WEBVTT 00:00:00.000 --> 00:00:05.000 تقریبا 17 سال پہلے، مجھے دہلی کی ہوا سے الرجی ہوگئی تھی۔ 00:00:05.000 --> 00:00:08.000 میرے ڈاکٹروں نے مجھے بتایا کہ میرے پھیپھڑوں کی گنجائش 00:00:08.000 --> 00:00:10.000 70 فیصد تک کم ہو گئی ہے، 00:00:10.000 --> 00:00:11.230 اور یہ مجھے مار رہی ہے۔ 00:00:11.230 --> 00:00:14.000 آئی آئی ٹی اور ٹیری کی مدد سے، 00:00:14.000 --> 00:00:16.000 اور ناسا سے سیکھنے کے بعد، 00:00:16.000 --> 00:00:19.000 ہم نے دریافت کیا کہ 00:00:19.000 --> 00:00:21.000 تین بنیادی سبز پودے ہیں، 00:00:21.000 --> 00:00:22.620 عام سبز پودے، جن کے ساتھ 00:00:22.620 --> 00:00:24.250 ہم اُتنی تازہ ہوا پیدا کر سکتے ہیں 00:00:24.250 --> 00:00:27.000 جتنی ہمیں گھر کے اندرصحتمند رکھنے کے لئے ضروری ہے۔ 00:00:27.000 --> 00:00:29.000 ہمیں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ آپ 00:00:29.000 --> 00:00:31.000 تازہ ہوا کی ضروریات کو کم کرسکتے ہیں 00:00:31.000 --> 00:00:33.000 عمارت میں، برقرار رکھتے ہوئے 00:00:33.000 --> 00:00:36.000 ہوا کے اندرونی صنعتی معیار کو۔ NOTE Paragraph 00:00:36.000 --> 00:00:38.000 وہ تین پودے ہیں عریقہ پالم، 00:00:38.000 --> 00:00:42.000 مدر ان لا ٹنگ اور منی پلانٹ۔ 00:00:42.000 --> 00:00:46.000 نباتاتی نام آپ کے سامنے ہیں۔ 00:00:46.000 --> 00:00:48.000 عریقہ پالم وہ پودا ہے جو 00:00:48.000 --> 00:00:52.000 سی او ٹو کو ہٹاتا ہے اور اسے آکسیجن میں بدلتا ہے۔ 00:00:52.000 --> 00:00:56.000 ہمیں فی شخص چار کندھے کی انچائی جتنے پودوں کی ضرورت ہوتی ہے، 00:00:56.000 --> 00:00:57.920 اور پودوں کی دیکھ بھال کے معاملے میں، 00:00:57.920 --> 00:00:59.110 ہمیں پتوں کو صاف کرنا ہے 00:00:59.110 --> 00:01:01.000 ہر روز دہلی میں، اور شاید 00:01:01.000 --> 00:01:03.000 ہفتے میں ایک بار صاف ہوا والے شہروں میں۔ 00:01:03.000 --> 00:01:06.000 ہمیں انھیں کھیتی کی کھاد میں اگانا پڑتا ہے، 00:01:06.000 --> 00:01:09.000 جو جراثیم سے پاک یا ہائڈروپونک ہے، 00:01:09.000 --> 00:01:13.000 اور ہر تین سے چار ماہ بعد انہیں باہر لے جانا پڑتا ہے۔ 00:01:13.000 --> 00:01:16.000 دوسرا پودا مدر ان لاز ٹنگ ہے ، 00:01:16.000 --> 00:01:18.000 جو کہ ایک بہت عام پودا ہے، 00:01:18.000 --> 00:01:20.000 اور ہم اسے بیڈ روم کا پودا کہتے ہیں، 00:01:20.000 --> 00:01:23.000 کیونکہ یہ رات کو سی او ٹو کو آکسیجن میں بدل دیتا ہے۔ 00:01:23.000 --> 00:01:28.000 اور ہمیں فی شخص چھ سے آٹھ کمر تک اونچے پودوں کی ضرورت ہے۔ 00:01:28.000 --> 00:01:30.000 تیسرا پلانٹ منی پلانٹ ہے، 00:01:30.000 --> 00:01:33.000 اور یہ بھی ایک بہت عام پودا ہے؛ 00:01:33.000 --> 00:01:36.000 جوترجییحاً ہائیڈروپونکس میں اُگتا ہے۔ 00:01:36.000 --> 00:01:38.670 اور یہ خاص پودا نکال دیتا ہے فارملڈہائڈیز اور دیگر 00:01:38.670 --> 00:01:40.070 دیگر اڑ جانے والے کیمیکلز کو۔ NOTE Paragraph 00:01:40.070 --> 00:01:41.980 ان تینوں پودوں کی مدد سے، 00:01:41.980 --> 00:01:44.130 آپ اپنی ضرورت کی تمام تازہ ہوا پیدا سکتے ہیں۔ 00:01:44.130 --> 00:01:46.000 درحقیقت آپ ایک بوتل میں ہوسکتے ہیں، 00:01:46.000 --> 00:01:50.000 بند ڈھکن کے ساتھ، اس کے باوجود بھی آپ بالکل نہیں مریں گے، 00:01:50.000 --> 00:01:53.000 اورنا ہی آپ کو کسی تازہ ہوا کی ضرورت ہو گی۔ 00:01:53.000 --> 00:01:55.000 ہم نے ان پودوں کو اپنی 00:01:55.000 --> 00:01:58.000 دہلی والی عمارت میں آزمایا ہے، جو کہ 00:01:58.000 --> 00:02:01.000 50،000 مربع فٹ اور 20 سال پرانی عمارت ہے۔ 00:02:01.000 --> 00:02:05.000 اور اس میں تقریباً 1200 ایسے پودے ہیں 300 لوگوں کے لئے۔ 00:02:05.000 --> 00:02:07.000 ہماری تحقیقات نے بتایا ہے کہ 00:02:07.000 --> 00:02:11.000 42 فیصد امکان ہے خون میں آکسیجن کے 00:02:11.000 --> 00:02:13.000 ایک فیصد اضافے کا، اگر اندر رہا جائے 00:02:13.000 --> 00:02:16.000 10 گھنٹوں تک اس عمارت میں۔ 00:02:16.000 --> 00:02:19.000 انڈین حکومت نے دریافت کیا 00:02:19.000 --> 00:02:21.000 یا ایک مطالعہ شائع کیا دکھانے کے لیے کہ 00:02:21.000 --> 00:02:24.000 یہ نئی دہلی کی سب سے صحت مند عمارت ہے۔ 00:02:24.000 --> 00:02:26.700 اور یہ مطالعہ دکھاتا ہے کہ، 00:02:26.700 --> 00:02:28.000 دیگرعمارتوں کے مقابلے میں، 00:02:28.000 --> 00:02:30.000 آنکھوں میں جلن کے واقعات میں 00:02:30.000 --> 00:02:32.000 52 فیصد تک کمی، 00:02:32.000 --> 00:02:35.800 سانس کے نظام میں 34 فیصد تک، 00:02:35.800 --> 00:02:37.000 سر درد میں 24 فیصد تک، 00:02:37.000 --> 00:02:41.000 پھیپھڑوں کی خرابی میں 12 فیصد تک اور دمہ میں نو فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ 00:02:41.000 --> 00:02:45.000 اور یہ مطالعہ 8 ستمبر 2008 کو شائع ہوا ہے، 00:02:45.000 --> 00:02:48.000 اور یہ انڈین حکومت کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ NOTE Paragraph 00:02:48.000 --> 00:02:50.000 ہمارا تجربہ اشارہ کرتا ہے کہ 00:02:50.000 --> 00:02:54.000 انسانی پیداواری صلاحیت میں حیرت انگیز اضافہ ہوا 00:02:54.000 --> 00:02:57.000 20 فیصد تک ان پودوں کے استعمال سے۔ 00:02:57.000 --> 00:03:01.000 اور عمارتوں میں توانائی کے تقاضوں میں بھی 00:03:01.000 --> 00:03:06.590 15 فیصد تک کمی دیکھی گئی کیونکہ آپ کو کم تازہ ہوا کی ضرورت ہے۔ 00:03:06.590 --> 00:03:08.000 اب ہم اسے دوہرا رہے ہیں ایک 00:03:08.000 --> 00:03:10.840 1.75 ملین مربع فٹ کی عمارت میں، 00:03:10.840 --> 00:03:13.000 جس میں 60،000 اندر رکھے جانے والے پودے ہوں گے۔ NOTE Paragraph 00:03:13.000 --> 00:03:15.000 یہ کیوں ضروری ہے؟ 00:03:15.000 --> 00:03:16.920 یہ ماحول کے لئے بھی اہم ہے، 00:03:16.920 --> 00:03:18.140 کیونکہ دنیا کی توانائی 00:03:18.140 --> 00:03:20.000 کی ضروریات میں اضافہ متوقع ہے 00:03:20.000 --> 00:03:21.850 30 فیصد تک اگلی دہائی میں۔ 00:03:21.850 --> 00:03:23.710 دنیا کی 40 فیصد توانائی استعمال ہوتی ہے 00:03:23.710 --> 00:03:25.000 فی الحال عمارتوں میں، 00:03:25.000 --> 00:03:27.000 اور دنیا کی 60 فیصد آبادی 00:03:27.000 --> 00:03:30.000 شہروں کی عمارتوں میں رہائش پذیر ہو گی 00:03:30.000 --> 00:03:34.000 10 لاکھ سے زیادہ آبادی کے ساتھ اگلے 15 سالوں میں۔ 00:03:34.000 --> 00:03:36.000 اور رہائش کی ترجیح بڑھتی جا رہی ہے 00:03:36.000 --> 00:03:39.420 اور کام کرنے کی اے- سی والی جگہوں پر۔ 00:03:39.420 --> 00:03:41.750 "خود بنیں وہ تبدیلی جو آپ چاہتے ہیں اس دنیا میں"، 00:03:41.750 --> 00:03:43.000 مہاتما گاندھی نے کہا تھا۔ 00:03:43.000 --> 00:03:44.150 سننے کے لئے آپ کا شکریہ۔ 00:03:44.150 --> 00:03:46.660 (تالیاں)