اپنی قدر کو جانئے اور پھر طلب کیجیے
-
0:00 - 0:03کوئی بھی کبھی بھی آپ کو آپ کی اہلیت
کے مطابق معاوضہ نہیں دے گا۔ -
0:06 - 0:08کوئی بھی آپ کو کبھی اتنی تنخواہ نہیں دے گا
-
0:08 - 0:09جس کے آپ اہل ہیں۔
-
0:12 - 0:14وہ آپ کو ہمیشہ اتنا ہی معاوضہ دیں گے
-
0:14 - 0:15جتنا اہل وہ آپ کو سمجھتے ہیں۔
-
0:16 - 0:18اور آپ انکی اس سوچ پر اختیار رکھتے ہیں،
-
0:20 - 0:21اس طرح نہیں،
-
0:22 - 0:23حالانکہ یہ زبردست ہوگا۔
-
0:23 - 0:24(قہقہہ)
-
0:25 - 0:26یہ تو واقعی بہت اچھا ہوگا۔
-
0:27 - 0:29جب کہ ہونا ایسا چاہئے
-
0:29 - 0:34آپ کی اہلیت کی واضح تعریف اور اس
کا اظہار کرنا ضروری ہے -
0:34 - 0:36تاکہ آپ کو آپ کی اہلیت کے مطابق
معاوضہ ملے۔ -
0:36 - 0:38کیا یہاں کوئی اچھا معاوضہ لینا چاہتا ہے؟
-
0:39 - 0:41اچھا، ٹھیک ہے،
-
0:41 - 0:42تو پھر یہ گفتگو سب کے لئے ہے۔
-
0:43 - 0:45اس کا اطلاق ساری دنیا پر ہوتا ہے۔
-
0:45 - 0:48یہی طریقہ ہے چاہے آپ کاروبار کے مالک
ہیں یا اگر آپ ایک ملازم ہیں، -
0:48 - 0:50یا اگر آپ نوکری تلاش کر رہے ہیں۔
-
0:50 - 0:52یہی سچ ہے چاہے آپ ایک مرد ہیں یا عورت۔
-
0:53 - 0:56اب میں اسے ایک کاروبار کی مالکن
کے زاویئے سے دیکھتی ہوں، -
0:56 - 1:00کیونکہ میں نے اپنے کام کے دوران دیکھا ہے
کہ عورتوں کو مردوں سے کم اجرت ملتی ہے۔ -
1:01 - 1:04اس ملک میں جنس کے اعتبار سے اجرت کا فرق
ایک عام روایت بن چکی ہے۔ -
1:04 - 1:06مزدوروں کے دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق،
-
1:06 - 1:11ہر مرد کے کمائے ایک ڈالر کے مقابلے میں
ایک ملازم عورت 83 سینٹس کماتی ہے ۔ -
1:11 - 1:13جو آپ کو حیران کر سکتا ہے کہ
-
1:13 - 1:16یہ رجحان کاروباری دنیا میں بھی موجود ہے۔
-
1:16 - 1:21ایک کاروبار کی مالک عورت 80 سینٹس کماتی
بالمقابل ایک ڈالر کے جو مرد کماتا ہے۔ -
1:21 - 1:24میں نے اکثر اپنے کام کے دوران
عورتوں کو یہ کہتے سنا ہے -
1:24 - 1:26کہ وہ اپنی اہلیت کو بتانے
سے ہچکچاتی ہیں۔ -
1:27 - 1:29خاص طور پر جب وہ
کوئی کاروبار شروع کرتی ہیں۔ -
1:30 - 1:31وہ اس طرح سے کہتی ہیں،
-
1:32 - 1:34" میں اپنے منہ میاں مٹھو نہیں بننا چاہتی"۔
-
1:34 - 1:36" میں یہ چاہتی ہوں کہ میرا کام
میری جگہ خود بولے۔" -
1:37 - 1:39"مجھے اپنی تعریفوں کے گن
گانا پسند نہیں۔" -
1:40 - 1:43جبکہ کاروباری مرد بالکل مختلف
بات کہتے ہیں، -
1:43 - 1:47اور میں یہ سمجھتی ہوں کہ یہ فرق عورتوں کو
ایک ڈالر میں بیس سینٹس کا نقصان دے رہا ہے۔ -
1:47 - 1:50میں آپ کو ایک مشاورت کے ادارے
کی کہانی سناتی ہوں -
1:50 - 1:53جو اپنے گاہکوں کو منافع میں حیران کن
اضافہ کرنے میں مدد کرتے ہیں، -
1:53 - 1:55یہ ادارہ میرا ادارہ ہے۔
-
1:56 - 1:59میی نے اپنے کاروبار کے پہلے سال
میں منافع کو بڑھتا ہوا دیکھا -
1:59 - 2:02جو میرے گاہک محسوس کر رہے تھے
میرے ساتھ کام کرنے میں، -
2:02 - 2:05مجھے محسوس ہوا کہ مجھے اپنے
معاوضے کا ازسرنو جائزہ لینا چاہئیے۔ -
2:06 - 2:09میں اپنی محنت کے مقابلے میں
کافی کم پیسے لے رہی تھی۔ -
2:09 - 2:13میرے لئے یہ اعتراف کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ
میں خود ایک قیمتوں کی مشیر ہوں۔ -
2:13 - 2:15(قہقہہ)
-
2:15 - 2:17میں تو کرتی ہی یہی ہوں۔
-
2:17 - 2:19میں اداروں کی مدد کرتی ہوں انکی
قدر کے تخمینے میں۔ -
2:19 - 2:21لیکن زیادہ تر میں نے یہی دیکھا،
-
2:21 - 2:25تو میں نے بیٹھ کر اپنے کام کی اجرت
کا حساب لگانا شروع کیا، -
2:25 - 2:28اور میں نے اس کام کے لئے چند
بنیادی سوالات کا سہارا لیا۔ -
2:29 - 2:32میرے گاہکوں کی ضروریات کیا ہیں اور
میں کیسے ان کو پورا کرتی ہوں؟ -
2:32 - 2:36میری کونسی منفرد خصوصیت ہے جو مجھے اپنے
گاہکوں کا کام کرنے میں مدد دیتی ہے؟ -
2:36 - 2:38میں ایسا کون سا کام کرتی ہوں
جو کوئی دوسرا نہیں کرتا؟ -
2:38 - 2:42میں گاہکوں کی کون سی مشکلات حل کرتی ہوں؟
-
2:42 - 2:44میں کیا بہتری لاتی ہوں؟
-
2:45 - 2:47میں نے ان سوالات کے جواب دئیے
-
2:47 - 2:51اور پھر اس فائدے کا تعین کیا جو میرے
گاہکوں کو میرے ساتھ کام کرنے سے ملتا ہے، -
2:51 - 2:52ان کے سرمایہ پرمنافع کا حساب لگایا،
-
2:52 - 2:55اور میں نے دیکھا کے مجھے اپنی
اجرت کو دوگنا کرنا چاہیئے، -
2:56 - 2:57دوگنا۔
-
2:57 - 3:01اب میں معترف ہوں، کہ
اس چیز نے مجھے ڈرا دیا۔ -
3:02 - 3:05مجھے تو اس میں ماہر ہونا
چاہئیے تھا، مگر میں نہیں ہوں۔ -
3:06 - 3:07مجھے معلوم تھا کہ ان کا فائدہ ہے۔
-
3:07 - 3:09مجھے یقین تھا کہ انکے لئے فائدہ ہے،
-
3:09 - 3:12لیکن پھر بھی میں اپنے خیال سے خوفزدہ تھی.
-
3:12 - 3:14کیا ہوگا اگر کسی نے مجھے
اتنے پیسے نہیں دیئے؟ -
3:14 - 3:16کیا ہوگا اگر انھوں نے کہا کہ
"یہ کیا مذاق ہے۔ -
3:16 - 3:17آپ پاگل ہیں۔"
-
3:18 - 3:20کیا میں واقعی اس کی اہل ہوں؟
-
3:21 - 3:23میرا کام نہیں، آپ خیال کریں ،جبکہ میں۔
-
3:25 - 3:26کیا میں اتنی اہل ہوں؟
-
3:27 - 3:30میں دو خوبصورت بیٹیوں کی ماں ہوں جو
میرے اوپر انحصار کرتی ہیں۔ -
3:30 - 3:31میں اکیلی ماں ہوں۔
-
3:31 - 3:33کیا ہو گا اگر میرا کاروبار نہیں چلا؟
-
3:33 - 3:35کیا ہوگا اگر میں ناکام ہوگئی؟
-
3:36 - 3:38مگر مجھے اپنا علاج کرنا آ تا ہے،
-
3:39 - 3:42یہ وہی علاج ہے جو میں اپنے
گاہکوں کو بتاتی ہوں۔ -
3:42 - 3:43میں نے تیاری کر لی تھی۔
-
3:43 - 3:45مجھے معلوم تھا کہ اس میں فائدہ ہے۔
-
3:46 - 3:47تو جب امکانات پیدا ہوئے،
-
3:48 - 3:51میں نے نئے انداز سے زیادہ
اجرت کا منصوبہ تیار کیا -
3:51 - 3:53اور ان کو بھیجا
-
3:53 - 3:54اور پھر ان کو ان کا فائدہ بتایا،
-
3:55 - 3:57یہ کہانی ختم کیسے ہوئی؟
-
3:58 - 4:00گاہکوں نے میرے ساتھ کام کرنا جاری رکھا
-
4:00 - 4:02اور مزید لوگوں کو متعارف بھی
کرایا، تو آج میں یہاں ہوں۔ -
4:04 - 4:05اور میں یہ کہانی آپ کو سنا رہی ہوں
-
4:05 - 4:08کیونکہ شک اور ڈر تو عام فطرت ہے۔
-
4:08 - 4:11لیکن وہ ہماری قابلیت کا تعین نہیں کرتے،
-
4:11 - 4:14اور انہیں ہماری کمائی کی صلاحیت کو
محدود نہیں کرنا چاہیے۔۔ -
4:16 - 4:17میں ایک اور کہانی سنانا چاہتی ہوں،
-
4:17 - 4:20ایک عورت کی جس نے اپنی
اہلیت کا اظہار کرنا سیکھا -
4:20 - 4:22اور اس کو اپنی آواز مل گئی۔
-
4:22 - 4:25وہ ایک کامیاب ویب ڈیولپمنٹ
کمپنی چلاتی ہے -
4:25 - 4:27اور بہت سے لوگوں کو ملازمت دیتی ہے۔
-
4:28 - 4:31اپنا ادارہ شروع کرنے کے کئی سال بعد تک،
-
4:31 - 4:34وہ کہتی تھی "میری ایک چھوٹی
سی ویب ڈیزائن کمپنی ہے۔" -
4:35 - 4:37وہ یہی الفاظ گاہکوں کے سامنے
استعمال کرتی تھی۔ -
4:37 - 4:39"میری ایک چھوٹی سی ویب ڈیزائن کمپنی ہے۔"
-
4:40 - 4:42اس طریقے سے اور بہت سارے اور طریقوں سے،
-
4:42 - 4:46وہ اپنے ادارے کو لوگوں کی
نظر میں کم کر رہی تھی، -
4:46 - 4:48اور اپنے آپ کو کمزور کر رہی تھی۔
-
4:49 - 4:52یہ واقعی اس کی اہلیت کے مطابق کمانے
پر اثر انداز ہو رہا تھا -
4:53 - 4:56میرا ماننا ہے کہ اسکی زبان اور اسکا انداز
-
4:56 - 4:58اظہار کرتا تھا کہ اس کو یقین نہیں کہ
-
4:58 - 5:00اسکے پاس کافی فائدہ دینے کی قابلیت ہے۔
-
5:01 - 5:05اس کے اپنے الفاظ کے مطابق وہ اپنی
خدمات ایسے ہی ضائع کر رہی تھی۔ -
5:06 - 5:08اور اس طرح اس نے اپنے سفر کا آغاز کیا
-
5:08 - 5:12گاہکوں تک اپنی قدر پہنچانے
کی ذمہ داری لیتے ہوئے -
5:12 - 5:13اور اپنا پیغام بدلتے ہوئے۔
-
5:15 - 5:16ایک چیز میں نے اسے بتائی
-
5:16 - 5:18وہ یہ کہ بہت ضروری ہے
-
5:18 - 5:20کہ اپنی آواز کو پہچانا جائے،
-
5:20 - 5:22ایک آواز جو تمہارے لئے حق اور سچ ہے۔
-
5:22 - 5:26اپنی نند سے آپ کو کام نہیں کروانا ہے
کیونکہ وہ بہت اچھا بیچنا جانتی ہے -
5:26 - 5:29یا اپنے پڑوسی سے جو بہت اچھے لطیفے
سناتا ہے، جو کہ آپ نہیں ہیں۔ -
5:29 - 5:32اس خیال کو دل سے نکال دیں کہ آپ اپنے
منہ میاں مٹھو بن رہے ہیں۔ -
5:32 - 5:34اس کو سامنے والے کی نظر سے دیکھیں۔
-
5:34 - 5:38لوگوں کی خدمت اور کام کی افزائش
پر توجہ رکھیں اور یہ پھر شیخی نہیں لگے گی۔ -
5:38 - 5:41آپ کو اپنے کام کی کون سی چیز پسند ہے؟
-
5:41 - 5:43کیا چیز آپ کو اپنے کام میں جوش دلاتی ہے؟
-
5:43 - 5:47اگر آپ اس سے تعلق بنائیں، تو اظہار
کرنے کا طریقہ خود بہ خود آ جائے گا۔ -
5:49 - 5:51تو اس نے اِسے اپنا حقیقی انداز اپنایا،
-
5:51 - 5:53اس نے اپنی آواز کو پہچانا
اور اپنا بیان تبدیل کیا۔ -
5:54 - 5:58اب اس نے اپنے آپ کو ایک چھوٹی
سی ویب ڈیزائنر کمپنی کہنا چھوڑ دیا۔ -
5:58 - 6:02اس نے محسوس کیا کہ اس میں اپنی بات کہنے کی
بہت ہمت اور طاقت آ چکی تھی۔ -
6:03 - 6:06اب وہ تین گنا زیادہ پیسے
لے رہی ہے ویب ڈیزائن کے، -
6:06 - 6:08اور اس کا کاروبار بڑھ رہا ہے۔
-
6:08 - 6:11اس نے مجھے اپنی ایک نئی ملاقات
کے بارے میں بتایا -
6:11 - 6:13ایک اکھڑے ہوئے اور کافی مشکل گاہک کے ساتھ
-
6:13 - 6:16اس ملاقات کا مقصد سرچ انجن اوپٹیمائزیشن
پر سوالات تھے۔ -
6:17 - 6:19اس نے کہا کہ ماضی میں،
-
6:19 - 6:21یہ اس کے لئے بہت ڈراونی ملاقات ہوتی،
-
6:22 - 6:23لیکن اب اس کی سوچ مختلف تھی،
-
6:23 - 6:27اس نے کہا، اس نے ساری معلومات تیار کیں،
صارف کے ساتھ ملی، -
6:27 - 6:29اور کہا کہ یہ میرے بارے میں نہیں،
بالکل ذاتی نہیں، -
6:30 - 6:31یہ صارف کے بارے میں ہے۔
-
6:31 - 6:33اس نے معلومات اور اعداد
ان کے سامنے پیش کیے، -
6:34 - 6:38اور پھر رجحانات اور افزائش
کا حساب کیا اپنے انداز سے، -
6:38 - 6:41پھر انتہائی بے باکی سے کہا،
"یہ ہم نے آپ کے لئے تیار کیا ہے۔" -
6:41 - 6:44صارف نے اس پر توجہ
دی اور کہا، اچھا میں سمجھ گیا۔" -
6:45 - 6:48اور اس نے اس ملاقات کے
بارے میں بتاتے ہوئے کہا، -
6:48 - 6:51"مجھے نہ ڈر لگا اور نہ ہی گھبراہٹ ہوئی
-
6:52 - 6:53یا کمتری،
-
6:53 - 6:55جو مجھے پہلے محسوس ہوتی تھی۔
-
6:56 - 6:59اس کے بجائے مجھے لگا کہ میرا کام بن گیا۔
-
7:00 - 7:03مجھے معلوم ہے کہ میں کیا کر
رہی ہوں اور میں پر اعتماد ہوں۔" -
7:06 - 7:08مناسب قدر کا حاصل ہونا بے حد ضروری ہے۔
-
7:08 - 7:10آپ اس کہانی میں سن سکتے ہیں
-
7:10 - 7:13کہ اس کے اثرات صرف مالی
اقدار سے کہیں آگے جاتے ہیں -
7:13 - 7:17خود اعتماد اور باعزت زندگی تک۔
-
7:18 - 7:22آج میں نے دو کہانیاں سنائیں ہیں
ایک اپنی اہمیت کے بارے میں -
7:22 - 7:25اور دوسری اپنی اہلیت
لوگوں کو بتانے کے بارے میں، -
7:25 - 7:29اور یہی وہ دو اجزاء ہیں جس سے ہم
اپنے کام کا پورا معاوضہ لے سکتے ہیں۔ -
7:29 - 7:30یہی وہ نسخہ ہے۔
-
7:31 - 7:33اور اگر آپ آج حاضرین میں بیٹھے ہیں
-
7:34 - 7:36اور آپ کو آپ کی اہلیت کے
مطابق معاوضہ نہیں مل رہا، -
7:36 - 7:38تو میں آپ کو یہ نسخہ استعمال
کرنے کی دعوت دوں گی۔ -
7:39 - 7:41ذرا اندازہ کریں کہ زندگی کیسی ہو گی،
-
7:41 - 7:43اور ہم کتنا کچھ اور کر پائیں گے،
-
7:43 - 7:45ہم کتنا کچھ دنیا کو واپس دے سکیں گے،
-
7:45 - 7:48ہم کتنا کچھ مستقبل کے لئے سوچ سکیں گے،
-
7:48 - 7:50ہم کتنا باعزت اور مستند محسوس کرسکیں گے
-
7:51 - 7:53اگر ہم اپنی مکمل اہلیت حاصل کر لیں،
-
7:53 - 7:56اپنی اصل قدر کا احساس کر سکیں۔
-
7:56 - 7:59کوئی بھی کبھی بھی آپ کو آپ کی قدر کے
مطابق معاوضہ نہیں دے گا۔ -
7:59 - 8:02وہ ہمیشہ اتنا ہی دیں گے جتنی ان
کے خیال میں آپکی قابلیت ہے، -
8:02 - 8:04اور آپ انکی اس سوچ پر اختیار رکھتے ہیں۔
-
8:04 - 8:06شکریہ
-
8:06 - 8:09(تالیاں)
- Title:
- اپنی قدر کو جانئے اور پھر طلب کیجیے
- Speaker:
- کیسی براؤن
- Description:
-
شاید آپکا مالک آپکو اتنی اجرت نہیں دے رہا کہ جتنے آپ اہل ہیں -- اس کے بجائے وہ اتنی دے رہا ہے جتنی کے آپ ان کے خیال میں اہل ہیں۔ کچھ وقت نکالئےان کی سوچ کو بدلنے کے لئے۔ قیمت لگانے کی کنسلٹنٹ کیسی براؤن کچھ کارآمد کہانیاں سناتی ہیں اور ان سے سیکھ کر ہم اپنی اہلیت لوگوں کو بتا سکتے ہیں اور اپنی مہارت کے مطابق معاوضہ حاصل کرسکتے ہیں۔
- Video Language:
- English
- Team:
- closed TED
- Project:
- TEDTalks
- Duration:
- 08:22
Umar Anjum approved Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Know your worth, and then ask for it |