[Script Info] Title: [Events] Format: Layer, Start, End, Style, Name, MarginL, MarginR, MarginV, Effect, Text Dialogue: 0,0:00:07.31,0:00:12.66,Default,,0000,0000,0000,,حرفت کا دیوتا، حیفسٹس ابھی تک اپنی سب سے \Nعمدہ ایجاد پر کام کر رہا تھا۔ Dialogue: 0,0:00:12.66,0:00:15.95,Default,,0000,0000,0000,,وہ باشاہ مینوس کیلیے ایک نیا دفاعی نظام \Nتیار کر رہا تھا، Dialogue: 0,0:00:15.95,0:00:19.95,Default,,0000,0000,0000,,جو کہ اپنی جزیرہ نما ریاست ، کریٹ کو \Nبیرونی مداخلت کاروں سے بچانا چاہتا تھا۔ Dialogue: 0,0:00:19.95,0:00:23.28,Default,,0000,0000,0000,,لیکن اس کیلیے فانی محافظ اور عام ہتھیار\Nکافی نہیں تھے، Dialogue: 0,0:00:23.28,0:00:27.34,Default,,0000,0000,0000,,لہٰذا خوش تدبیردیوتا نے ایک ناقابل تسخیر \Nنیا محافظ تیار کر لیا۔ Dialogue: 0,0:00:27.34,0:00:29.02,Default,,0000,0000,0000,,اپنی لوہ سائی کی دہکتی آگ میں Dialogue: 0,0:00:29.02,0:00:33.54,Default,,0000,0000,0000,,حیفسٹس نے اپنی ایجاد کو ایک دیوہیکل انسان \Nکے قالب میں ڈھال لیا، Dialogue: 0,0:00:33.54,0:00:37.23,Default,,0000,0000,0000,,جو کہ جگمگاتی ہوئی کانسی کا تھا، اور جس کو\Nفوق البشری خواص سے نوازا گیا تھا، Dialogue: 0,0:00:37.23,0:00:40.52,Default,,0000,0000,0000,,اور جسے دیوتاؤں کے مادہٰ زرد آب کی مدد سے \Nمزید قوت بخشی گئی تھی، Dialogue: 0,0:00:40.52,0:00:44.74,Default,,0000,0000,0000,,اور حیفسٹس کی یہ میکانک سازی کا یہ شاہکار\Nاس کی پہلے والی ڈھالی گئی تمام چیزوں Dialogue: 0,0:00:44.74,0:00:49.43,Default,,0000,0000,0000,,سے مختلف تھا۔ دیوتا نے اس پہلے مشینی آدمی کا نام ٹیلس رکھا۔ Dialogue: 0,0:00:49.43,0:00:53.60,Default,,0000,0000,0000,,دن میں تین بار کانسی کا بنا ھوا یہ محافظ\Nجزیرے کے گرد مداخلت کاروں Dialogue: 0,0:00:53.60,0:00:55.39,Default,,0000,0000,0000,,کو روکنے کیلیے گرداں رہتا۔ Dialogue: 0,0:00:55.39,0:00:57.86,Default,,0000,0000,0000,,جب وہ ساحلوں کی طرف بڑھتی ہوئی کشتیوں کو Dialogue: 0,0:00:57.86,0:01:00.76,Default,,0000,0000,0000,,دیکھتا تو ان پر بڑی وزنی چٹانیں گرا دیتا۔ Dialogue: 0,0:01:00.76,0:01:02.96,Default,,0000,0000,0000,,اگر کوئی مسافر بچ کر ساحل پر پہنچ جاتا تو Dialogue: 0,0:01:02.96,0:01:08.05,Default,,0000,0000,0000,,وہ اپنے دھاتی جسم کو دہکا کر اپنے شکار کو \Nسینے سے لگا کر بھینچ دیتا تھا۔ Dialogue: 0,0:01:08.05,0:01:12.96,Default,,0000,0000,0000,,ٹیلس کا مقصود اپنی ذمہ داری کو ہمیشہ ایسے \Nہی بغیر کسی تبدیلی کے نبھانا تھا۔ Dialogue: 0,0:01:12.96,0:01:15.04,Default,,0000,0000,0000,,لیکن اس کے مشینی رویے کے باوجود اس کی Dialogue: 0,0:01:15.04,0:01:19.20,Default,,0000,0000,0000,,ایک باطنی زندگی بھی تھی جس سے اس کے شکار \Nناواقف تھے۔ Dialogue: 0,0:01:19.20,0:01:20.12,Default,,0000,0000,0000,,اور جلد ہی اس Dialogue: 0,0:01:20.12,0:01:24.83,Default,,0000,0000,0000,,عجیب الخلقت شے کا سامنا ایک کشتی میں آنے\Nوالے ایسے حملہ آوروں سے ہو گا۔ جو اس کی Dialogue: 0,0:01:24.83,0:01:28.27,Default,,0000,0000,0000,,ہمت کا امتحان ہو گا۔ جیسن، میڈییا اور \Nآرگوناس پرمشتمل کیچڑ میں لتھڑا ہوا Dialogue: 0,0:01:28.27,0:01:32.52,Default,,0000,0000,0000,,عملہ طلائی اون کی کامیاب مہم سے واپس لوٹ\Nرہا تھا۔ Dialogue: 0,0:01:32.52,0:01:34.97,Default,,0000,0000,0000,,ان کی اس مہم میں بہت سے خطرناک موڑ بھی آئے Dialogue: 0,0:01:34.97,0:01:38.97,Default,,0000,0000,0000,,اور تھکے ماندے مسافر کسی بندرگاہ پر آرام \Nکرنے کو بے چین تھے۔ Dialogue: 0,0:01:38.97,0:01:42.42,Default,,0000,0000,0000,,انھوں نے کریٹ کے کانسی سے بنے ناقابل \Nتسخیر دیوہیکل عفریت کی کہانیاں سن Dialogue: 0,0:01:42.42,0:01:44.90,Default,,0000,0000,0000,,رکھی تھیں۔ وہ ایک محفوظ کھاڑی کی طرف بڑھے، Dialogue: 0,0:01:44.90,0:01:49.87,Default,,0000,0000,0000,,لیکن ان کے لنگرانداز ہونے سے قبل ہی ٹیلس\Nنے انہیں دیکھ لیا۔ Dialogue: 0,0:01:49.87,0:01:53.90,Default,,0000,0000,0000,,آرگوناس اس عظیم الخلقت شے کو بڑھتا دیکھ کر\Nدبک گیا، جب کہ ساحرہ میڈییا نے روبوٹ کے Dialogue: 0,0:01:53.90,0:01:58.07,Default,,0000,0000,0000,,ٹخنے پر ایک دمکتا ہوا کابلا دیکھ لیا اور Dialogue: 0,0:01:58.07,0:02:00.76,Default,,0000,0000,0000,,اس نے ایک شاطرانہ منصوبہ بنایا ۔ Dialogue: 0,0:02:00.76,0:02:02.99,Default,,0000,0000,0000,,میڈییا نے ٹیلس کو ایک سودے کی پیشکش کی Dialogue: 0,0:02:02.99,0:02:05.59,Default,,0000,0000,0000,,اس نے دعوٰی کیا کہ وہ ٹیلس کو لافانی بنا \Nسکتی ہے اگر Dialogue: 0,0:02:05.59,0:02:08.21,Default,,0000,0000,0000,,وہ اپنے ٹخنے کا کابلا نکالنے دے تو۔ Dialogue: 0,0:02:08.21,0:02:11.37,Default,,0000,0000,0000,,میڈییا کا وعدہ اس کے دل و دماغ میں گونجتا \Nرہا اور اپنی میکانکی Dialogue: 0,0:02:11.37,0:02:13.87,Default,,0000,0000,0000,,فطرت سے بے خبر اور ایک ابدی زندگی کی چاہ Dialogue: 0,0:02:13.87,0:02:18.66,Default,,0000,0000,0000,,میں ٹیلس اس سے متفق ہو گیا۔ Dialogue: 0,0:02:18.66,0:02:22.97,Default,,0000,0000,0000,,جب کہ میڈییا منتر پڑھتی رہی تو جیسن نے وہ \Nکابلا نکال لیا۔ Dialogue: 0,0:02:22.97,0:02:27.90,Default,,0000,0000,0000,,جیسا کہ میڈییا کو شک تھا ، وہ کابلا حیفسٹس\Nکے نقشے کا کمزور پہلو تھا۔ Dialogue: 0,0:02:27.90,0:02:33.80,Default,,0000,0000,0000,,زردآب ٹیلس کے جسم سے سیسے کی طرح پگھل کر \Nبہتا رہا اور اس کی ساری قوت جاتی رہی، Dialogue: 0,0:02:33.80,0:02:36.94,Default,,0000,0000,0000,,روبوٹ ایک دھماکے دار آواز کے ساتھ ٹکڑے\Nٹکڑے ہو گیا، اور یوں آرگوناٹ Dialogue: 0,0:02:36.94,0:02:40.51,Default,,0000,0000,0000,,اپنے گھروں کو جانے کو آزاد تھے۔ Dialogue: 0,0:02:40.51,0:02:44.31,Default,,0000,0000,0000,,یہ کہانی تقریبا" 700 سال قبل از مسیح کی \Nبتائی جاتی ہے جو کہ مصنوعی ذہانت یا Dialogue: 0,0:02:44.31,0:02:48.40,Default,,0000,0000,0000,,آرٹیفشل انٹیلیجنس کے بارے میں سوالات کو\Nجنم دیتی ہے اور یہاں تک کہ سائنس فکشن کا Dialogue: 0,0:02:48.40,0:02:52.40,Default,,0000,0000,0000,,ایک قدیمی نقشہ بھی پیش کرتی ہے۔ Dialogue: 0,0:02:52.40,0:02:56.74,Default,,0000,0000,0000,,لیکن تاریخ نگاروں کے مطابق، ازمنہ قدیم کے\Nروبوٹ محض ایک دیومالائی داستان نہ تھے۔ Dialogue: 0,0:02:56.74,0:02:58.58,Default,,0000,0000,0000,,چوتھی صدی قبل از مسیح تک یونانی مہندس Dialogue: 0,0:02:58.58,0:03:01.95,Default,,0000,0000,0000,,حقیقی خودکار مشینیں بنانے لگے تھے جن میں Dialogue: 0,0:03:01.95,0:03:05.95,Default,,0000,0000,0000,,مشینی غلام اور اڑنے والے پرندوں کے نمونے \Nبھی شامل تھے۔ Dialogue: 0,0:03:05.95,0:03:08.75,Default,,0000,0000,0000,,لیکن ان میں سے کوئی بھی ٹیلس جیسی شہرت \Nحاصل نہ کر پایا Dialogue: 0,0:03:08.75,0:03:12.51,Default,,0000,0000,0000,,جو کہ یونانی سکوں، برتنوں پر کی گئ نقاشی،\Nعوامی فریسکوئی نقوش اور Dialogue: 0,0:03:12.51,0:03:14.51,Default,,0000,0000,0000,,تھیٹر کے تماشوں میں ظاہر ہوتا رہا۔ Dialogue: 0,0:03:14.51,0:03:16.92,Default,,0000,0000,0000,,آج سے 2500 سال قبل بھی یونانیوں نے انسانوں Dialogue: 0,0:03:16.92,0:03:20.24,Default,,0000,0000,0000,,اور مشینوں کے مابین ایک غیر معین لکیر Dialogue: 0,0:03:20.24,0:03:22.58,Default,,0000,0000,0000,,پر کھوج کرنا شروع کر دیا تھا۔ Dialogue: 0,0:03:22.58,0:03:25.81,Default,,0000,0000,0000,,اور آرٹیفشل انٹیلیجنس کی بہت ساری جدید \Nاساطیر کی طرح ٹیلس کی داستان Dialogue: 0,0:03:25.81,0:03:31.74,Default,,0000,0000,0000,,بھی جتنی اس کے مشینی دل سے متعلق ہے اتنی \Nہی اس کے مشنیی دماغ سے بھی تعلق رکھتی ہے۔ Dialogue: 0,0:03:31.74,0:03:36.23,Default,,0000,0000,0000,,پانچویں صدی قبل مسیح کے ایک مصور نے ٹیلس \Nکی موت کا منظر جب ایک برتن پر بنایا تو Dialogue: 0,0:03:36.23,0:03:39.54,Default,,0000,0000,0000,,دم توڑتے ہوئے اس روبوٹ کی مایوسی اس کے Dialogue: 0,0:03:39.54,0:03:43.49,Default,,0000,0000,0000,,کانسی کے گالوں پر بہتے ہوئے آنسو میں \Nتمایاں تھی۔