میرے خیال میں بلاک چین کے غیر مالی استعمال
میں اضافہ ہو رہا ہے۔
فی الحال ایسی بڑی اپیلیکیشن NFTs یا نان
فنجیبل ٹوکنز ہیں،
جو منفرد اثاثوں کی نمائندگی کرتے ہیں، اشیا
جو آج کل خصوصاً قابل حصول ہیں۔
لیکن دیگر اقسام کے اثاثوں کی نمائندگی میں
غیرمعمولی طور پر اضافہ ہوا،
جیسا کہ کاربن کریڈیٹس، ریئل اسٹیٹ
سیکیورٹیز اور اسی قسم کی چیزیں وغیرہ۔
بنیادی طور پر، آپ بلاک چین کو تقریباً کسی
بھی شعبے میں زیادہ مؤثر استعمال
کے لیے تخلیق کرنے یا ایکسچینج کرنے کے لحاظ
سے سمجھ سکتے ہیں۔
بلاک چین کو استعمال کرنے کا طریقہ
توانائی اور اس امر کو ٹریک کرنا ہے
کہ یہ پورے گرڈ میں کیسے استعمال کی جاتی
اور پھر اس قابل ہونا کہ لوگوں کو یہ
جاننے میں مدد دیں کہ اس کا استعمال زیادہ
مؤثر طریقے سے کیسے کیا جائے۔
کسی بھی وقت جب معاہدہ کیا جاتا ہے،
تو شرکاء کو کچھ اعتماد
دلانے کی ضرورت ہوتی ہے، ٹھیک؟
جس کیلیے عموماً ہم وکلاء شامل کرتے،
یہی ٹھیک ہے۔
وکلاء اس کے لیے بہترین حل ہیں۔
مگر یہ اس کے لیے ایک مہنگا حل بھی
ہے
بلاک چینز مصائب پیدا کر سکتی ہیں۔
ہر مسئلہ حل تو نہیں،
مگر مصائب پیدا کر سکتیں ہیں
جہاں ہمیں واقعی کسی وکیل کو
ملوث کرنے کی ضرورت نہیں
کیونکہ جو کام وکیل کرتے ہیں وہ بلاک چین
پر اس طریقے سے کیا جا سکتا ہے
کہ ہر کوئی اعتماد کر سکے۔
آج کل،
جب ہم تصویریں یا ویڈیوز اپ لوڈ کرتے،
ہم درحقیقت اس ڈیٹا پر ملکیت نہیں رکھتے۔
تو یہاں ایک بڑا موقع ہے کہ ہم عزیزوں
کے ساتھ مواصلات کیسے کرتے ہیں،
نیز ہم آن لائن تخلیق کیسے کرتے ہیں؟
مجھے
بلاک چین کے بارے میں جو چیز سب سے زیادہ
خوش کرتی وہ دولت میں تفاوت سے نمٹنا ہے۔
بلاک چین موقع فراہم کرتی ہے
کیونکہ اس جگہ
ہم اپنی شناخت ختم کر سکتے ہیں اور
اب میں لوگوں کے ساتھ گمنام
یا فرضی شخصیت بن کر تعامل کر سکتی ہوں،
محض نمبرز سریز کے طور پر۔
یہ میری عوامی کیی ہے اور میں کسی بھی قسم
استعمال کے معاملات میں شرکت کر سکتی ہوں
جہاں میں جانا چاہتی ہوں جہاں ایسا کوئی
ضابطہ نہیں ہے جو مجھے مخصوص آبادی سے
تعلق ہونے یا خاص جنس سے ہونے کی وجہ سے
روکتا ہو۔
بلاک چین کے مستقبل کے بارے، میری امید
یہی ہے کہ ہم نے ان مسائل کے حل کے طریقے
تلاش کرنے ہیں جن کو حل کرنے میں ہم بہت
اچھے نہیں رہے ہیں۔
مالی شمولیت
بلاک چین کی ایک واضح ٹیکنالوجی ہے
یہ یا تو خود اس مسئلے کو حل کرے گی
یا یہ حکومت پر دباؤ ڈالے گی کہ وہ معقول
ضوابط قائم کرے، تاکہ ایسی
معقول پالیسیاں موجود ہوں جو ہمیں مسئلے
کو حل کرنے کے لیے رسائی دیں۔
جو چیز مجھے رات بھر جگائی جس پر میں
واقعی پریشان ہوں
کہ ہم ختم ہو جائیں گے، خواہ حادثاتی طور
پر یا قصداً،
انہی تعصبات کو دوبارہ قائم کر کے جو ہمارے
موجودہ نظام میں موجود ہیں۔
جب بات بلاک چین
ٹیکنالوجی کی ہو تو یقینی طور پر
ماحولیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
Bitcoin میں، یہ کام کا ثبوت ہے، اور کام
کے ثبوت کے لیے توانائی کی کھپت درکار ہے۔
لیکن Bitcoin جو ویلیو لاتا ہے وہ توانائی
کی کھپت سے کہیں زیادہ ہے۔
ماحولیاتی اثرات تباہ کن ہیں۔
کام کے ثبوت کے معاملے میں ٹیکنالوجیز،
جیسا کہ bitcoin ایک مثال کے طور پر۔
کاروباری مفاد کا ثبوت
اتفاقِ رائے کی ایک اور قسم ہے۔
ہمارے پاس ایسے اسٹیک ہولڈرز ہیں جو کہ
بلاک چین پر اسٹیک لگاتے ہیں
یہ بتانے کے لیے کہ بلاک درست ہے۔
لہذا اسٹیک کا ثبوت استعمال کرتے ہوئے، ہم
دراصل بجلی کے استعمال کو وسیع نہیں کر رہے۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ
یہ محدود غیر مرکزیت ہے۔
تو میرے مطابق، آپ دیکھیں گے بلاک چین گرین ہاؤس
گیس کا اخراج کم کر رہی ہے۔
جبکہ، ٹیکنالوجیز اور
صلاحیتیں فراہم کر رہی ہے جو کہ
بلاک چین سے باہر مقام پر کام
کو بہتر بنائیں گی۔
مجھے یقین ہے کہ
کرپٹو کرنسی و بلاک چین میں اضافہ،
نیز وسیع استفادہ ہو گا۔
یہ سچ ہے کہ یہ ادوار
سے گزرے گی۔
کبھی اس میں کثیر اضافہ پھر
درستگی نظر آئے گی۔
تاہم اگر آپ ان کو ایک دور سے دوسرے تک
دیکھیں،
تو یہ تیز رفتاری سے اپنی نمو جاری
رکھے ہوئے ہے۔
بلاک چین ٹیکنالوجی کے بارے میں میری سب
سے بڑی تشویش یہ ہے کہ یہ بہت تیزی سے
ترقی کر رہی ہے، لیکن ضابطہ کاران
اور حکومتیں واقعی اسے نہیں سمجھتی ہیں۔
وہ اسے منظم کرنے کا طریقہ نہیں جانتے۔
وہ بعد میں کریں گے، لیکن مختصر وقت تک نہیں
اور یہ ضروری ہے کہ تمام ممالک میں اس پر
اتفاق ہو، نہ کہ صرف ایک ملک میں۔
یہ پہلے ہی سے دنیا بھر کے
بہت سے نظاموں اور ایپلی کیشنز
کے لئے ایک بنیادی پرت بن گئی ہے۔
اور اس وقت بلاک چین کا
استعمال روکنا بہت مشکل ہے۔
کیا مجھے لگتا ہے کہ غیرمرکوز، بغیر اجازت
کھلے نیٹ ورک یہاں قیام کریں گے؟
مجھے پوری امید ہے۔
اور مجھے لگتا ہے کہ Bitcoin
نے دکھایا ہے کہ وہ
کم از کم ایک دہائی سے زیادہ
عرصے سے موجود ہیں۔
کیا یہ نئے بھی پنپ سکیں گے؟
یہ واقعی کسی کا قیاس ہے۔
یہ جاننا ناممکن ہے۔ کسی بھی نئی چیز کے لیے
ہمیں بہت سے شواہد
کی ضرورت ہوتی ہے کہ
کہ یہ واقعی اگلی
بڑی چیز ہونے والی ہے۔
بلاک چین کے معاملے میں ہمارے پاس
تاحال شواہد نہیں۔
بلاک چین، ٹیکنالوجی کی پیشرفت کا سبب ہے۔
یہ خیالات کو جنم دے رہی
یہ مقابلے کی ترغیب دے رہی۔
لیکن بعض اوقات پہلا قدم اٹھانے والا
ہی فاتح نہیں ہوتا۔