڈیا کے بارے میں
اچھا محسوس کرنے لگیں. -
8:38 - 8:42(قہقہے)
-
8:43 - 8:45تو اس روز ہم نے یہی کیا.
-
8:45 - 8:47( قہقہے)
-
8:49 - 8:52چھ ماہ چار میں پھر دو میں
اور پھر ایک ماہ بدل گیۓ. -
8:53 - 8:56ٹیڈ کے لوگوں نے مقررین
کے ناموں کا علان کا فیصلہ کیا. -
8:56 - 8:58میں نے ویب سائٹ کھولی
اور اس پر میری تصویر تھی -
8:58 - 9:00جو مجھے گھور رہی تھی .
-
9:00 - 9:01اور بوجھیں کون بیدار ہو گیا ؟
-
9:01 - 9:04( قہقہے)
-
9:05 - 9:08گھبراہٹ کا جن بے قابو ہو گیا ،
-
9:08 - 9:11اور چند سیکنڈوں میں سارا
نظام تباہی کہ دہانے پر تھا . -
9:11 - 9:13( قہقہے)
-
9:16 - 9:19اور یاد ہے بندر .... وہ
گھبراہٹ کے جن سے خوفزدہ ہوتا ہے ..... -
9:19 - 9:20وہ اچھل کر درخت پر !
-
9:20 - 9:21اور آخر کار ،
-
9:21 - 9:24اور آخر کار ،عقلمند فیصلہ
کار نے کمان سنبھال لی -
9:24 - 9:25اور میں گفتگو پر کام
شروع کر سکتا ہوں . -
9:25 - 9:28اب گھبراہٹ کا جن تفصیل بیان کرتا ہے
-
9:28 - 9:31ہر قسم کے سست کردار پاگل پن کی ،
-
9:31 - 9:34میری طرح کا کوئی شخص
کس طرح دو ہفتے گزار دے گا -
9:34 - 9:37اور مقالے کا شروع کا
جملہ بھی نہ لکھ سکے گا ، -
9:37 - 9:40اور پھر معجزاتی طور پرکام
کے ناقابل یقین آداب ڈھونڈ لیتا ہے -
9:40 - 9:43ساری رات جاگنا اور مقالہ لکھنا .
-
9:44 - 9:47اور تین اوصاف کی حامل
اس صورت حال کو.... -
9:47 - 9:49سست رو لوگوں کا نظام کہتے ہیں.
-
9:50 - 9:54یہ بہت اچھا تو نہیں لکین قابل عمل ہے.
-
9:54 - 9:58اور چند سال پہلے میں نے اسی کے
بارے میں بلاگ لکھنے کا فیصلہ کیا. -
9:58 - 10:01جب میں نے یہ لکھا تو اس پر
ملنے والے تاثرات پر مجھے حیرت ہوئی. -
10:01 - 10:03در حقیقت مجھے ہزاروں
ای میل موصول ہوئیں، -
10:03 - 10:06پوری دنیا سے اور ہر
طرح کہ لوگوں کی طرف سے، -
10:06 - 10:07جو مختلف النوع پیشوں سے وابستہ تھے .
-
10:07 - 10:10ان میں نرسز ، بنکرز,
انجینئرز، پینٹرز شامل تھے -
10:10 - 10:13اور بے شمار پی .ایچ .ڈی سٹوڈنٹس بھی.
-
10:13 - 10:15(قہقہے)
-
10:15 - 10:17اور سب تقریباً ایک ہی بات
کہیہ اور لکھ رہے تھے: -
10:17 - 10:19" مجھے بھی اس مسکل کا سامنا ہوتا ہے".
-
10:19 - 10:23جس بات پر مجھے حیرت ہوئی
وہ تھی، ای میل کا پرسکون لہجہ -
10:23 - 10:25اور ای میلز کی بے شمار تعداد .
-
10:25 - 10:28ان لوگوں کی تحریر میں مایوسی جھلک رہی تھی
-
10:28 - 10:31یہ لکھتے ہوے کہ سست روی
نے ان زندگی میں کتنا برا کیا ، -
10:31 - 10:33اس بندر کے متعلق کہ اس نے کیا کر ڈالا .
-
10:35 - 10:38میں اس کے بارے میں سوچا، اور میں نے کہا ،
-
10:38 - 10:41اچھا ! اگر نظام سست روی
درست ہے تو پھر برا کیا ہے ؟ -
10:41 - 10:44یہ سب لوگ تاریکی میں کیوں ہیں ؟
-
10:44 - 10:47پتا یہ چلا کہ سست روی کی دو اقسام ہیں .
-
10:48 - 10:51آج جتنی مثالیں میں نے دیں،
جتنے موضوعات پر پر بات کی ، -
10:51 - 10:52ان سب کی ڈیڈ لائن تھی.
-
10:52 - 10:53اور جب ڈیڈ لائن ہوتی ہے تو،
-
10:53 - 10:56تاخیر کے اثرات قلیل المدت ہوتے ہیں
-
10:56 - 10:58کیوں کہ گھبراہٹ کا جن آ دھمکتا ہے .
-
10:58 - 11:00لیکن سست روی کی ایک دوسری قسم ہے
-
11:00 - 11:03اور اس کا تعلق کسی ڈیڈ لائن سے نہیں ہوتا ،
-
11:03 - 11:06تو اگر آپ ایسا پیشہ چاہتے
ہوں جو آپ خود شروع کریں -
11:06 - 11:08جیسے کچھ آرٹس یا کاروبار...
-
11:08 - 11:11جیسے کچھ آرٹس یا کاروبار،
-
11:12 - 11:14جب تک آپ خود محنت شروع نہ کر دیں
-
11:14 - 11:15رفتار پکڑنے, کام
جاری رکھنے کے لئے. -
11:15 - 11:19پیشے کے علاوہ اور بھی
بہت سی ایسی چیزیں ہیں -
11:19 - 11:20جن کے ساتھ ڈیڈ لائن
جڑی نہیں ہوتی، -
11:20 - 11:23جیسے اپنے خاندان سے ملنا،
ورزش کرنا ، اپنی صحت کا خیال رکھنا ، -
11:23 - 11:25اپنے تعلقات کا خیال رکھنا
-
11:25 - 11:28ان تعلقات کو خیر باد کہنا
جن سے نبھاہ نہیں ہو پا رہا . -
11:28 - 11:33اب اگر سست رو کے
کٹھن کام کرنے کا واحد طریقہ -
11:33 - 11:35گھبراہٹ کا جن ہے تو یہ مشکل ہے ،
-
11:35 - 11:37کیوں کہ ان تمام ڈیڈ لائن کہ بنا حالت میں ،
-
11:37 - 11:39گھبراہٹ کا جن غائب رہتا ہے .
-
11:39 - 11:41
اس کے پاس کرنے کو کچھ نہیں ،. -
11:41 - 11:43تاخیر کے اثرات یہ ہیں
کہ آپ انکو بھلا نہیں سکتے ، -
11:43 - 11:45وہ ہمیشہ آپکے ساتھ ہی رہتے ہیں .
-
11:46 - 11:49اور یہ ایک قسم کی طویل المدت تاخیر ہوتی ہے
-
11:49 - 11:52جو بہت کم دیکھنے میں آتی ہے اور
اس کہ بارے میں کم بات کی جاتی ہے -
11:52 - 11:55بہ نسبت قلیل المدت،
مزاحیہ ور بنیادی تاخیر کے . -
11:55 - 11:58آپ خاموشی اور بےخبری
سے نقصان اٹھا رہے ہوتے ہیں . -
11:59 - 12:00اور یہ ذریعہ بن سکتی ہے
-
12:00 - 12:04طویل المدت نقصان اور پچھتاوے کا .
-
12:05 - 12:07تو میں نے سوچا کہ ان کے
ای میل کرنے کی وجہ یہی تھی ، -
12:07 - 12:10اور اسی کے لئے یہ برے حال میں ہیں .
-
12:10 - 12:13وہ کسی نے منصوبے کے لئے بےقرار نہیں ہیں .
-
12:13 - 12:16طویل المدت سست روی نے
انھے تماشائی بنا دیا ہے ، -
12:16 - 12:18بعض دفعہ اپنی زندگیوں میں .
-
12:19 - 12:22اضطراب یہ نہیں ہے کہ وہ
اپنا خواب پورا نہیں کر سکے ، -
12:22 - 12:25بات تو یہ ہے کہ وہ اس
کا تعاقب بھی نہیں کر پاے. -
12:25 - 12:29میں نے تمام ای میلز پڑھیں
اور ایک بات ظاہر ہوئی.. -
12:30 - 12:34میرا خیال یہ ہے کہ چست
لوگوں کا وجود ہی نہیں ہوتا . -
12:34 - 12:37میرا خیال یہ ہے کہ آپ سب لوگ سست رو ہیں .
-
12:38 - 12:40ہو سکتا ہے آپکی اتنی
پیچیدہ حالت نہ ہوں. -
12:40 - 12:41ہم میں سے کچھ ،
-
12:41 - 12:43(تالیاں)
-
12:43 - 12:46اور شائد اپ میں سے کچھ
کے ڈیڈ لائن سے اچھے تعلقات ہوں ، -
12:46 - 12:49لیکن یاد رکھیے بندر کی چالاکیاں
-
12:49 - 12:50جب ڈیڈ لائن کا وجود نہیں ہوتا .
-
12:51 - 12:53اب میں آپ کو آخری بات بتانا چاہتا ہوں .
-
12:53 - 12:56میں اسے زندگی کا کیلنڈر کہتا ہوں .
-
12:56 - 13:01ہر بلاک کا مطلب ہے ایک
ہفتہ ،یہ نوے سال پر محیط ہے . -
13:01 - 13:03یہ بہت زیادہ بلاکس نہیں ہیں ،
-
13:03 - 13:06خاص طور پر جب کہ ان میں
سے کچھ تو استمعال ہو چکے ہیں . -
13:07 - 13:12میرا خیال ہے کہ ہم سب کو اس کیلنڈر
کا بغور جائزہ لینے کی ضرورت ہے . -
13:13 - 13:16ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے
کہ ہم کس کام میں تاخیر کر رہے ہیں ، -
13:16 - 13:19کیونکہ ہر کوئی زندگی میں کسی
نہ کسی وقت سست ہو رہا ہوتا ہے . -
13:21 - 13:24ہمیں فوری لطف کے بندر سے
ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے . -
13:25 - 13:28ہم سب کے لئے یہ ضروری ہے .
-
13:29 - 13:31اور وہاں پر ہمارے پاس اتنے خانے نہیں ہیں ,
-
13:31 - 13:33شائد یہ کام ہمیں ابھی
سے شروع کر دینا چاہیے . -
13:33 - 13:36شائد آج سے نہیں، لیکن...
-
13:36 - 13:38( قہقہے)
-
13:38 - 13:39آپ جانتے تو ہیں.
-
13:40 - 13:41جلد ہی.
-
13:41 - 13:43شکریہ
-
13:43 - 13:51( تالیاں)
- Title:
- سست رو دماغ کی اندرونی کہانی
- Speaker:
- ٹم اربن
- Description:
-
ٹم اربن جانتے ہیں کہ سست روی بے معنی چیز ہے ،لیکن وقت سر پر آ جانے پر کام مکمل کرنے کی عادت سے پیچھا نہیں چھڑا سکے .اس مزاحیہ اور بصیرت انگیز گفتگو میں ،اربن ہمیں یو ٹیوب کے ذریعے سفر پر لے چلتے ہیں جس میں ،وکی پیڈیا ، کھڑکی کے باہر کے منظر کو دیکھتے رہنا شامل ہے -وہ ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ ہم سوچیں کہ ہم کس کام میں تاخیر برت رہے ہیں ، اس سے پہلے کہ وقت ہمارے ہاتھ سے نکل جائے
- Video Language:
- English
- Team:
closed TED
- Project:
- TEDTalks
- Duration:
- 14:03
![]() |
Irteza Ubaid approved Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator | |
![]() |
Irteza Ubaid edited Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator | |
![]() |
Salman Saeed accepted Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator | |
![]() |
Salman Saeed edited Urdu subtitles for Inside the mind of a master procrastinator |