دنیا کے قدیم عجائب کے تعمیراتی راز
-
0:01 - 0:04کیا آپ کو لگتا ہے کہ
ہم آج جو تعمیر کرتے ہیں -
0:04 - 0:07اسے مستقبل میں عجائبات کے طور پر
دیکھا جائے گا؟ -
0:07 - 0:09سٹون ہینج کے بارے میں سوچئے،
-
0:09 - 0:10اور اہرام،
-
0:10 - 0:14ماچو پچواور ایسٹر جزیرے کے بارے میں.
-
0:14 - 0:18اب، وہ سب بالکل مختلف ہیں اس سے
جو آج ہم کر رہے ہیں، -
0:18 - 0:21ان بڑے بڑے پتھروں کے ساتھ،
-
0:21 - 0:26پیچیدہ طریقے سے جوڑے گئے
لیکن بظاہر غیر منطقی طریقوں سے، -
0:26 - 0:30اور ان کی تعمیر کے تمام نشان
-
0:30 - 0:32مٹ گئے،
-
0:32 - 0:35ان پر اسراریت کے پردے ڈالتے ہوئے۔
-
0:35 - 0:40ایسا لگتا ہے جیسے لوگ ممکنہ طور پر
ان چیزوں کونہیں بنا سکتے تھے، -
0:40 - 0:43کیونکہ لوگوں نے نہیں بنایا۔
-
0:43 - 0:47انہیں احتیاط سے تیار کیا گیا تھا
دیووں کی ابتدائی نسل نے -
0:47 - 0:48جنہیں سايكلوپس کہتے ہیں۔
-
0:48 - 0:50(قہقہے)
-
0:50 - 0:52اور میں ان دیووں کے ساتھ مل کر
-
0:52 - 0:56ان کے راز سیکھ رہا ہوں
ان بڑے پتھروں کو ہلانے کے۔ -
0:56 - 1:01اور پتا لگا،
کہ سايكلوپس بھی اتنے طاقتور نہیں تھے - -
1:01 - 1:07وہ بہت سمجھدار ہیں مادے کو اپنے
استعمال میں لانے کے لیے۔ -
1:07 - 1:11اب، آپ میرے پیچھے بڑے، پتھر کی طرح،
عجیب مخلوق کی ویڈیو دیکھ ہے -
1:12 - 1:15یہ اس تعاون کے نتائج ہیں.
-
1:15 - 1:18ٹھیک ہے، سائکلوپس شاید
ایک افسانوی مخلوق تھی، -
1:18 - 1:22لیکن وہ عجوبے تو اصل ہیں۔
-
1:22 - 1:24لوگوں نے انہیں بنایا ہے۔
-
1:24 - 1:27لیکن انہوں نے ان کے گرد افسانے بھی بنائے،
-
1:27 - 1:31اور جب عجوبوں کی بات آتی ہے،
افسانے اور حقیقت کے درمیان -
1:32 - 1:35ایک گہرا تعلّق ہے۔
-
1:35 - 1:37مثلاً ایسٹر جزیروں کو ہی لیجیئے۔
-
1:37 - 1:41جب ولندیزی کھوجی پہلی بار وہاں پہنچے،
-
1:41 - 1:43انہوں نے راپا نوی لوگوں سے پوچھا
-
1:43 - 1:47انکے بزرگ کس طرح ان بڑے بڑے
مجسموں کو یہاں لائے تھے۔ -
1:47 - 1:50اور راپا نوی لوگوں نے کہا،
-
1:50 - 1:53"ہمارے بزرگ انہیں یہاں نہیں لائے تھے،
-
1:54 - 1:57کیونکہ مجسمے خود چل کر آئے تھے."
-
1:57 - 2:00صدیوں تک اس بات کو جھٹلایا گیا،
لکن دراصل یہ سچ ہے- -
2:00 - 2:06مجسمے، جنہیں موائی کہتے ہیں،
ان کو کھڑے کھڑے منتقل کیا گیا تھا، -
2:06 - 2:09محور پر گھماتے ہوئے۔
-
2:09 - 2:11ٹھیک ہے؟
-
2:11 - 2:15موائی آج کے زائرین کے لئے کتنے شنادار ہیں،
-
2:15 - 2:18آپ کو وہ وقت تصور میں لانا چاہیے،
-
2:18 - 2:21موائی کے ساتھ،
جزیرہ کے چکر لگانا- -
2:21 - 2:26کیونکہ اصلی یادگار خود یہ چیزیں نہیں تھیں،
-
2:26 - 2:31یہ ثقافتی رسم تھی،
ایک پتھرکو زندگی دینے کی۔ -
2:31 - 2:35ایک معمار کے طور پر،
میں اس خواب کا پیچھا کر رہا تھا. -
2:35 - 2:41ہم اپنے تعمیراتی انداز کو کیسے تبدیل
کرسکتے ہیں یہ اساطیری رخ شامل کرنے کے لئے؟ -
2:41 - 2:44تو میں خود کو ہی آزما رہا ہوں
-
2:44 - 2:47کارکردگی کا ایک سلسلہ دکھانے کے ساتھ
-
2:47 - 2:49قدیم لیکن سیدھے سادھے کام کا
-
2:50 - 2:54بڑی بھاری چیزوں کو ہلانے اور کھڑا کرنے کا،
-
2:54 - 2:57اس طرح کی سولہ فٹ لمبی چٹان جو
اس انداز میں بنائی گئی ہے کہ -
2:58 - 3:00عمودی طور پر کھڑی ہو سکے؛
-
3:00 - 3:04یا یہ 4000 پاؤنڈ وزنی بہیموٹ
جو خود کو حرکت دیتا ہے -
3:04 - 3:08سٹیج پر رقص کرنے کے لئے۔
-
3:08 - 3:11میں نے جانا کہ فن تعمیر کو سوچتے وقت
-
3:11 - 3:15تیار چیز نہیں بلکہ ایک عمل کے طور پر
-
3:15 - 3:18تصور سے تکمیل تک لانے میں،
-
3:18 - 3:23ہم کچھ بہترین طریقے دریافت کر پاتے ہیں
آج چیزیں بنانے کے لیے۔ -
3:23 - 3:26آپ جانتے ہیں، ہمارے مستقبل کے لئے
بہت زیادہ بحث -
3:26 - 3:30ٹیکنالوجی، کارکردگی، اور رفتار
پر ہی ہو رہی ہے - -
3:30 - 3:32لیکن میں نے سائکلپس سے کچھ سیکھا ہے،
-
3:32 - 3:37کہ عجوبے ہوشیار، شاندار
-
3:37 - 3:38اور پائیدار ہو سکتے ہیں --
-
3:38 - 3:42اپنے حجم اور اسرار کی وجہ سے-
-
3:42 - 3:46اورلوگ اب بھی جاننا چاہتے ہیں کہ
یہ قدیم عجوبے کیسے بنائے گئے، -
3:46 - 3:49میں سائکلپس سے پوچھ رہا ہوں
اسرار کو کیسے تخلیق کیا جاتا ہے -
3:49 - 3:52جو لوگوں کو یہ سوال پوچھنے
پر مجبور کرتا ہے۔ -
3:52 - 3:54کیونکہ اس دور میں جہاں ہم عمارتوں کو
-
3:54 - 3:5830 یا شاید 60 سال لے لیے بناتے ہیں،
-
3:58 - 4:01میں سیکھنا چاہتا ہو کہ
کیسے کچھ تخلیق کیا جائے جو -
4:01 - 4:03ہمیشہ سب کے لئے تفریح کا سبب بنے-
-
4:03 - 4:04شکریہ۔
-
4:04 - 4:09(تالیاں)
- Title:
- دنیا کے قدیم عجائب کے تعمیراتی راز
- Speaker:
- برینڈن کلفورڈ
- Description:
-
قدیم تہذیبوں نے سٹون ہینج، اہرام، اور ایسٹر جزیرہ میں مجسموں کی تعمیر کے لئے بڑے پتھروں کو کیسے منتقل کیا ہو گا؟ اس خوشگوار گفتگو میں، ٹیڈ فیلو برینڈن کلفورڈ ماضی کے تعمیراتی راز کو ظاہر کرتے ہیں اور دکھاتے ہیں کہ ہم مستقبل کے لئے تعمیر میں ان قدیم تکنیکوں کو کیسے استعمال کرسکتے ہیں. "اس زمانے میں جہاں ہم عمارتوں کو ایسے تعمیر کرتے ہیں کہ وہ 30 یا شاید 60 سال تک باقی رہیں، " وہ کہتے ہیں، "مجھے یہ سیکھ کر خوشی ہو گی کہ کس طرح کسی ایسی تخلیق کو بنایا جائے جو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دل بہلاتی رہیں۔"
- Video Language:
- English
- Team:
- closed TED
- Project:
- TEDTalks
- Duration:
- 04:22
Umar Anjum approved Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders | ||
Umar Anjum accepted Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders | ||
Umar Anjum edited Urdu subtitles for Architectural secrets of the world's ancient wonders |