جنس اور رومانیت کی ایک پوشیدہ کہانی
-
0:01 - 0:03کچھ دن پہلےکی بات ہے جب میں مراکش کے
-
0:03 - 0:06شہر کیسابلانکا میں تھی جہاں میں فائزہ نامی
-
0:06 - 0:10ایک نوجوان غیرشادی شدہ ماں سے ملی.
-
0:10 - 0:14فائزہ نے اپنے دودھ پیتے بیٹے
کی تصویر دکھائی -
0:14 - 0:20اور اپنے حمل ٹھہرنے سے بچہ پیدا
ہونے تک کی کہانی سنائی -
0:20 - 0:22یہ ایک غیرمعمولی کہانی تھی
-
0:22 - 0:25لیکن فائزہ نے اس کا بہترین حصہ
آخر تک سنبھال کر رکھا -
0:25 - 0:29اس نے مجھ سے کہا
" تم کو پتہ ہے میں کنواری ہوں -
0:29 - 0:33"اور یہ ثابت کرنے کے لئے میرے پاس
دو میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود ہیں " -
0:33 - 0:36یہ جدید مشرق وسطیٰ ہی ہے جہاں
-
0:36 - 0:39عیسی مسیح کے نزول کے دو ہزار سال بعد بھی
-
0:39 - 0:43کنواری عورت کے یہاں بچے کی پیدائش
زندگی کی ایک حقیقت تسلیم کی جاتی ہے -
0:43 - 0:48فائزہ کی کہانی ان سینکڑوں کہانیوں میں سے
ایک ہے جو جنس کے بارے میں لوگوں سے -
0:48 - 0:52بات کرتے ہوۓ اس وقت سنیں جب میں
گزشتہ سالوں میں خطہ عرب کے سفر پر تھی -
0:52 - 0:55مجھے علم ہے اب یا تو آپ کو یہ
ایک مثالی پیشہ لگ رہا ہو گا -
0:55 - 0:58یا ممکنہ طور پر ایک انتہائی مشکوک ملازمت
-
0:58 - 1:02مگر میرے لئے تو یہ ایک بالکل مختلف چیز ہے
-
1:02 - 1:04میں آدھی مصری اور مسلمان ہوں.
-
1:04 - 1:08لیکن میں اپنی عربی جڑوں سے بہت دور
کینیڈا میں پلی بڑھی ہوں ' دوسرے بہت سے -
1:08 - 1:11لوگوں کی طرح جوایک پاؤں مشرق'
دوسرا مغرب میں رکھتے ہیں -
1:11 - 1:15میں بھی اپنے آباؤ اجداد کو بہتر طور
پرسمجھنے میں دلچسپی رکھتی تھی -
1:15 - 1:20میں نے بطور ایک مصنف ایک محقق اور
ایک سماجی کارکن کے جنس کا انتخاب -
1:20 - 1:24اس لئے کیا کہ ایچ آئی وی / ایڈز
کے پس منظر میں جنسیات ہی کارفرما ہے -
1:24 - 1:29مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں اس بڑھتی
ہوئی وبا کا دل جنسیات میں ہی دھڑکتا ہے -
1:29 - 1:35دنیا میں صرف یہ دوعلاقے ایسے ہیں جہاں
ایچ آئی وی / ایڈز اب بھی عروج پر ہے -
1:35 - 1:38جنسیات کسی بھی معاشرے
کا مطالعہ کرنے کے لئے -
1:38 - 1:41ایک ناقابل یقین حد تک طاقتورعدسہ ہے
-
1:41 - 1:44چونکہ جو کچھ ہمارے گہرے
جنسی تعلق میں ہوتا ہے -
1:44 - 1:48وہ وسیع طور پر معاشرے پراثر انداز ہوتا ہے
-
1:48 - 1:54جیسا کہ سیاسیات اور معاشیات'
مذہب اور روایات ' جنس اور نسل -
1:54 - 1:57اس تحقیق سے یہ پتہ چلا کہ اگر آپ
واقعی کسی قوم کو جاننا چاہتے ہیں -
1:57 - 2:02تو آپ اپنی تلاش ان کی
خواب گاہوں سے شروع کریں -
2:02 - 2:06آپ یہ جانتے ہیں کہ عرب دنیا وسیع ہے
اور اس میں ہر طرح کے لوگ پاۓ جاتے ہیں -
2:06 - 2:09مگر تین سرخ حدود ایسی ہیں
جن کو آپ پار نہیں کرسکتے -
2:09 - 2:14یہ وہ موضوعات ہیں جن کے خلاف
عمل تو کیا آپ بات بھی نہیں کرسکتے -
2:14 - 2:16ان میں سے پہلی حد سیاست ہے
-
2:16 - 2:19مگ عرب کی سیاسی تحریک نے
-
2:19 - 2:24جو 2011 سے پھل پھول رہی ہے
نے سب کچھ تبدیل کردیا ہے -
2:24 - 2:26اس وقت جن لوگوں کے پاس طاقت ہے
چاہے وہ پرانے ہوں یا نئے -
2:26 - 2:29سب روایتی طریقوں سے چپکے رہنے
کی کوشش کررہے ہیں -
2:29 - 2:32جبکہ لاکھوں اب تک ان کو پیچھے
دھکیل کرچیزوں کو آگے -
2:32 - 2:37کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ شائد
اس طرح ان کو ایک بہتر زندگی میسر اسکے . -
2:37 - 2:40دوسری سرخ حد مذہب کی ہے
-
2:40 - 2:43مگراخوان المسلمون جیسے گروہوں کے عروج
-
2:43 - 2:46کے ساتھ مذہب اور سیاست جڑ سے گئے .
-
2:46 - 2:50اور اب کم از کم کچھ لوگ
اسلام کے عوامی اور نجی زندگی میں کردار -
2:50 - 2:55کے بارے میں سوال پوچھنا شروع کر چکے ہیں
-
2:55 - 2:58کیا آپ کو معلوم ہے تیسری سرخ حد کون سی ہے
جس پر بات بھی نہیں ہو سکتی -
2:58 - 3:00آپ کے خیال میں وہ کیا چیزہوسکتی ہے؟
-
3:00 - 3:01حاضرین: جنس / سیکس
-
3:01 - 3:03زور سے
سنائی نہیں دیا -
3:03 - 3:03حاضرین جنس / سیکس
-
3:03 - 3:05ایک بار پھر براہ مہربانی
شرم محسوس نہ کریں -
3:05 - 3:06حاضرین: جنس / سیکس
-
3:06 - 3:13شیریں ال فیکی : بالکل صحیح
یہ جنس ہی ہے. (ہنسی) -
3:13 - 3:19عرب خطے کے طول و عرض میں جنس
کی قبول صورت شکل صرف شادی ہی ہے -
3:19 - 3:23اپنے والدین کی مرضی سے '
مذہب کی طرف سے منظور -
3:23 - 3:26اور ریاست کے پاس درج شدہ -
-
3:26 - 3:29شادی آپ کے بالغ ہونے کا ٹکٹ ہے .
-
3:29 - 3:32اگر آپ نکاح نہیں کرتے تو اپنے والدین کا
گھر چھوڑ کر کہیں اور نہیں رہ سکتے ہیں -
3:32 - 3:35اور نہ ہی سیکس کر سکتے ہیں
-
3:35 - 3:38اور بچے پیدا کرنے کا تو آپ بھول ہی جائیں
-
3:38 - 3:41یہ ایک معاشرتی دیوار ہے
یا ایک ناقابل تسخیر قلعہ -
3:41 - 3:46جو کسی بھی تنقید یا کسی بھی متبادل خیال
کو اندر داخل نہیں ہونے دیتا -
3:46 - 3:50اس قلعے کے ارد گرد ممانعت
کا ایک وسیع میدان ہے -
3:50 - 3:55جس میں شادی سے پہلے سیکس ' کونڈم
-
3:55 - 3:58اسقاط حمل' ہم جنس پرستی
-
3:58 - 4:00آپ کسی چیز کا بھی نام لیں وہ سب ممنوع ہے
-
4:00 - 4:03فائزہ اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے
-
4:03 - 4:07وہ اپنے کو کنواری کہلوا کر
اپنی کوئ آرزو نہیں بیان کر رہی -
4:07 - 4:13اگرچہ اس خطے کے بیشتر مذاہب
' شادی سے پہلے پاکدامنی' کی تشیح کرتے ہیں -
4:13 - 4:16مگر پدرسرانہ نظام میں
مرد تو مرد ہی رہتا ہے -
4:16 - 4:18مرد شادی سے پہلے بھی
جنسی تعلقات بناتا ہے -
4:18 - 4:22اور لوگ اس کو کبھی آرام سے اور
کبھی مشکل سے نظرانداز کردیتے ہیں -
4:22 - 4:24مگر عورتوں کے لیے ایسا نہیں ہے
-
4:24 - 4:27ان سے توقع کی جاتی ہے کہ
شادی کی رات وہ کنواری ہوں -
4:27 - 4:31اور ان کی جھلی (پَردہ بَکارَت ) برقرار ہو
-
4:31 - 4:35اس کا تعلق انفرادی مرضی سے نہیں
-
4:35 - 4:40بلکہ خاندانی عزت اور وہ بھی
خاندان کے مردوں کی عزت سے ہے -
4:40 - 4:42تو خواتین اور ان کے رشتہ دار
-
4:42 - 4:46انسانی جسم کی اس چھوٹی سی جھلی کو محفوظ
رکھنے کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں -
4:46 - 4:48چاہے وہ عورت کے ختنے کی صورت میں ہو یا
-
4:48 - 4:53کنوارے پن کی جانچ یا پھر جھلی کی
مرمت اور سرجری کی شکل میں -
4:53 - 4:56فائزہ نے ایک غیر روایتی طریقے
-
4:56 - 4:58یعنی عقبی مباشرت کا انتخاب کیا
-
4:58 - 5:01مگر وہ پھر بھی حاملہ ہو گئی
-
5:01 - 5:03کیونکہ فائزہ کو اس حقیقت کا علم نہیں تھا
-
5:03 - 5:07کیونکہ سکول میں بہت کم
جنسی تعلیم دی جاتی ہے -
5:07 - 5:11اور خاندان میں اس موضوع پر
کوئی بات ہی نہیں کرتا -
5:11 - 5:14جب فائزہ کے لئے اپنا حمل چھپانا مشکل ہوگیا
-
5:14 - 5:18تو اس کی ماں نے اس کی اپنے باپ
بھائیوں سے دور بھاگ جانے میں مدد کی -
5:18 - 5:21کیونکہ عرب خطے میں غیرت کے نام پر قتل
-
5:21 - 5:25خواتین کی ان گنت تعداد کے لئے
ایک حقیقی خطرہ ہے -
5:25 - 5:30بالآخر جب فائزہ کو کاسا بلانکا
کے ایک ہسپتال پہنچایا گیا -
5:30 - 5:33تب وہاں ایک آدمی جس نے فائزہ
کی مدد کرنے کی پیشکش کی تھی -
5:33 - 5:36فائزہ کی عصمت دری کرنے کی کوشش کی
-
5:38 - 5:41افسوس کی بات یہ ہے کہ
یہ صرف فائزہ کا مسئلہ نہیں ہے -
5:41 - 5:43مصر جو میری تحقیق کا مرکز ہے
-
5:43 - 5:49اس قلعے کے اندراور باہر بہت مصیبت ہے
-
5:49 - 5:52وہاں جوان لڑکوں کا ایک جم غفیر ہے
-
5:52 - 5:54جو شادی کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے
-
5:54 - 5:58کیونکہ شادی ایک انتہائی
مہنگی تجویز بن چکی ہے -
5:58 - 6:01ان نوجوانوں سے توقع کی جاتی ہے
کہ وہ شادی شدہ زندگی میں اخراجات -
6:01 - 6:04کا بوجھ برداشت کریں گے
لیکن ملازمت نہیں ملتی -
6:04 - 6:07جو اس حالیہ بغاوت کا بنیادی سبب بھی رہی ہے
-
6:07 - 6:10اور عرب خطے کی بیشتر شادیوں میں
-
6:10 - 6:13بڑھتی ہوئی عمر کی ایک وجہ بھی یہی ہے
-
6:13 - 6:16کچھ پڑھی لکھی پروفیشنل خواتین
شادی کرنا چاہتی ہیں -
6:16 - 6:17ان کو اچھے رشتے نہیں مل پاتے
-
6:17 - 6:21کیونکہ وہ اب خواتین سے کی جانے
والی توقعات پر پورا نہیں اترتیں -
6:21 - 6:24جیسے تیونس میں ایک نوجوان
خاتون ڈاکٹر نے مجھ سے کہا کہ -
6:24 - 6:27"عورتیں وقت کے ساتھ
زیادہ سے زیادہ روشن خیال -
6:27 - 6:33ہوتی جا رہیں ہیں جبکہ مرد اب تک
پتھر کے زمانے سے ہی نہیں نکل پا رہے " -
6:33 - 6:37اور پھر ان میں وہ عورتیں اور مرد ہیں
جنہوں نے ہم جنس پسندی اپنا لی ہے -
6:37 - 6:39اپنی صنف سے جنسی
تعلقات قائم کرلیے ہیں -
6:39 - 6:42یا ان لوگوں سے جو مختلف
جنسی شناخت رکھتے ہیں -
6:42 - 6:46ایسے لوگوں پر قانون کا ڈنڈا ہے
جو نا صرف ان کی سرگرمیوں پر -
6:46 - 6:48پر بلکہ ان کے حلیے پر
بھی ان کو سزا دیتا ہے -
6:48 - 6:51ان کی روزانہ کی جدوجہد میں سماجی بدنامی
-
6:51 - 6:53خاندان کی ان سے مایوسی
-
6:53 - 6:57اور مذہبی عذاب شامل ہیں
-
6:57 - 7:01اب ایسا بھی نہیں کہ
ازدواجی بستر پھولوں کی سیج ہے -
7:01 - 7:04جو جوڑے اپنی شادی شدہ زندگی میں زیادہ خوشی
-
7:04 - 7:07یعنی جنسی لذت تلاش کر رہے ہیں
-
7:07 - 7:09ان کو سمجھ نہیں آتا کہ وہ یہ
منزل کیسے حاصل کریں -
7:09 - 7:13خاص کر بیویاں جو کہ ڈرتی ہیں کہ
وہ کہیں بری عورت نہ سمجھی جائیں -
7:13 - 7:17اگر انہوں نے بستر پر تھوڑی
سی بھی گرمجوشی دکھائی -
7:17 - 7:19اور پھر وہ لوگ جن کی شادی کے
-
7:19 - 7:22پردے میں جسم فروشی ہوتی ہے
-
7:22 - 7:24جن کو ان کے اہل خانہ فروخت کر دیتے ہیں
-
7:24 - 7:27ان کے خریداروں میں
عموما عرب سیاح ہوتے ہیں -
7:27 - 7:32عرب خطے میں رائج عروج پر ہونے والی
جنسی تجارت کا یہ صرف ایک چہرہ ہے -
7:32 - 7:37اب وہ لوگ ہاتھ اٹھائیں
جن کو لگ رہا ہے -
7:37 - 7:41کہ یہ ساری کہانی تو جانی پہچانی ہے
-
7:41 - 7:47ایسا بھی نہیں ہے کہ جنسی ممنوعات پر
عرب دنیا کی کوئی اجارہ داری ہے -
7:47 - 7:50حالانکہ ابھی تک ہمارے پاس عرب دنیا
کی کینزی رپورٹ نہیں ہے -
7:50 - 7:54جو ہم کو بتا سکے کہ عرب خطے بھر کی
خواب گاھوں کے اندر اصل میں ہو کیا رہا ہے -
7:54 - 7:58مگر یہ کافی واضح طور پر نظر
آرہا ہے کہ کچھ گڑبڑ ضرور ہے -
7:58 - 8:01مرد اور عورت کے لئے دوہرے معیار
-
8:01 - 8:04جنس ایک شرم ناک حرکت
-
8:04 - 8:08خاندان کا افراد کی
انفرادی خواہشات پر اختیار -
8:08 - 8:12اور ظاہر اور باطن میں خلیج جیسے
-
8:12 - 8:13لوگ جو کر رہے ہیں
-
8:13 - 8:16وہ اس کو ماننا نہیں چاہتے
-
8:16 - 8:20ایک عمومی خوف کہ کہیں بات نجی چہ مگویوں سے
-
8:20 - 8:24ایک سنجیدہ اور عوامی بحث نہ اختیار کر جاۓ
-
8:24 - 8:27قاہرہ کے ایک ڈاکٹر نے یہ کہہ کر
سمندر کو کوزے میں بند کردیا کہ -
8:27 - 8:31"یہاں جنس اور کھیل کے لئے
لوگوں کا رویہ بالکل برعکس ہے -
8:31 - 8:33فٹبال پر ہر کوئی بات کرتا ہے
-
8:33 - 8:35مگر شاید ہی کوئی کھیلتا ہو
-
8:35 - 8:37لیکن مباشرت ہر ایک کرتا ہے
-
8:37 - 8:41لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا -."
(قہقہہ) -
8:41 - 8:51(عربی موسیقی)
-
8:51 - 8:54شیریں ال فیکی :
میں آپ کو ایک ایسا مشورہ دینا چاہتی ہوں -
8:54 - 8:58اگر آپ نے اس پرعمل کیا
تو اپ کی زندگی خوشیوں سے بھر جاۓ گی -
8:58 - 9:00جب آپ کا شوہرآپ کے قریب آنا چاہے
-
9:00 - 9:03جب وہ آپ کے جسم کے کسی حصے کو دیکھے
-
9:03 - 9:07تو دل کی گہرائیوں سے آہ بھریں اور
اس کی طرف حوس بھری نظروں سے دیکھیں -
9:07 - 9:09جب وہ عضو تناسل کے ساتھ
اندر داخل ہو تو اپنی اداؤں سے -
9:09 - 9:14اس کو محظوظ کریں اور اپنے جسم کو اس کے
جسم کے ساتھ ہم آہنگی سے حرکت دیں -
9:14 - 9:16شہوت انگیز نا!
-
9:16 - 9:18اور ایسا لگتا ہے یہ مفید مشورے
-
9:18 - 9:21کسی عریاں فلم "جنس کی خوشی" سے آئے ہوں گے
-
9:21 - 9:25حقیقت میں یہ دسویوں صدی کی ایک عربی کتاب
-
9:25 - 9:27"لذت کا انسائیکلوپیڈیا" میں سے ہیں جو کہ
-
9:27 - 9:31شہوت انگیز چیزوں سے لے کر
جانوروں سے جنسی اختلاط -
9:31 - 9:34اوراس کے درمیان جو کچھ بھی آتا ہے
ان تمام تفصیلات پر مشتمل ہے -
9:34 - 9:38یہ انسائیکلوپیڈیا عربی اروٹکا کی
بہت لمبی فہرست میں سے ایک ہے -
9:38 - 9:42جو کہ مذہبی مبلغوں نے لکھی ہیں
-
9:42 - 9:44اگر ہم رسول خدا کے زمانے کی بات کریں تو
-
9:44 - 9:47وہاں ہم کو جنس کے بارے میں صاف صاف
-
9:47 - 9:49بات کرنے کی اسلامی روایت ملتی ہے
-
9:49 - 9:52نہ صرف جنس کے مسائل
بلکہ اس کی لذت پر بھی -
9:52 - 9:57صرف مردوں کے لیے نہیں
عورتوں کے لئے بھی -
9:57 - 10:03ہزار سال پہلے ہمارے پاس جنس کے
متعلق ایک پوری عربی لغت ہوا کرتی تھی -
10:03 - 10:07الفاظ جو کسی بھی جنسی خصوصیت
-
10:07 - 10:11پوزیشن پسند اور ترجیح کو بیان کردیں
زبان کی ایسی نفیس شکل جو کہ اتنی ضخیم -
10:11 - 10:17ہو کہ ایک عورت کا جسم تشکیل دے سکے
جیسا کہ آپ اس صفحے پر دیکھ سکتے ہیں -
10:17 - 10:21آج یہ تاریخ عرب خطے میں بڑی حد تک لاپتہ ہے
-
10:21 - 10:26یہاں تک کہ تعلیم یافتہ لوگ بھی
جنس کے بارے میں بات چیت -
10:26 - 10:30اپنی زبان کے بجاۓ غیرملکی زبان
میں کرنا پسند کرتے ہیں -
10:30 - 10:34آج کل عرب دنیا میں جنس کے متعلق
زمینی حقائق یورپ اور امریکہ کے اس دور -
10:34 - 10:37سے ملتے جلتے ہیں جب وہ ممالک
جنسی انقلاب کے دہانے -
10:37 - 10:40پر کھڑے تھے حالانکہ مغرب نے
جنسی آزادی کا فیصلہ کیا تھا -
10:40 - 10:47لیکن ہماری تحقیق کے مطابق
عرب معاشرہ مخالف سمت جا رہا ہے -
10:47 - 10:49مصر اور اس سے ملحقہ بہت سے ممالک کا
-
10:49 - 10:52یہ مخالف سمت سفر ایک بڑے سفر کا حصہ ہے
-
10:52 - 10:55جس میں صرف جنسی نہیں سیاسی
سماجی ثقافتی سوچ بھی شامل ہے -
10:55 - 10:59اور یہ ایک پیچیدہ تاریخی عمل کی پیداوار ہے
-
10:59 - 11:03جس کی زمین 1970 کے بعد اسلامی
-
11:03 - 11:06قدامت پرستی کے عروج کے ساتھ ہموار ہوئی ہے
-
11:06 - 11:10" کہہ دو نہیں! " دنیا بھر میں قدامت پسندوں
-
11:10 - 11:14کی جنسی جمود برقرار رکھنے
کے لیے بس ایک یہی نصیحت ہے -
11:14 - 11:19عرب خطے میں جنسی جمود کو
توڑنے کی ہر کوشش کوعرب روایات -
11:19 - 11:23اور اسلامی اقدار کو کمزور کرنے کی
مغربی سازش کے طور پر پیش کیا جاتا ہے -
11:23 - 11:25مگر یہاں ان کا اپنا سب سے طاقت ور داؤ
-
11:25 - 11:29یعنی 'جنس مذہب کے گھیرے میں'
-
11:29 - 11:33سب سے زیادہ خطرے میں ہے
-
11:33 - 11:36لیکن تاریخ کا مشاہدہ کیا جاۓ
تو زیادہ پیچھے نہیں -
11:36 - 11:39ہمارے باپ دادا کے زمانے تک بھی
-
11:39 - 11:42زیادہ سے زیادہ مصلحت پسندی '
-
11:42 - 11:47رواداری اور رضامندی پر زور دیا جاتا تھا
کہ دوسروں کی بات سنی جاسکے -
11:47 - 11:54چاہے وہ اسقاط حمل مشت زنی یا ہم جنس پرستی
جیسے آتشی موضوعات ہی کیوں نہ ہوں -
11:54 - 11:59یہ معاملات کالے اور سفید کی طرح واضح
نہیں جیسا یہ قدامت پسند ہم کو یقین دلا چکے -
11:59 - 12:02نہ صرف جنسیات کے بارے میں
بلکہ اور بہت سے معاملات میں -
12:02 - 12:06اسلام ہم کو سرمئی شام کی طرح 50 مختلف
رنگ مہیا کرتا ہے -
12:06 - 12:08ہنسی!
-
12:08 - 12:09اپنے سفر کے دوران
-
12:09 - 12:12عرب خطے بھرمیں میری جن مردوں
اور عورتوں سے ملاقات ہوئی -
12:12 - 12:15وہ اس معاملے کے مختلف
پہلووں پر کام کر رہے ہیں -
12:15 - 12:18ماہر جنسیات جو جوڑوں کو ان کی شادیوں میں
-
12:18 - 12:22زیادہ جنسی لذت تلاش کرنے میں مدد کررہے ہیں
-
12:22 - 12:27جدت پسند افراد اسکولوں میں
جنسی تعلیم داخل کرنے ' -
12:27 - 12:30مردوں اور عورتوں کے چھوٹے گروپ
-
12:30 - 12:32ہم جنس پرست، ہیجڑےاور مخنث افراد کے گروپ
-
12:32 - 12:34اپنے جاننے والوں سے پہلے
-
12:34 - 12:39آن لائن اور پھر رو بہ رو
کھل کر بات کر رہے ہیں -
12:39 - 12:43خواتین اور تیزی سے بڑھتی
ہوئی مردوں کی تعداد نے -
12:43 - 12:46سڑک اور گھرمیں ہونے والے جنسی تشدد
-
12:46 - 12:49کے خلاف کھل کر بولنا اور
روکنا شروع کردیا ہے -
12:49 - 12:54کچھ گروپس جنسی پیشہ ور افراد کو
ایچ آئی وی اور دیگر پیشہ ورانہ -
12:54 - 12:57خطرات سے خود کو بچانے میں ان کی
مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں -
12:57 - 13:01اور این جی اوز فائزہ کی طرح کی بن بیاہی
ماؤوں کی مدد کرنے کی کوشش کررہی ہیں -
13:01 - 13:07تاکہ وہ معاشرے میں اپنا مقام بنا سکیں'
بچوں کو اپنا کر ان کے ساتھ رہ بھی سکیں -
13:07 - 13:10ابھی یہ کوششیں کافی چھوٹی سطح پر اور
اکثر پیسے کی کمی کا شکار رہتی ہیں -
13:10 - 13:13اور ان کو خوفناک مخالفت کا
سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے -
13:13 - 13:17لیکن میں پرامید ہوں کہ
طویل مدت میں -
13:17 - 13:20وقت سب تبدیل کرتا چلا جاۓ گا
اوران لوگوں کو -
13:20 - 13:22اور ان کے خیالات کو کامیابی حاصل ہو گی
-
13:22 - 13:28عرب خطے میں سماجی تبدیلی
ڈرامائی تصادم کے ذریعے نہیں آتی -
13:28 - 13:31سینہ کوٹنے سے یا بے دھڑک
سینہ کھولنے سے بھی نہیں آتی -
13:31 - 13:34بلکہ مذاکرات کے ذریعے آتی ہے
-
13:34 - 13:37ہم یہاں کسی جنسی انقلاب کی نہیں
-
13:37 - 13:42بلکہ ہم ایک جنسی ارتقاء کی بات کر رہے ہیں
دنیا کے دیگر حصوں سے سیکھنا' -
13:42 - 13:44مقامی حالات کے لحاظ سے اس کو اپنانا '
-
13:44 - 13:50کسی کی سنہری راہ کی پیروی نہیں
بلکہ اپنی راہ پر قائم رہ کر آگے بڑھنا -
13:50 - 13:57مجھے امید ہے یہ راستہ ایک دن
ہم کو اپنے جسم پر اختیارکا حق' -
13:57 - 14:00تسلی بخش اور محفوظ جنسی زندگی
گزارنے کے لیے درکار معلومات -
14:00 - 14:04اور خدمات تک رسائی حاصل کرنے کا حق '
-
14:04 - 14:07آزادانہ طور پر اپنے خیالات
کے اظہار کا حق ' -
14:07 - 14:11اپنی پسند کی شادی کرنے کا حق '
اپنے شریک سفر کو منتخب کرنے کا حق' -
14:11 - 14:16جنس کرنے کا حق ' بچے کب پیدا کرنے ہیں
یا کرنے ہیں یا نہیں یہ فیصلہ کرنے کا حق -
14:16 - 14:23اور یہ سب بغیر کسی تشدد ' طاقت یا امتیاز
کے ہمارے حقوق ہمیں دلوا دے گا -
14:23 - 14:26ابھی ہم عرب خطے سے بہت دور ہیں
-
14:26 - 14:29اور کتنا کچھ تبدیل ہونا باقی ہے
-
14:29 - 14:33قانون، تعلیم، ذرائع ابلاغ، معیشت،
-
14:33 - 14:36یہ فہرست ختم نہیں ہوتی
-
14:36 - 14:40یہ کم از کم ایک نسل کا کام تو ضرور ہے
-
14:40 - 14:43لیکن یہ تبدیلی ایک سفر سے
شروع ہوتی ہے جو میں نے کیا -
14:43 - 14:46میں نے جنسی زندگی کے متعلق
موصول ہونے والی معلومات کو -
14:46 - 14:48کٹہرے میں کھڑا کر کے
سخت سوالات پوچھے -
14:48 - 14:53یہ ایک ایسا سفر ہے جس نے
میرے تصورکو اور پختہ کیا -
14:53 - 14:56اور مقامی تاریخ اور ثقافت کی قدر
کو میری نظر میں بڑھا دیا -
14:56 - 15:02مجھے اس جگہ امکانات دکھاۓ جہاں میں
صرف قطعیت دیکھا کرتی تھی -
15:02 - 15:05عرب خطے میں بہت سے ممالک
میں بحران کو دیکھتے ہوۓ -
15:05 - 15:08ہوۓ جنس کے بارے میں بات کرنا '
ممنوع اشیاء کے لئے لڑنا -
15:08 - 15:14اور متبادل راستے تلاش کرنا
ایک عیاشی سی لگتی ہے -
15:14 - 15:17لیکن تاریخ کے اس نازک لمحے میں
-
15:17 - 15:21اگر ہم اپنی ذاتی جنسی زندگی میں
آزادی اور انصاف کو' -
15:21 - 15:23وقار اور مساوات کو'
-
15:23 - 15:28خلوت اور خود مختاری کو جگہ نہیں دیں گے
-
15:28 - 15:32عوامی سطح پر اس کا حصول مشکل ہو جاۓ گا
-
15:32 - 15:39سیاسیات اور جنسیات ایک بستر
پر سونے والے ساتھی ہیں -
15:39 - 15:42یہ ہم سب کا یکساں سچ ہے
چاہے ہم کہیں بھی رہتے ہوں -
15:42 - 15:44اور کسی سے بھی محبت کرتے ہوں
-
15:44 - 15:48آپ کا شکریہ (تالیاں)
- Title:
- جنس اور رومانیت کی ایک پوشیدہ کہانی
- Speaker:
- شیریں ال فیکی
- Description:
-
شیریں ال فیکی کہتیں ہیں " اگر آپ واقعی کسی قوم کو جاننا چاہتے ہیں تو آپ اپنی تلاش ان کی خواب گاہوں سے شروع کریں-". انہوں نے پانچ سال تک مشرق وسطی کا سفر کیا اور جنس کے بارے میں لوگوں سے بات چیت کی. جہاں اس گفتگو نے سخت روایات اور گہرے جبر کو ظاہر کیا وہیں ال فیکی نے یہ بھی دریافت کیا کہ عرب دنیا میں جنسی قدامت پرستی نسبتا ایک نئی چیز ہے . وہ سوچتیں ہیں کہ کیا عوامی مکالمے کا دوبارہ انعقاد زیادہ تسلی بخش محفوظ جنسی زندگی کو پروان چڑھا سکتا ہے ؟
- Video Language:
- English
- Team:
- closed TED
- Project:
- TEDTalks
- Duration:
- 16:10
Irteza Ubaid approved Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality | ||
Farhat Zahra edited Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality | ||
Farhat Zahra edited Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality | ||
Farhat Zahra edited Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality | ||
Farhat Zahra accepted Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality | ||
Irteza Ubaid rejected Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality | ||
Farhat Zahra accepted Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality | ||
Farhat Zahra edited Urdu subtitles for A little-told tale of sex and sensuality |