انٹرنیٹ ھمیں ،دوستوں سے بات کرنے کی،فنونِ لطیفہ کے لیے ایک نئے کاروبار کے لیے یا اپنی حکومتوں کے خلاف بولنے کی لا محدود آزادی دیتا ہے یہ اچانک ہونے والا واقعہ نہیں ہے۔ انٹرنیٹ کا ڈھانچہ،دنیا بھر کے سانئسدان،انجینئرز کی بات چیت کے بعد سامنے آیا اس لئےانٹرنیٹ کو بند کرنے کے لیے کوئی بیرونی دُباءو نہیں تھا لیکن اب ایک ایسا کھیل بنایا جا رھا ہے جس کے تحت انٹرنیشنل ڈھانچہ بنایا جا رھا ہے جیسے حکومتیں کنٹرول کریں گی جوانٹرنیٹ کا مستقبل طے کرنے کی نئی جگہ ہو گا۔ جو کہ بین الاقومی سلسلہ پیام رسائی اتحاد کے نام سے جانا جاتا ہے اور دسبر کے مہینے میں دنیا کی حکومتیں اس حد کو طے کرنے کے لئے اکٹھی ہوں گی کہ، اپنے اختیارات کو کس حد تک وسعت دی جائے کہ نیٹ کے فیصلے لئے جا سکیں ITU انٹرنیٹ پر آزادئ اظہار رائے کے لئے کسی بھی خطرے کے لئے کوئی قدم اُٹھا سکتی ہے کچھ بنیادی باتیں کہ کیوں ایسا ہو گا انٹرنیٹ کسی کی ملکیت نہیں ہے۔ یہ عالمی سطح پر موجود نیٹ ورکس کا مجموعہ ہے،،جسے کوئی بھی بنا سکتا ہے