انٹرنیٹ: IP پتہ اور DNS ہیلو! میرا نام پاؤلا ہے، اور میں مائیکرو سافٹ میں سافٹ ویئر انجینئر ہوں۔ آئیں اس بارے میں بات کرتے ہیں کہ انٹرنیٹ کیسے کام کرتا ہے۔ میرا کام نیٹ ورکس کے ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے کے قابل ہونے پر انحصار کرتا ہے، لیکن 1970 کی دہائی میں اس کے لئے کوئی معیاری طریقہ کار نہیں تھا۔ مواصلات کو ممکن بنانے کے لئے، انٹرنیٹ ورکنگ پروٹوکول ایجاد کرنے کا سہرا ونٹ سرف اور باب کاہن کے کام کو جاتا ہے۔ اس ایجاد نے اس کی بنیاد رکھی ہے جسے اب ہم انٹرنیٹ کہتے ہیں ۔ انٹرنیٹ، نیٹ ورکس کا ایک نیٹورک ہے۔ یہ پوری دنیا سے اربوں آلات کو ایک ساتھ منسلک کرتا ہے۔ تو ہو سکتا ہے آپ وائی فائی کے ذریعے لیپ ٹاپ یا کسی فون سے جڑے ہوں، پھر وہ وائی فائی کنیکشن انٹرنیٹ سروس فراہم کنندہ (یا ISP) سے مربوط ہوتا ہے، اور یہ ISP آپ کو لاکھوں نیٹورکس کے ذریعہ دنیا بھر کے اربوں آلات سے جوڑتا ہے جو سب سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ ایک ایسی چیز جسے زیادہ تر لوگ نہیں سراہتے یہ ہے کہ انٹرنیٹ واقعی میں ایک ڈیزائن فلسفہ ہے اور ایک فن تعمیر ہے جو پروٹوکول کے ایک مجموعے میں ظاہر ہوتا ہے ایک پروٹوکول قواعد اور معیارات کا ایک معروف مجموعہ ہے، کہ اگر تمام فریقین اس کے استعمال پر متفق ہیں تو یہ انہیں کسی دقت کے بغیر بات چیت کرنے کی اجازت دے گا۔ انٹرنیٹ دراصل فزیکل طور پر جیسے کام کرتا ہے وہ اس حقیقت سے کم اہم ہے کہ اس ڈیزائن فلاسفی نے انٹرنیٹ کو مواصلات کی نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور جذب کرنے کی اجازت دی ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک نئی ٹیکنالوجی کے انٹرنیٹ کو کسی فیشن میں استعمال کرنے کے لئے، اسے صرف یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کون سے پروٹوکولز کے ساتھ کام کرنا ہے۔ انٹرنیٹ پر موجود تمام مختلف آلات کے منفرد پتے ہوتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر ایک پتہ صرف ایک نمبر ہوتا ہے، بالکل ایک فون نمبر یا کسی گلی کے پتے کی طرح، جو نیٹ ورک کے دھارے پر ہر کمپیوٹر یا آلہ کے لئے منفرد ہوتا ہے۔ یہ اسی کے مشابہ ہے کہ جس طرح زیادہ تر گھروں اور کاروباروں کا ایک ڈاک کا پتہ ہوتا ہے ۔ آپ کو کسی شخص کو ڈاک میں خط بھیجنے کے لئے اسے جاننے کی ضرورت نہیں ہے، لیکن آپ کو ان کا پتہ معلوم ہونے کی ضرورت ہے اور یہ بھی کہ پتہ کو مناسب طریقے سے کیسا لکھا جائے تاکہ خط ڈاک نظام کے ذریعہ اپنی منزل تک پہنچایا جا سکے۔ انٹرنیٹ پر کمپیوٹرز کے لئے پتہ کا نظام مشابہ ہے اور یہ انٹرنیٹ مواصلات میں استعمال ہونے والے انتہائی اہم پروٹوکولز میں سے ایک کا حصہ تشکیل دیتا ہے جسے فقط انٹرنیٹ پروٹوکول یا IP کہا جاتا ہے۔ پھر ایک کمپیوٹر کا پتہ اس کا IP ایڈریس کہلاتا ہے۔ کسی ویب سائٹ کا دورہ کرنا ایسے ہی جیسے آپ کا کمپیوٹر کسی دوسرے کمپیوٹر سے معلومات پوچھ رہا ہے۔ آپ کا کمپیوٹر دوسرے کمپیوٹر کے IP پتہ پر ایک پیغام بھیجتا ہے اور وہ اپنے اصلی پتے کے ساتھ بھی بھیجتا ہے، لہذا دوسرے کو کمپیوٹر معلوم ہو جاتا ہے کہ اپنا جواب کہاں بھیجنا ہے۔ آپ نے ایک IP ایڈریس دیکھا ہوگا۔ یہ صرف اعداد کا ایک گروہ ہوتا ہے! ان اعداد کو ایک نسبتی حیثیت ترتیب میں منظم کیا جاتا ہے۔ جیسے گھر کے پتے میں ملک، شہر، گلی اور مکان نمبر ہوتا ہے، اسی طرح IP پتے کے بہت سے حصے ہوتے ہیں۔ بالکل تمام ڈیجیٹل ڈیٹا کی طرح، ان میں سے ہر ایک عدد کی بٹس میں نمائندگی کی جاتی ہے۔ روایتی IP پتے 32 بٹس طویل ہوتے ہیں، پتے کے ہر حصے کے لئے 8 بٹس ہوتے ہیں۔ پہلے والے اعداد عام طور پر اس آلہ کے ملک اور علاقائی نیٹ ورک کی شناخت کرتے ہیں۔ پھر سب نیٹ ورکس آتے ہیں، اور پھر آخر میں مخصوص آلے کا پتہ ہوتا ہے۔ IP پتہ کے اس ورژن کو IPv4 کہا جاتا ہے۔ اسے 1973 میں ڈیزائن کیا گیا تھا اور 80 کی دہائی کے اوائل میں وسیع پیمانے پر اپنایا گیا تھا، اور انٹرنیٹ سے منسلک آلات کے لئے 4 بلین سے زیادہ منفرد پتے فراہم کرتا ہیں۔ لیکن انٹرنیٹ ونٹ سرف کے تصور سے بھی کہیں زیادہ معروف ہو گیا ہے اور اس لئے 4 بلین منفرد پتے کافی نہیں ہوں گے۔ اب ہم IPv6 کہلوانے والے ایک زیادہ طویل IP پتہ فارمیٹ میں ایک کثیر سالہ منتقلی کے وسط میں ہیں، جو ہر پتے میں 128 بٹس استعمال کرتا ہے اور 340 ان-ڈیسیلین زیادہ منفرد پتے فراہم کرتا ہے۔ یہ زمین پر ریت کے ہر ایک ذرے کے اپنا IP پتہ رکھنے کے لئے کافی ہونے سے بھی زیادہ ہے۔ زیادہ تر صارفین انٹرنیٹ پتے کو نہیں دیکھتے یا اس کی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔ ڈومین نام سسٹم یا DNS کہلوانے والا ایک نظام www.example.com کی طرح کے ناموں کو ان کے متعلقہ پتوں کے ساتھ منسلک کرتا ہے ۔ آپ کا کمپیوٹر DNS کو ڈومین نام تلاش کرنے اور وابستہ IP پتہ حاصل کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے جسے آئی پی پتہ کو آپ کے کمپیوٹر کو انٹرنیٹ پر منزل سے مربوط کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے۔ اور یہ کچھ اس طرح جاتا ہے: (آواز 1) "ارے، ہیلو، میں www.code.org پر جانا چاہتا ہوں۔" (آواز 2) "امم.. ہاں مجھے اس ڈومین کا IP پتہ نہیں معلوم مجھے آس پاس سے پوچھنے دو۔ ارے، کیا آپ کو معلوم ہے کہcode.org تک کیسے جانا ہے؟ " (آواز 3) "ہاں، مجھے یہ یہاں سے پتہ لگ گیا ہے یہ 174.129.14.120 ہے۔" (آواز 2) "اوہ ٹھیک ہے، اعلٰی، شکریہ۔ میں اسے لکھنے لگا ہوں اور بعد کے لئے محفوظ کرنے لگا ہوں اگر کسی صورت میں مجھے دوبارہ اس کی ضرورت پڑتی ہے۔ ارے یہ وہ پتہ ہے جو آپ چاہتے تھے۔" (آواز 1) "بہت اعلٰی! آپ کا شکریہ۔" لہذا، ہم اربوں مختلف ویب سائٹ میں سے ایک کو تلاش کرنے کے لئے اربوں آلات کے لئے ایک سسٹم کس طرح ڈیزائن کرتے ہیں؟ ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ ایک DNS سرور تمام آلات سے تمام درخواستوں کو سنبھال سکتا ہے۔ جواب یہ ہے کہ DNS سرورز ایک تقسیم شدہ درجہ بندی میں جڑے ہوئے ہیں، اور علاقوں میں بٹے ہوئے ہیں، جو بڑے ڈومینز جیسے .org، .com، .net کے لئے ذمہ داری کو تقسیم کرتے ہیں۔ DNS کو اصل میں سرکاری اور تعلیمی اداروں کے لئے کھلا اور عوامی مواصلات کا پروٹوکول بنانے کے لئے تخلیق کیا گیا تھا۔ اس کے کھلے پن کی وجہ سے، DNS سائبر حملوں کے لئے حساس ہے۔ ایک مثال حملہ DNS فریب کاری ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ایک ہیکر DNS سرور کو استعمال کرنے کے قابل ہو جاتا ہے اور اسے غلط IP پتے کے ساتھ ڈومین نام کو مماثل کرنے کے لئے اسے تبدیل کرتا ہے ۔ اس سے حملہ آور لوگوں کو بہروپی ویب سائٹ پر بھیج سکتا ہے۔ اگر یہ آپ کے ساتھ ہوتا ہے، تو آپ مزید مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں کیونکہ آپ اس جعلی ویب سائٹ کو ایسے استعمال کر رہے ہوتے ہیں جسے یہ اصلی ہے۔ انٹرنیٹ بہت بڑا ہے اور روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ لیکن ڈومین نام کے نظام اور انٹرنیٹ پروٹوکول کو صحیح سائز کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے، چاہے انٹرنیٹ کتنا ہی بڑھ کیوں نہ جائے۔